سلامتی کا کنبہ


امن کیا ہے! ؟ اس سوال کا جواب ہم سب کے پاس ہے۔ لیکن یقین جانیے ہم سب کا جواب مختلف ہو گا۔ ہم مختلف لوگ ہیں۔ مختلف سوچ رکھتے ہیں۔ مختلف پس منظر اور مختلف حالات میں پروان چڑھے ہیں۔ ہمارے تجربات، مشاہدات، تعلیمات اور نظریات مختلف ہیں۔ تو پھر ہمارے جوابات مختلف ہونے میں کیسا تعجب! ؟

یہ جانتے ہوئے بھی کہ ہم سب مختلف ہیں اور اتنے اختلافات کے باوجود بھی بقاء باہمی کے قانون کے تحت ہم ایک دوسرے کے ساتھ جیتے رہیں۔ ایک دوسرے کے وجود کو تسلیم کریں۔ ایک دوسرے کے عقائد، نظریات، احساسات اور حقوق کا احترام کرنے لگیں تو اس کے نتیجے میں جو ماحول پیدا ہو گا اسے ہی ہم امن کہہ پائیں گے اور میرے نزدیک امن کا مطلب سلامتی ہے جو ہم سب کے لئے ہے۔

یہ قصہ بھی ”سلامتی“ کا ہے۔ بدامنی، بے یقینی، بے اعتنائی، بے دردی اور بڑی ہی تیزی کے ساتھ احساسات سے عاری ہو کر شدت پسندی کا شکار ہوتے اس معاشرے میں پیدا ہونے والے ایک ایسے کنبے کا ہے جہاں ہر ایک مختلف ہے۔ اپنے رنگ، نسل، طبقے، مذہب، نظریے طرز فکر، شعور، آگہی اور صلاحیتوں میں ایک دوسرے سے بے حد مختلف ہے مگر پھر بھی ایک کنبہ ہیں اور یہ سلامتی کا کنبہ ہے۔

سلامتی کا کنبہ کیا ہے؟ اس میں ایسا کیا خاص ہے جو اس کنبے کو اس شدت پسند، پرتشدد، اور ناقابل برداشت رویوں کے حامل معاشرے مختلف بناتا ہے، جو انیک کو ایک بنا دیتا ہے جو اختلاف میں اتحاد پیدا کر دیتا ہے؟ اس سوال کا جواب بھی بہت ہی دلچسپ ہے۔

یہ کنبہ ہے سلامتی فیلوشپ کے فیلوز کا جو ملک کے طول و ارض میں پھیلے ہوئے ہیں اور اپنے اپنے علاقوں میں، اپنی اپنی استطاعت کے مطابق امن، رواداری، ہم آہنگی اور برداشت جیسے معاملات پر تھوڑی تھوڑی ہی سہی مگر مستقل کوششیں کر رہے ہیں۔ یہ لوگ کوشاں ہیں کثرت میں وحدت یا پھر اختلاف میں اتحاد کے قیام کے لئے۔

اس کنبے کے قیام کا سہرا شعور فاؤنڈیشن فار ایجوکیشن اینڈ اویئرنیس کے سر ہے جس کی انتہائی پرخلوص کوششوں کی بدولت ملک کے مختلف علاقوں سے لوگ اس مہم کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔

سلامتی فیلوشپ 7 دنوں کے مختصر دورانیے کا ایک ایسا پروگرام ہے جہاں ملک کے مختلف حصوں سے 30 نوجوان بلا تفریق رنگ، نسل، جنس اور فکر منتخب ہو کر آتے ہیں اور سات دن شعور فاؤنڈیشن کی ٹیم کے ساتھ ان کے سخت اصولوں مگر نرم رویوں کے تحت گزارتے ہیں۔

یہاں ملک کے نامور ادیب، دانشور، علماء، تعلیمی اداروں کے سربراہ، مذہبی رہنما ان نوجوانوں سے ہم کلام ہوتے ہیں، اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔ اس فیلوشپ کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں آنے والے معززین، ماہرین و اساتذہ صرف لیکچر دے کر، فوٹو سیشن اور رپورٹوں کی خانہ پوری کرنے بعد روانہ نہیں ہو جاتے بلکہ نوجوانوں کو ان کے سامنے کھل کر اپنے سوالات رکھنے کے لئے محفوظ اور سازگار مواقع فراہم کرتی ہے۔

سوال! ہے نہ عجیب بات! اس عدم برداشت اور سخت ترین تفرقوں کا شکار معاشرے میں سوال کرنے کا موقع ملنا کتنی بڑی غنیمت ہے! یہاں کوئی کسی پر کفر کا فتویٰ نہیں لگاتا۔ کسی کی حب الوطنی مشکوک نہیں بن جاتی۔ اور سب سے بڑی بات کہ یہاں کسی کو سوال گراں نہیں گزرتا بلکہ یہاں سوال ایک بحث کو جنم دیتا ہے جو اسے منطقی انجام تک پہنچانے کی کوشش کرتی ہے۔ جہاں سے مسائل کی جڑ تک پہنچنے کے راستے کھلتے ہیں۔ ذہن کے کونوں کھدروں میں مدتوں سے بنے ہوئے کئی بت ٹوٹ کر کرچی کرچی ہو جاتے ہیں۔ اور ذہن کے دریچے سے تازہ خیالوں کے جھونکے داخل ہونے لگتے ہیں۔

امن کیا ہے؟ قیام امن کیا ہے؟ اختلاف کیا ہے؟ تکرار کیا ہے؟ تضاد کیا ہے، ؟ کیا تکرار و تضاد مثبت بھی ہو سکتے ہیں؟ کیا اختلاف میں اتحاد کی کوئی گنجائش ہوتی ہے؟ یا اختلاف بس اختلاف کو ہی جنم دیتا ہے؟ قانون کیا ہے؟ قانون کی حکمرانی کیا ہے؟ انسانی معاشرے کیسے ارتقاء پذیر ہوتے ہیں؟ مذہب، سیاست اور کردار کی کیا اہمیت ہے؟ آگہی کیا ہے! ؟ آگہی کی اہمیت کیا ہے؟ اور آگہی کیوں ضروری ہے؟ یہ ایسے سوالات ہیں جن پر ہم سب ہی سوچتے ہیں یا کبھی نہ کبھی، کہیں نہ کہیں سب سے نہ سہی لیکن کچھ سوالوں سے ہمارا پالا ضرور پڑا ہو گا۔

لیکن خوف سوالوں کو کھا جاتا ہے اور کئی سوال ہماری زبانوں سے نکلے بغیر ہی شعور کی غاروں میں کہیں چھپا دیے جاتے ہیں۔ شعور فاؤنڈیشن کا سلامتی فیلوشپ پروگرام ان سوالوں کو اظہار کا موقع دیتا ہے۔ ساتھ ہی ہر شخص کو اپنے اندر جھانکنے پر مجبور کر دیتا ہے کہ وہ اپنے اندر میں غوطہ زن ہو کر خود اپنا کردار تلاش کر سکے کہ اس سماج میں، اس عدم برداشت، اور پرتشدد معاشرے میں اس کا کردار کیا ہے!

کیا یہ ایک حقیقت نہیں ہے کہ ہمیں اس سماج میں جینے کے لئے اپنے لئے کسی نہ کسی کردار کا انتخاب کرنا پڑتا ہے! اور کردار کے تعین کے بعد ہم اپنے جیسے لوگوں کو تلاش کرتے ہیں اور ان کا حصہ بن جاتے ہیں۔ لیکن کئی بار کردار کے تعین میں نظریات، عقائد، احساسات اور دیگر بیرونی قوتوں کے زیر اثر ہم درست فیصلے نہیں کر پاتے ہیں۔ اپنا اصل کردار بھول جاتے ہیں۔ یہیں سے معاشرتی بگاڑ شروع ہوتا ہے۔ ہم اختلاف میں صرف اختلاف ہی دیکھ پاتے ہیں۔

شعور فاؤنڈیشن اور سلامتی کا کنبہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اگر لوگوں تک یہ پیغام پہنچا دیا جائے کہ انسان فطری طور پر بہت ہی حساس ہے۔ نفرت، ظلم، تشدد اس کی فطرت نہیں ہیں۔ امن، محبت، آشتی ہی درحقیقت اس کا اصل ہیں، اس کی فطرت ہیں تو ہر انسان اپنے کردار کا بہتر تعین کر سکے گا جس سے اس معاشرے سے عدم برداشت، شدت پسندی، بربریت اور نرگسیت جیسے منفی رویوں کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔

شعور فاؤنڈیشن کی کوششوں سے قائم ہونے والا یہ کنبہ جسے ہم ”سلامتی کا کنبہ“ کہتے ہیں اپنے تمام تر اختلافات کے باوجود اسی بقاء باہمی کے اصول کے تحت ایک ایسا کنبہ ہے جو بڑی ہی خاموشی سے دھیمے دھیمے اس منزل کی جانب گامزن ہے جسے ہم نے کہیں کھو دیا ہے۔ جسے ہم امن عالم کہتے ہیں۔ وہ امن جو ہماری پہچان ہے۔ ہم سلامتی کا کنبہ ہیں اور ہم امن کی تلاش میں، اپنے اصل کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments