سمیع چوہدری کا کالم: 'مگر شان ٹیٹ کا گمان غلط بھی ہو سکتا ہے'

سمیع چوہدری - کرکٹ تجزیہ کار


چند روز پہلے پاکستان کے فاسٹ بولنگ کوچ شان ٹیٹ کا قیاس تھا کہ، ان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے سری لنکا سپن پچز کی تیاری سے گریز کرے گا۔ ان کے اس گمان کی وجہ محض آسٹریلیا کے مقابل پہلے ٹیسٹ میں سری لنکن بلے بازوں کی نیتھن لیون کے سامنے بے بسی ہی نہیں، بلکہ سپن کے شعبے میں پاکستان کی مروّجہ شہرت بھی تھی۔

لیکن اس کے بعد جلد ہی گال میں دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلا گیا جہاں آسٹریلیا یقینی فیورٹ تھا کیونکہ پاکستان کے بعد سری لنکا کو بھی اس کے ہوم گراؤنڈ پہ دھول چٹا دینے سے یہ اخذ کیا جا رہا تھا کہ کمنز کی ٹیم برصغیر میں ٹیسٹ کرکٹ جیتنے کا گُر سیکھ چکی ہے۔

آسٹریلیا کے فیورٹ ہونے کی ایک اور وجہ میزبان سری لنکن ٹیم کے کیمپ پہ کووڈ کی وہ یلغار بھی تھی جہاں یکے بعد دیگرے اہم کھلاڑی دوسرے میچ سے خارج از امکان قرار پا رہے تھے اور میچ کی شام تک خود کپتان کرونارتنے کو بھی یہ معلوم نہ تھا کہ اگلی صبح ان کی ٹیم کیا ہو گی۔

لیکن یہی بحران سری لنکا کے لیے ایک غیر متوقع نعمت کی سی شکل اختیار کر گیا کہ راتوں رات پرابتھ جے سوریا کو ڈومیسٹک سرکٹ سے قومی ٹیم تک رسائی کا شارٹ کٹ مل گیا۔

سو، جہاں ایک طرف انجیلو میتھیوز کی کم بیک اننگز، کمندو مینڈس کی نصف سینچری اور دنیش چندیمل کی شاندار ڈبل سینچری نے بیٹنگ لائن کے لیے پچھلے میچ کی تمام تلخ یادیں مٹا ڈالیں، وہیں ڈیبیو کرنے والے اس نامانوس چہرے پرابتھ جے سوریا نے بھی گویا سارے بولنگ یونٹ کا بوجھ اکیلے ہی اٹھا لیا۔

آسٹریلوی بلےباز جے سوریا کی سپن کا کوئی تشفی بخش جواب لانے سے قاصر رہے اور ڈیبیو پہ بارہ وکٹیں اڑا کر انھوں نے نہ صرف سیریز برابر کر دی بلکہ بہت دنوں بعد آسٹریلیا کو بھی ایک اننگز سے زائد مارجن کی شکست کا ذائقہ چکھنا پڑا۔

اب جبکہ سنیچر کی صبح شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں وکٹ بھی اسی گال کی ہی ہو گی اور جے سوریا بھی یقیناً اس الیون کا حصہ ہوں گے جہاں وہ لاستھ ایمبولدینیا کی جگہ لے چکے ہیں، تو یہ کیونکر تصور کر لیا جائے کہ سری لنکا محض اس بنیاد پہ سپن وکٹ کی تشکیل سے گریز کرے گا کہ پاکستان کے پاس بھی بہت اچھے سپنرز ہیں۔

ویسے بھی یہ دلیل قابلِ بحث ہے کہ پاکستان کے سپن ذخائر حالیہ وقتوں میں بھی ویسے ہی موثر ہیں جیسے دو سال پہلے ہوا کرتے تھے۔

اگرچہ 2015 میں سری لنکا کے خلاف انہی گراؤنڈز پہ پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے یاسر شاہ سکواڈ میں واپس آ چکے ہیں اور عین ممکن ہے کہ وہ کل کی الیون کا بھی حصہ ہوں مگر انجری اور طویل غیر حاضری کے بعد واپسی پہ یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ وہ 2015 کی یادگار سیریز کے جیسی کارکردگی دہرا پائیں گے۔

دوسری جانب ساجد خان جو کہ چند ماہ پہلے تک پاکستانی ٹیسٹ الیون کا کلیدی حصہ بنتے جا رہے تھے اور بنگلہ دیش کے خلاف کلین سویپ میں بھی اہم ثابت ہوئے تھے، وہ اب ٹیم سے باہر کئے جا چکے ہیں جبکہ دوسرے باقاعدہ سپنر نعمان علی کی حالیہ فارم بھی قابلِ ذکر نہیں ہے۔

تو، ان کواکب کی روشنی میں یہ کیوں کر مان لیا جائے کہ شان ٹیٹ کا اندازہ درست ثابت ہو گا اور سری لنکا سپن پچ نہیں بنائے گا۔

جبکہ بیٹنگ کے شعبے میں بھی پاکستان کے لیے تکلیف دہ امر یہ ہے کہ مڈل آرڈر کا کیا ہو گا جہاں گذشتہ سیزن میں رنز کے ڈھیر لگانے والے فواد عالم آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں یکسر بجھے بجھے سے نظر آئے اور ‘ٹیل’ کو ساتھ لے کر چلنے والے محمد رضوان کی حالیہ فارم بھی ان کے اپنے طے کردہ معیارات سے تطابق نہیں رکھتی۔

ان شواہد کی روشنی میں پاکستان کے لئے بنیادی سوال صرف بولنگ کمبینیشن طے کرنا ہی نہیں ہو گا بلکہ بیٹنگ میں بھی یہ سُجھانا ہو گا کہ اتنی جلدی فواد عالم کو بینچ پہ آرام دے کر آغا سلمان یا سعود شکیل کا ڈیبیو کروانا درست فیصلہ ہو گا؟ بعینہٖ اگر محمد رضوان کی بجائے سرفراز احمد کو الیون کا حصہ بنایا جاتا ہے تو کیا وہ سٹمپس کے پیچھے بھی رضوان کے جیسی کارکردگی دکھا پائیں گے؟

مگر زیادہ مشکل اور دلچسپ مرحلہ یہاں بولنگ یونٹ کی تشکیل ہو گا کہ نعمان علی کے تجربے کو ترجیح دی جائے یا محمد نواز کی لیفٹ آرم سپن کو موقع دیا جائے جو بہرحال ان کنڈیشنز میں بہت موثر ثابت ہو سکتی ہے۔ بابر اعظم کے لئے ایک اور کڑا سوال حسن علی سے جُڑا ہے جو اگرچہ گذشتہ سال کے بہترین ٹیسٹ کرکٹر تھے مگر رواں سیزن، وہ فارم اور فٹنس کے مسائل سے دوچار دکھائی دئیے ہیں۔

یہ بہرحال طے ہے کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے تناظر میں نہایت اہمیت کی حامل اس سیریز کے لیے سری لنکا سپن وکٹیں ہی تیار کرے گا۔ اور اس سیریز کی سمت بھی دونوں ٹیموں کے سپنرز ہی طے کریں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments