تخت لہور پر قبضہ کی جنگ۔ 2۔


بالآخر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) مسلم لیگ (ن) سے وزرات اعلیٰ کا منصب چھیننے میں کامیاب ہو گئیں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عطا بندیال کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے 22 جولائی 2022 کو ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ کو کالعدم قرار دے کر چوہدری پرویز الہی کو منتخب وزیر اعلیٰ قرار دے دیا ڈپٹی سپیکر نے مسلم لیگ (ق) کے جن 10 مسترد کر کے حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ منتخب قرار دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے پارٹی کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے خط پر 10 ارکان کے مسترد کیے گئے ووٹ بحال کر دیے دلچسپ امر یہ پنجاب اسمبلی کے 25 ارکان کی رکنیت پارٹی کے سربراہ عمران خان کے خط پر منسوخ کر دی تھی۔

سپریم کورٹ نے حکومتی اتحاد کی فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد کی تو حکومتی اتحاد نے بھی عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا ریاست کے تین اہم ستونوں مقننہ، انتظامیہ اور عدلیہ کے درمیان فاصلے بڑھ گئے ہیں۔ وفاقی کابینہ نے عدالتی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی قائم کرنے اور جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف نظر ثانی کی درخواست واپس لینے کی منظوری دے دی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں چیف جسٹس کے بنچ تشکیل دینے اور از خود نوٹس لینے کے اختیارات پر قانون سازی کے لئے بحث کرائی جائے گی۔

وفاقی کابینہ نے ریفرنس بنانے والوں کے خلاف کارروائی کے لئے سب کمیٹی بنا دی بہر حال سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کونسل نے بنچ کی تشکیل پر چیف جسٹس کا اختیار ریگولیٹ کرنے کے آئینی ترمیم کی تجویز پیش کی ہے جو موجودہ پارلیمنٹ میں ممکن دکھائی نہیں دیتی۔ سپریم کورٹ کے حکم پر آدھی رات کو گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے چوہدری پرویز الہی سے تو حلف نہیں لیا البتہ صدر مملکت عارف علوی نے رات دو بجے ایوان صدر میں تقریب حلف برداری کا انعقاد کر کے پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں ایک نئی روایت قائم کی رات کے پچھلے پہر تقریب کے انعقاد پر صدر مملکت نے ناگواری کا اظہار کیا اور نہ ہی ناسازی طبع کا کوئی جواز تلاش کیا بلکہ رات ہی چوہدری پرویز الہی سے حلف لے کر ان کو قانونی طور وزیر اعلیٰ بنا کر لاہور بھیجا۔

پی ٹی آئی کے نادان دوستوں نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور پنجاب کے سابق وزیر داخلہ عطا اللہ تارڑ کا پنجاب میں داخلہ بند کرنے کا عندیہ دیا تو جواباً رانا ثنا اللہ نے بھی پنجاب میں گورنر راج نافذ کرنے کی دھمکی دے دی عطا تارڑ کو پی ٹی آئی کی دستبرد سے بچانے کے لئے وزیر اعظم نے بھی عطا اللہ تارڑ کو خصوصی معاون برائے وزیر اعظم بنا دیا ہے۔ اگر پی ٹی آئی نے حکومت پنجاب سے کوئی بلنڈر کرا تو وفاق اور پنجاب کی حکومتوں کے درمیان شدید نوعیت کی لڑائی شروع ہو سکتی ہے۔

پنجاب میں پی ٹی آئی کی کامیابی صرف مہنگائی کے باعث نہیں ہوئی بلکہ پی ٹی آئی نے بہتر انتخابی حکمت عملی اختیار کر کے مسلم لیگ (ن) کو شکست دی ہے۔ پی ٹی آئی نے وسطی پنجاب کی 6 نشستوں کی انتخابی مہم کو مانیٹر کرنے کے لئے لاہور میں ایک سیل قائم کیا تھا جس نے ڈور ٹو ڈور انتخابی مہم کے دوران ووٹرز کے فون نمبر حاصل کر کے ان سے مسلسل رابطہ کا نیٹ ورک بنایا اس الیکشن کو زندگی اور موت کا مسئلہ بنا دیا صرف 6 حلقوں میں انتخابی مہم کے دوران 4 لاکھ ووٹرز کو فون کالز کی گئیں پی ٹی آئی کی کال موصول ہونے پر ووٹر خود ہی کہتا کہ ہم صبح صبح ہی پولنگ سٹیشن پر پہنچ جائیں گے۔

پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا کو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف ایک جنگی ہتھیار کے طور پر اس استعمال کیا حتیٰ کہ عمران خان ٹک ٹاکرز کی فوج کی بھی مدد حاصل کر لی وی لاگرز اور سوشل میڈیا کے توپخانہ نے سیاسی مخالفین کی انتخابی مہم کو تہس نہس کر دیا اگرچہ مسلم لیگ (ن) کو اس بات کا علم ہو گیا تھا کہ مہنگائی نے اس کا ووٹ بینک کو متاثر کیا ہے۔ 5 نشستیں جیت رہی ہے جب کہ 5 نشستوں پر بہتر حکمت عملی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے لیکن ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کا ووٹر خوابیدہ رہا اور پیرا ٹروپرز کو ووٹ ڈلوانے میں روایتی انداز دلچسپی نہیں لی پنجابی کی مشہور کہاوت ہے کہ آلسیوں دا گراں ڈاکو لٹ کے لے گئے ) سست لوگوں کا گاؤں لوٹ کر لے گئے۔

لاہور مسلم لیگ کا شہر تصور کیا جاتا تھا لیکن پی ٹی آئی بہتر حکمت عملی سے مسلم لیگ (ن) کا یہ مان بھی ملیا میٹ کر دیا پی ٹی کا ووٹر اپنے سر کفن باندھ کر اپنے قائد عمران خان کی کال پر باہر نکلا اپنی پارٹی کے لئے بے پناہ مسائل پیدا کیے ہیں۔ کچھ حلقوں میں مسلم لیگی امیدوار آزاد امیدوار کی حیثیت سے کھڑے ہو گئے کچھ نے اندرون خانہ چھرا گھونپا اور کچھ کھلم کھلا پی ٹی آئی کے امیدواروں کے ساتھ کھڑے ہو گئے اور کوشش کی پی ٹی آئی سے آیا ہوا امیدوار مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر منتخب ہونے کے بعد اپنے لئے مستقل طور پر جگہ نہ بنا لے۔

مسلم لیگ (ن) کا حامی ووٹر مہنگائی سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نالاں ہے۔ اس صورت حال نے مسلم لیگ (ن) کے لئے 20 حلقوں کے ضمنی انتخاب کو خاصا مشکل بنا دیا اگرچہ عمران خان کی توپوں کا رخ الیکشن کمیشن کی طرف رہا تاہم چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ کو شفاف اور آزادانہ انتخابات کرانے کا کریڈٹ جاتا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کر کے لوگوں کو ریلیف دیا ہے۔ حمزہ شہباز کی جانب سے 100 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے 80 لاکھ صارفین کو مفت بجلی دینے کے اعلان اثر ہوا اور نہ ہی حکومت پنجاب کی سستا آٹا فراہمی نے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگی امیدواروں کی مدد کی پچھلے چار ماہ کی مہنگائی نے عام آدمی کے ذہن سے عمران حکومت کی اپنی پونے چار سالہ ناقص کارکردگی کو بھلا دیا ہے جب کہ عوام میں عمران خان کے امریکی سازش کے تحت اقتدار سے نکالے جانے کے بیانیہ خاصی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔

پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کو ایک برانڈ کی حیثیت رکھتی تھی۔ پنجاب میں کھمبے کو بھی کھڑا کردے تو کامیابی اس کے قدم چوم لیتی ہے لیکن پنجاب کے اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے نتائج نے مسلم لیگ (ن) کا یہ بھرم ختم کر دیا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ صورت حال میں قبل وقت انتخابات کروا دیے جائیں تو پی ٹی آئی کامیاب بھاری اکثریت سے جیت جائے گی۔ سر دست حکومت میں شامل جماعتوں کے سربراہوں کے اجلاس میں موجودہ حکومت اگست 2023 ء تک جاری رکھنے فیصلہ اس امر کا اظہار ہے کہ اتحادی جماعتیں کسی قیمت پر عمران خان کے لئے میدان کھلا نہیں چھوڑیں گی۔

عمران خان کے جارحانہ طرز عمل کے بعد حکومتی اتحاد نے بھی اپنی پالیسی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ عمران خان کا مقابلہ کرنے کے لئے نواز شریف کی وطن واپسی کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔ عمران خان چیف الیکشن کمشنر کو متنازعہ بنانے کے ایجنڈے پر کارفرما ہے۔ نیا الیکشن کمیشن بنانے کے لئے آئین میں ایک طریقہ کار طے ہے۔ قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کے بعد وہ نئے الیکشن کمیشن کے قیام کے پارلیمانی عمل سے آؤٹ ہو چکے ہیں۔

قومی اسمبلی کے سپیکر نے پی ٹی آئی کے مستعفی ہونے والے 11 ارکان کے استعفے منظور کر لئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے مستعفی ہونے والے ارکان کی نشستوں پر ضمنی انتخاب کرا کر حکومتی اتحاد کی نشستوں میں اضافہ کیا جائے گا۔ چوہدری پرویز الہی نے وزیر اعلیٰ کے منصب پر فائز ہونے کے بعد چوہدری شجاعت حسین اور طارق بشیر چیمہ کو ان کے عہدوں سے ہٹانے کا اعلان کر دیا ظاہر اب چوہدری شجاعت حسین بھی جوابی کارروائی کریں گے۔ 40 سال متحد چوہدری ہاؤس کو سیاست نے منقسم کر دیا ہے۔ (ختم شد) ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments