روس یوکرین جنگ: یوکرینی وزیر دفاع اور انٹیلیجنس چیف کے ’قتل کا منصوبہ ناکام‘: ایس بی یو


یوکرین، روس
یوکرین کے خفیہ ادارے سکیورٹی سروس آف یوکرین (ایس بی یو) نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ اس نے روس کے مرکزی انٹیلیجنس ڈائریکٹوریٹ (جی آر یو) کے ان جاسوسوں کو گرفتار کیا ہے جو یوکرینی وزیر دفاع اور انٹیلیجنس سربراہ کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

ایس بی یو نے پیر کو ٹیلی گرام پر دیے پیغام میں کہا کہ ’کئی مراحل پر مبنی سپیل آپریشن کے نتیجے میں جی آر یو کے گروہ کا خطرہ ٹل گیا ہے۔

’دشمن عناصر ملک کے وزیر دفاع، مین انٹیلیجنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ اور معروف یوکرینی بلاگر کے قتل کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔‘

اس میں مزید کہا گیا کہ ’روسی سہولت کار ہر ایک قتل کے لیے ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر دینے کا وعدہ کر رہے تھے۔ اس گروہ کو روسی فوج کے جاسوسوں نے تشکیل دیا جس کا مقصد یوکرین میں کارروائیاں کرنا تھا۔ عارضی مقبوضہ لوہانسک میں مقیم ایک شخص اس کا حصہ تھا جس نے اس سے قبل مشرق میں غیر قانونی مسلح گروہ اور دہشتگرد تنظیم آئی پی آر کے ساتھ مسلح کارروائیاں کی تھیں۔‘

یوکرین کی انٹیلیجنس کا کہنا ہے کہ ’اسے ماسکو میں کوارڈینیٹر سے حکم ملا کہ وہ جرائم کی دنیا میں اپنے روابط کے ذریعے ہٹ مین ڈھونڈیں۔ کیئو کا ایک رہائشی پانچ ہزار ڈالر کے عوض اس یوکرینی فوجی کے قتل کے لیے راضی ہوگیا تھا جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ وہ جنگ کے روسی قیدیوں پر جسمانی تشدد کر رہا ہے۔ اس قتل کی آزمائش کے بعد انھیں دشمن کے مرکزی مشن پر بھیجا جانا تھا۔‘

اس پیغام میں بتایا گیا کہ اعلیٰ دفاعی افسران کے قتل کے لیے اس شخص نے یوکرین کے زیر کنٹرول علاقوں میں خود جانے کا فیصلہ کیا تاکہ قتل کا منصوبہ بنا کر اس کی روسی ہینڈلرز سے منظوری لی جا سکے۔

’اپنی نقل و حرکت کو خفیہ رکھنے کے لیے وہ یوکرین میں بیلاروس سے داخل ہوئے۔ ایس بی یو کے افسران نے ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جب وہ سرحدی کراسسنگ سے آئے اور اپنے ساتھی سے ملاقات کی۔‘

یہ بھی پڑھیے

روس کس طرح سے یوکرین کی علامت سورج مکھی کے بیج چرا رہا ہے؟

یوکرین جنگ میں ڈرونز کی اہمیت: یہ ڈرون فراہم کون کر رہا ہے؟

ترک ثالثی میں روس، یوکرین تاریخی معاہدہ: کیا اب گندم کی عالمی قیمتیں کم ہو جائیں گی؟

روس یوکرین جنگ

ایس بی یو کا کہنا ہے کہ ان سنگین جرائم کو روکنے کے لیے اس کے انسداد دہشتگردی کے ونگ اور سینٹر فار سپیشل آپریشنز کے افسران نے دونوں افراد کو کوول سے حراست میں لیا۔ ’تلاشی لینے پر اس منصوبے اور روسی پاسپورٹ ضبط کیا گیا۔

روس نے 24 فروری کو یوکرین میں مداخلت کی تھی اور اس وقت سے اعلیٰ افسران کی سکیورٹی سخت رکھی گئی ہے۔ کیئو میں مختلف چیک پوائنٹس پر مسلح سکیورٹی اہلکار تعینات ہیں جبکہ سرکاری عمارتوں کے داخلی راستوں اور کھڑکیوں پر ریت کی بولیاں رکھی گئی ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایس بی یو کے سابق سربراہ اور پراسیکیوٹر جنرل کو گذشتہ ماہ یہ کہہ کر تبدیل کر دیا تھا کہ ان کے روسی ایجنسیوں کے افسران کے ساتھ رابطے ہوئے ہیں۔

’روس جوہری پلانٹ کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے‘

ادھر یوکرین کی سرکاری جوہری کمپنی کے سربراہ پیٹر کوٹن نے الزام لگایا ہے کہ روس زاپروژیا میں قائم جوہری پلانٹ کو بطور ڈھال استعمال کر رہا ہے۔ یوکرینی حکام کا دعویٰ ہے کہ روس نے یہاں فوجی اڈہ قائم کیا ہے۔

یوکرین اور روس دونوں نے ایک دوسرے پر اس پلانٹ پر شیلنگ کا الزام لگایا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گٹیریز نے مطالبہ کیا ہے کہ اس مقام کے جائزہ کی ضروری ہے اور یہاں کوئی حملہ ’خودکشی کے مترادف‘ ہے۔

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے متنبہ کیا ہے کہ کسی کوتاہی سے جوہری تباہی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کریملن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یوکرین نے اس جوہری پلانٹ پر شیلنگ کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک کو کیئو پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ ’انتہائی خطرناک‘ شیلنگ سے گریز کرے۔

’ہم چاہتے ہیں کہ یہ ممالک یوکرینی قیادت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں تاکہ شیلنگ کے واقعات نہ ہوں۔‘

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32544 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments