برطانوی مصنف سلمان رشدی پر امریکی ریاست نیویارک میں تقریب کے دوران حملہ

عمردراز ننگیانہ - بی بی سی اردو ڈاٹ کام، لاہور


برطانوی مصنف سلمان رشدی پر امریکہ کی ریاست نیو یارک میں سٹیج پر حملہ کیا گیا ہے۔

سلمان رشدی کو گزشتہ کئی برسوں کے دوران دھمکیاں ملتی رہی ہیں جبکہ 1989 میں ایران کے رہبر اعلیٰ نے ایک فتویٰ جاری کیا ہے جس میں سلمان رشدی کی موت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ابتدائی تفصیلات کے مطابق جب ان پر حملہ ہوا اس وقت سلمان رشدی شیتوقوا انسٹیٹیوٹ میں ہونے والی ایک تقریب میں خطاب کر رہے تھے۔

عینی شاہدین نے دیکھا کہ اسی اثنا میں ایک شخص سٹیج کی جانب دوڑا اور اس نے ان پر حملہ کیا۔ ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعے کے فوراً بعد تقریب میں موجود افراد سٹیج کی طرف دوڑے۔

ان کے مطابق وہاں موجود افراد نے حملہ آور پر قابو پا لیا۔ سلمان رشدی کی حالت کے بارے میں فی الحال کچھ معلوم نہیں ہے۔

متنازع کتاب ’مذہب: شیطانی آیات، کے مصنف

سنہ 1988 میں مصنف سلمان رشدی کی کتاب میں اسلام پر تنقید کی گئی تھی اور اس کی وجہ سے ان کے سر پر لاکھوں کا انعام مقرر کیا گیا تھا۔

ان کے ناول دی سیتانک ورسز ’شیطانی آیات‘ کی وجہ سے مسلم دنیا میں فسادات پھوٹ پڑے تھے۔

اس وقت ایران کے مذہبی رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے فتویٰ دیا تھا، جس کے تحت سلمان رشدی کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

اس سے قبل کسی بھی ناول یا کتاب کی وجہ سے عالمی سفارتی بحران پیدا نہیں ہوا تھا اور نہ ہی کسی حکومت کی جانب سے کسی دوسرے ملک کے شہری کے قتل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اب بھی پاکستان اور دیگر بہت سے ممالک میں سلمان رشدی کی کتاب پر پابندی ہے اور تقریباً دس برسوں تک وہ روپوشی کی زندگی اختیار کرنے پر مجبور تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments