نینسی پیلوسی کا دورۂ تائیوان اور اس کے مابعد اثرات


بیاسی سالہ امریکی ہاؤس سپیکر نینسی پیلوسی نے مورخہ 3 اگست 2022 کو تائیوان کا تاریخی دورہ کیا، اس دوران انہوں نے وہاں کے دارالحکومت تائپی میں پارلیمنٹ سے خطاب بھی کیا، صدر، وزراء کرام اور انسانی حقوق کے سرکردہ لوگوں سے ملاقات کی اور ان کو امریکی آشیرباد سے بھی نوازا۔ اب یہ ساری صورتحال چین کی بے چینی کا باعث تھی ان کے صدر نے امریکی صدر جو بائیڈن کو ایک طویل ٹیلی فون کال کر کے اس دورہ کو موخر کرنے کے بہت کہا مگر امریکی صدر نے یہ تنبیہ نظر انداز کردی۔

اس بناء چینی فوج نے تائیوان کے سرحدی علاقوں میں عسکری مشقیں شروع کر دیں یوں دنیا کی توجہ اس گمبھیر مسئلے کی جانب مبذول ہوئی۔ چینی فوج کو جنگی تیاریاں موقع محل کے مطابق کرنے اور لائیو فائر کا حکم ملا ہوا ہے۔ فضائیہ بھی پوری طرح متحرک کردی گئی ہے، آثار تو دکھائی دیتے ہیں کہ اب کوئی بہت فیصلہ کن کاروائی متوقع ہے جس سے تائیوان کی آزادی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

تائیوان کی چین سے آزادی کی جدوجہد ایک طویل داستان الم ہے۔ چین کو یہ بات قطعا ”گوارا نہیں کہ دنیا اس کو چھوڑ کر براہ راست تائیوان سے روابط رکھے۔

چین کے فرانس میں متعین سفیر نے کہا ہے ہم تائیوانیوں کو سبق ایسے سکھائیں گے جیسے جنزانگ مسلمانوں کو کچھ ہی عرصہ قبل سکھایا تھا گویا کہ ان کے اندر جو جذبہ آزادی ہے اسے سختی سے کچلا دیا جائے گا۔

دنیا روس یوکرائن جنگ کے اثرات سے ابھی نکلی نہیں اوپر سے اگر امریکہ اور چین کی کوئی براہ راست کوئی چپقلش ہوئی تو اس کے مابعد اثرات خاصے گمبھیر ہوں گے، دنیا کو چینی مصنوعات سے محروم ہونا پڑے گا، ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے بھی نیم دروں پیشقدمی سے خاصا شدید دھچکا لگ سکتا ہے۔ بدامنی سے دنیا کا سکون غارت ہو سکتا ہے اور اس کے مابعد اثرات گھر گھر محسوس ہونے کا خدشہ ہے۔

سچ ہے کہ انائیں خرمن کو راکھ کر دیتی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments