پی ٹی آئی کا تعلیمی انقلاب


ہزارہ بھر میں شرمناک نتائج۔

نالائق کے پی کے حکومت، ہزارہ کے پارلیمنٹیرینز، گندا نظام، فضول بورڈ، اساتذہ ٹک ٹاکرز، افسرز یوٹیوبرز، ، ڈسکو سکولز اور غیر ذمہ دار والدین، نالائق نکمی فیس بکی ٹین جنریشن اور کرپٹ امتحانی عملہ، سب کے سب ذمہ دار ہیں۔ عمران خان کی پی ٹی آئی کی تعلیمی پالیسی اور یک سلیبس نظام ایک ڈھونگ اور ڈرامہ ثابت ہوئی۔

تعلیمی بورڈز کی بہتری کے لئے وزارت تعلیم کے لئے مندرجہ زیل سفارشات ہیں

1۔ سارے ملک کے تمام علاقائی بورڈز کو فیڈرل بورڈ کے سلیبس، نظام اور سٹینڈرڈ کے ماتحت کیا جائے ملک میں ایک ہی مرکزی ایف جی بورڈ ہونا چاہیے جس کے صوبائی دفاتر بھی ہوں۔

2۔ سارے ملک میں ہر تین سال کے لئے ایک ہی سٹینڈرڈ کی تمام درسی کتب مرکزی حکومت شائع کرے اور اوپر نیچے مختلف کتب کی بھرمار شائع کر کر کے مافیا اور رشوت خور اور کمشن خوروں کے بازار کو بند کیا جائے

3۔ سارے ملک کا ایک ہی سلیبس سسٹم قیمت ہونا چاہیے
4۔ تمام تجارتی ٹیوشن اکیڈمیز کو بین کیا جائے
5۔ بورڈز کا سکولوں سے ہر طرح کا برائے راست رابطہ تعلق اور لین دین بند کیا جائے۔

6۔ بورڈ کا امتحانی نظام انتہائی خفیہ اور غیر سوشل ہو اور کسی بھی طرح سے عوام اور حکومت، بورڈ اور عوام سے منسلک نہ ہو ان کا سسٹم کمپیوٹرائیزڈ ہو اور بہت چست اور غلطیوں سے پاک ہو۔

7۔ جن سکولوں کا رزلٹ خراب ہو وہاں کے اساتذہ اور ہیڈ ماسٹرز پرنسپلز کی پروموشن اے سی آر اور انکریمنٹس بند کر دیے جائیں

8۔ سکولوں اور بچوں کے نام کی جگہ کوڈ نمبرز سسٹم ہونا چاہیے

9۔ ایسا امتحانی نظام قائم ہونا چاہیے کہ کوئی سکول نہ امتحانی عملہ خرید سکے، نہ نتائج خرید کے پوزیشنز لا سکے بلکہ

10۔ حاصل کردہ موجودہ کرپٹ سسٹم کی بجائے گریڈ سسٹم لایا جائے تاکہ نمبرز کی خرید و فروخت بند ہو اور خالص نتائج حاصل ہوں

11۔ امتحانی عملہ دوسرے ڈسٹرکٹ سے ہونا چاہیے اور امتحانی حال میں بورڈ امتحانات کے سی سی ٹی وی کیمرہ سسٹم اور ڈیجیٹل فنگر پرنٹ سے حاضری سسٹم اساتذہ، سرکاری ملازمین افسران اور امتحانی حال میں بچوں کے لیے لازمی ہونا چاہیے۔

12۔ دوسرے صوبے سے مکمل اجنبی انسپیکشن چھاپہ مار ٹیمیں ہوں جن کے پاس قانونی سزا کے اختیارات ہوں تاکہ نقل کا تدارک ہو سکے۔

13۔ سکولوں کے لئے اعلی تعلیمی سسٹم جیسے اکیڈیمک اور ایڈمنسٹریشن الگ الگ ہوں، اساتذہ کے فریش ٹیسٹ سسٹم ہوں جو فیل ہوں ان کو نوکری سے آؤٹ کیا جائے، سکولوں کا ڈسپلن سسٹم برطانیہ یورپ لبنان جیسا ڈیزائن کیا جائے۔

14۔ انٹرنل امتحان سسٹم میں کم نمبرز پہ بچوں کو پچھلی کلاس میں واپس بھیجنے کا سسٹم ہونا چاہیے تاکہ خوف سے بہت ایسے بچے بہتری کے لئے محنت کریں گے۔

15۔ اساتذہ کی بھرتی سی ایس ایس طرز پہ کی جائے سی ایس ایس/ پی سی ایس میں سیکڑوں ہزاروں اچھے اساتذہ مل سکتے ہیں

16۔ پرائیویٹ سکولوں کے اساتذہ کی بھرتی کا سرکاری نمبر 15 کے تحت حکومت نظام وضع کرے تاکہ سستے اور بے کار اساتذہ سے جان چھوٹے

17۔ پاکستان میں ہر سال تعلیمی اداروں کی بہتری، اساتذہ کی ٹریننگ طلباء و اساتذہ کے امتحانات کے فول پروف سسٹم کے لئے بین الصوبائی کانفرنسز ہونی چاہیے دوسرے ممالک کے تعلیمی ماہرین کو دعوت دی جائے۔

18۔ تعلیمی اداروں کی ہفتہ وار اور سرکاری چھٹیاں بند کی جائیں غریب ملک کی نالائق قوم کو زیادہ محنت وقت اور پڑھائی کی ضرورت ہے۔

19۔ سکولوں کے بچوں کے درمیان ایک ایسا ذہین پرکھنے کا نظام ٹیسٹ امتحان یا پروگرام سکالرشپ ہو کہ ان کی کارکردگی کا راز کھلے۔

20۔ پرائیویٹ سکولز ریگولیٹنگ اتھارٹی کو فی الفور ختم کر کے ایف جی بورڈ کو اختیارات سونپے جائیں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).