امیتابھ بچن: لاکھوں دلوں پر راج کرنے والے اداکار 80 برس کے ہو گئے، فلم انڈسٹری میں مسٹر بچن کے 53 برس کی جھلک


امیتابھ بچن
امیتابھ بچن سنہ 1979 کی معروف فلم کالا پتھر کے ایک سین میں
لاکھوں دلوں پر راج کرنے والے بالی وڈ سٹار امیتابھ بچن آج 80 سال کے ہو گئے ہیں۔ اس موقع پر انڈیا کے اس سپرسٹار کی ابتدائی فلموں اور ان کی نایاب تصویروں کی ایک نمائش منعقد کی گئی ہے۔

یہ نمائش 8 اکتوبر سے شروع کی گئی اور یہ امیتابھ کی ابتدائی فلموں کی اپنی نوعیت کی پہلی نمائش ہے جو غیر منافع بخش تنظیم ’فلم ہیریٹیج فاؤنڈیشن‘ کے زیر اہتمام ملک کے 17 شہروں کے 22 سینما گھروں میں منعقد کی گئی۔

ایوارڈ یافتہ فلم ساز شیویندر سنگھ کی قیادت میں یہ غیر منافع بخش ادارہ ممبئی شہر میں کنٹرولڈ درجہ حرارت والے آرکائیو میں بچن کی 60 فلموں کو محفوظ کرنے کی کوششوں میں بھی پیش پیش رہا۔

تقریباً 50 تصویروں پر مبنی اس نمائش کی بیشتر تصاویر بنیادی طور پر فلمی تاریخ داں، مصنف اور یادگاروں کو جمع کرنے والے ایس ایم ایم اوساجا کے مجموعے سے حاصل کی گئی ہیں۔

اس تحریر میں اس نمائش کی نایاب تصاویر کا انتخاب پیش کیا جا رہا ہے جو معروف اداکار کے کام پر روشنی ڈالتی ہیں۔

بچن اور ان کی اہلیہ جیا کی یہ تصویر فلم ’ابھیمان‘ کی شوٹنگ کے دوران لی گئی تھی۔ اس ہٹ فلم کی ہدایتکاری مشہور ہدایتکار رشی کیش مکھرجی نے کی تھی۔

فلم میں بچن نے ایک مرد گلوکار کا کردار ادا کیا، جو اپنی بیوی کی کامیابی کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ فلم میں بھی ان کی بیوی کا کردار جیا بچن نے ادا کیا اور وہ ایک گلوکار کے طور پر فلم میں اپنے شوہر کی مقبولیت کو پیچھے چھوڑ دیتی ہیں۔

یہ فلم سنہ 1973 میں امیتابھ اور جیا کی شادی کے صرف ایک ماہ بعد ریلیز ہوئی اور باکس آفس پر کامیاب رہی۔

واضح رہے کہ ’ابھیمان‘ امیتابھ بچن کے کیریئر کی ابتدائی ہٹ فلموں میں سے ایک تھی۔

بالی وڈ کے سرکردہ ہدایت کار سبھاش گھئی نے بچن کو ’دیوا‘ نامی فلم میں اداکاری کے لیے منتخب کیا تھا لیکن یہ فلم کبھی ریلیز نہ ہو سکی اور اس کی وجوہات بھی کبھی واضح نہیں ہوئیں۔

رپورٹس کے مطابق اس فلم میں بچن بظاہر ایک اشتہاری مجرم کا کردار ادا کر رہے تھے لیکن کچھ مناظر کی فلم بندی کے بعد شوٹنگ روک دی گئی۔

یہ فلم سنہ 1980 کی دہائی کے وسط میں آنے والی فلموں کی ہی طرح کی ایک فلم تھی لیکن اس فلم کی شوٹنگ روک دیے جانے کے بعد گھئی اور بچن نے دوبارہ ایک ساتھ کام نہیں کیا۔

بعد میں ایک انٹرویو میں سبھاش گھئی نے کہا کہ ’مجھے افسوس ہے کہ میں ابھی تک امیتابھ بچن کے ساتھ کام نہیں کر سکا۔ میں ’دیوا‘ کے ساتھ ان کے پاس گیا تھا، یہ میری غلطی ہے کہ فلم نہیں بن سکی۔ پھر مجھے دوسرا موقع نہیں ملا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’میں نے کئی بار ان کے ساتھ فلم بنانے کا سوچا لیکن جب یہ امیتابھ بچن کو پیش کرنے کی بات ہو تو آپ کو ایک ایسے پروجیکٹ کی ضرورت ہے جو ان کی حیثیت اور کردار کے مطابق ہو۔‘

بچن کی یہ تصویر فلم ’بندھے ہاتھ‘ کے سیٹ پر لی گئی تھی۔ اس میں وہ جس شخص کو دبائے بیٹھے ہیں وہ اداکار رنجیت ہیں۔

انھوں نے سنہ 1973 کی اس فلم میں ولن کا کردار ادا کیا۔ ان دونوں اداکاروں کے پیچھے ڈائریکٹر او پی گوئل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بڑا اداکار کون؟ دلیپ، راج یا امیتابھ۔۔۔

راجیش کھنہ اور امیتابھ بچن کی وہ فلم جس کو دیکھنے کے لیے ’کئی کالج خالی ہو گئے‘

امیتابھ بچن جب سیٹ پر اصل ٹائیگر سے لڑے، انسان اور جانور پر مبنی فلمیں

امیتابھ بچن کی موت کو شکست دینے کی 38 سال پرانی کہانی

بچن نے جرم اور انتقام پر مبنی اس فلم میں چور کے طور پر دوہرا کردار ادا کیا۔ یہ ان کی ابتدائی فلموں میں سے ایک تھی جس نے باکس آفس پر اچھا بزنس نہیں کیا۔

امیتابھ بچن اور اداکارہ راکھی کی یہ تصویر سنہ 1979 کی فلم ’جرمانہ‘ کے سیٹ پر لی گئی تھی۔ اس فلم کی ہدایتکاری ہریشکیش مکھرجی نے کی تھی۔ دونوں اداکار کے پس منظر میں پروڈیوسر دیبیش گھوش نظر آ رہے ہیں۔

مصنف جئے ارجن سنگھ کا کہنا ہے کہ بچن نے اس میں ایک پلے بوائے کا کردار ادا کیا۔

’جرمانہ‘ ان آٹھ فلموں میں سے ایک تھی جن میں مکھرجی اور بچن نے ایک ساتھ کام کیا تھا۔

ارجن سنگھ کے مطابق امیتابھ بچن نے ایک بار کہا تھا کہ وہ ’مکھرجی کی فلموں میں اپنی اداکاری کا کریڈٹ لینے کو پسند نہیں کرتے کیونکہ وہ صرف وہی پرفارم کر رہے تھے جو ڈائریکٹر نے انھیں اپنی مہارت کے ساتھ بتایا تھا۔‘

امیتابھ اور مشہور سنیماٹوگرافر جل مستری (بائیں) کی یہ تصویر سنہ 1985 کی کامیاب ایکشن فلم ’مرد‘ کی آؤٹ ڈور شوٹنگ کے دوران لی گئی تھی۔ اس فلم کی ہدایتکاری منموہن ڈیسائی نے کی تھی۔

ڈیسائی کو عام طور پر امیتابھ بچن کو بڑے پیمانے پر مارکیٹ ہیرو بنانے کا کریڈٹ دیا جاتا ہے۔

فلم میں بچن ایک مجاہد آزادی (جنھوں نے ہندوستان کی برطانوی راج سے آزادی کی جنگ میں شرکت کی تھی) کے بیٹے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

اس وقت کے فلم ایک نقاد نے لکھا تھا کہ ’فلم میں ان کا دبدبہ غیر متنازع تھا۔۔۔ وہ ایک سپرمین تھے جن کے جوڑ کا کوئی مد مقابل نہیں تھا، نہ مرد نہ عورت۔‘

اس کے باوجود کچھ لوگوں کو فلم کی کامیابی پر شک تھا۔ ایک فلمی میگزین میں ایک نقاد نے لکھا کہ ’یہ بہت حد تک ہمارے ناظرین کی بدذوقی کا مظہر ہے کہ ’مرد‘ جیسی فلم بھی ہٹ ہو سکتی ہے۔‘

بہر حال یہ سال کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں میں سے ایک رہی۔‘

یہ سنہ 1998 میں کیتن مہتا کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم ’ہیرو ہیرا لال‘ کے سیٹ پر بچن کی ایک نایاب تصویر ہے۔

اس تصویر کے فریم میں مہتا (انتہائی بائیں) بھی ہیں۔ ان کے علاوہ اداکارہ سنجنا کپور (دائیں سے تیسرے)، کامیڈین جانی لیور اور پروڈیوسر گل آنند (انتہائی دائیں) دیکھے جا سکتے ہیں۔

اس فلم کے ہیرو نصیرالدین شاہ تھے جو فلم میں ایک آٹو رکشہ ڈرائیور کا کردار ادا کر رہے تھے۔ ان کی ملاقات ایک نئی اداکارہ روپا (یعنی سنجنا کپور) سے ہوتی ہے اور دونوں محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔

بچن اس فلم میں گیسٹ رول میں ہیں۔ یہ واحد موقع تھا جب مہتا اور بچن نے ایک ساتھ کام کیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32299 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments