پاکستان میں موسم سرما کا آغاز لیکن ’بارشیں اور برفباری کم رہنے کا امکان`


پاکستان میں موسم سرما کا آغاز
محکمہ موسمیات کے مطابق تقریبا پورے ملک میں سردیوں کے موسم کا آغاز ہوا جاتا ہے۔ ملک کے مغربی اور بالائی  علاقوں راولپنڈی، اسلام آباد، خیبر پختو نخوا، بالائی وسطی پنجاب، شمالی بلوچستان، گلگت بلتستان اور کشمیر میں  گرج چمک کے ساتھ چند مقامات پر بارش وقفے وقفے سے جاری رہی ہے۔

 

سوات اور اپر چترال میں سیزن کی پہلی برفباری  جبکہ ناران کاغان میں دوسری برفباری ہوئی ہے۔ مری اور گلیات میں بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ گلیات سے اوپر کے علاقوں میں ہلکی برفباری کی اطلاعات ہیں۔

 

محکمہ موسمیات کے ترجمان ڈاکٹر ظہیر بابرکے مطابق اب بارشوں کے اس سلسلے کے بعد ملک بھر میں آہستہ آہستہ درجہ حرارت گرنا شروع ہوجائے گا۔ بارشوں کا یہ سلسلہ جمعرات کے روز بھی جارہے گا جس کے بعد دھوپ نکلنے کا امکان ہے جبکہ پہاڑوں، بلند مقامات، مری اور دیگر علاقوں میں برفباری کا بھی امکان موجود ہے۔

 

شمالی علاقہ جات کی بلند چوٹیوں پر بھی برفباری شروع ہو چکی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش خیبر پختونخواہ کے  علاقوں کالام  27 ملی میٹر، دیر (بالائی23، زیریں 01)، میر کھانی10، چترال، پٹن 09، پارہ چنار 07، دروش 05، مالم جبہ 04، بالاکوٹ 03 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ بلوچستان میں خضدار 06، کوئٹہ 04، اور قلات میں 03 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

بارشیں اور برفباری کہاں کہاں

پاکستان میں موسم سرما کا آغاز

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں سب سے کم  درجہ حرارت منفی 03، کالام منفی 02، زیارت منفی 01 اور استور میں 01 ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا۔

 

ناران سے محمد آصف اعوان کے مطابق ناران کاغان اور بابو سر ٹاپ  میں سیزن کی دوسری برفباری ہوئی ہے جس کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ہوچکا ہے۔ گلگت بلتستان کو ملانے والا راستہ 20 دن پہلے اسی وقت بند کر دیا گیا تھا جب یہاں اس موسم سرما کی پہلی برفباری ہوئی تھی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ اب کاغان سے بھی راستے بند ہوچکے ہیں جبکہ ناران پہلے ہی خالی ہوچکا تھا اور مقامی لوگ پہلی برفباری کے بعد ہی سے علاقہ چھوڑ کر زیریں علاقوں میں چلے گے ہیں۔

 

سوات کالام سے محمد انور کے مطابق  کالام کے پہاڑوں پر برف پڑ چکی ہے۔ یہ سیزن کی پہلی برفباری ہے جبکہ کالام کے زیریں علاقوں میں ہلکی برف پڑ رہی ہے، تاہم یہاں ابھی تک کوئی راستہ بند نہیں ہوا ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ فی الحال مقامی لوگوں نے علاقہ نہیں چھوڑا ہے، یہ لوگ عموما نومبر کے تیسرے اور آخری ہفتے میں زیریں علاقوں کی طرف جاتے ہیں۔ 

 

چترال ریسیکو 1122 کے ترجمان سہیل احمد  کے مطابق لوئر چترال میں تین چار روز سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اپر چترال کے کچھ مقامات پر برفباری ہوئی ہے اور ابھی تک تمام راستے کھلے ہیں۔

 

موسمیات کے تجزیہ گار اویس حیدر کے مطابق موجود موسمی حالات میں کچھ بھی غیر معمولی نہیں ہے۔ عموما ملک بھر میں نومبر میں ہی بارشوں کے دو سلسلے چلتے ہیں اور اسی دوران پہاڑی چوٹیوں پر برفباری کا سلسلہ بھی شروع ہوجاتا ہے۔

 

آنے والے دن کیسے رہیں گے؟

پاکستان میں موسم سرما کا آغاز

صوبہ سندھ کے چیف میٹرالوجسٹ ڈاکٹر سردار سرفراز کے مطابق بارشوں کا یہ سلسلہ ایک دن میں رک جانے کا امکان ہے۔ بارشوں کا دوسرا سلسلہ 13سے 15نومبر تک متوقع ہیں اور ابھی تک نومبر کے ماہ میں بارشوں کی جو توقع کی جارہی ہے۔ وہ اوسط سے کم ہوئی ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ  ملک کے دیگر علاقوں میاں بھی سردیوں کی ارشیں  اوسط سے کم رہنے  کا امکان ہے۔

 

ڈاکٹر سردار سرفراز کے مطابق اس وقت یہ انداز لگایا جارہا ہے کہ شمالی علاقہ جات میں تو سردی اوسط سے کچھ آگے پیچھے ہی رہے گئی مگر بلوچستان اور سندھ کے وہ علاقے جہاں پر سیلاب نے تباہی مچائی تھی وہاں پر سردی اوسط سے زیادہ ہوگئی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ  جنوبی اور وسطی پنجاب میں موسم خشک رہے گا۔ جس کی وجہ سے شہری علاقوں میں ماحولیاتی آلودگی پر بھی کچھ منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور میدانی علاقوں میں دھند کا امکان بھی موجود ہے۔

 

ڈاکٹر سردار سرفراز کے مطابق گزشتہ سال بھی سردیوں کے دوران  ملک میں اوسط بارشیں کم ہوئی تھیں۔ اسی طرح برفباری  بھی کم ہوئی تھی۔  گزشتہ سال دسمبر سے جنوری تک کے ماہ خشک رہے تھے۔  

پاکستان میں موسم سرما کا آغاز

ان کا کہنا تھا اس سال بھی امکان یہی ہے کہ ہم گزشتہ سال کی صورتحال کا سامنا کرئیں گے۔ جس میں اگر بارشیں کم ہوتی ہیں تو پھر برفباری بھی معمول سے کم ہوسکتی ہے۔

 

ڈاکٹر سردار سرفراز کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم بحر الکاہل میں لانینا کی صورتحال  برقرار ہے۔ وہاں پر اگر درجہ حرارت معمول سے کم ہوں تو اس کے اثرات ہمارے خطے پر بھی پڑتے ہیں، جس وجہ سے بارشیں اور برفباری کم ہوتی ہے اور اگر بحر الکاہل میں یہ ہی صورتحال موسم گرما اور مون سون میں برقراررہتی ہے تو پھر بارشیں معمول سے زیادہ ہوتی ہیںَ۔ اس وقت بھی بحر الکاہل میں درجہ حرارت معمول سے کم چل رہے ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ  اس وقت اتفاق ہے کہ یہ تیسرا سال ہے جب بحر اہلکاہل کا درجہ حرارت  کم جارہا ہے۔   قریب دستیاب ریکارڈ کے مطابق ایسا شاید ایک  آدھ مرتبہ اور ہوا کہ بحر اہلکاہل میں درجہ حرارت لگاتار تین سال تک کم رہا ہو۔ یہ چیزغیر معمولی  موسمی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments