راستہ بھولنے کی عادت اور صراط مستقیم


راستہ بھولنا میرا بہترین مشغلہ اور عادت ہے۔ الحمدللہ نا جانے کتنی دفعہ اپنے گھر کا راستہ بھی بھول چکا ہوں، متبادل راستے کا بورڈ بس نظر آنے کی بات ہے میرے منہ سے فوراً نکل جاتا ہے ہائے اور ربا ہون فر راستہ بھولنا پینا اے۔ اور پھر میں راستہ بھول جاتا ہوں۔ اکلوتے سسرال کا گھر ہو یا اکلوتی بہن کا گھر ہمیشہ گوگل میپ کی مدد کے باوجود بھی بھول ہی جاتا ہوں۔ میرا خیال ہے جلد ہی گوگل میپ بھی میرے فون سے آٹو ڈیلیٹ ہو جایا کرے گا۔ کیونکہ جتنا اس کو میں خوار کرتا ہوں شاید ہی کوئی دوسری مثال دنیا میں ہو۔

کل صبح لاہور آنا ہوا۔ مین بلیوارڈ گلبرگ پر ایک بورڈ لگا ہوا تھا فردوس مارکیٹ کا انڈر پاس بند ہے۔ متبادل راستہ اختیار کریں۔ کیونکہ میرا گھر کیولری گراؤنڈ میں ہے اور میرے منہ سے بے اختیار، نکل گیا ہائے او ربا ہن فر راستہ بھولنا پڑے گا۔ اور وہ راستہ کھلا تھا اور یہ نادر موقع ضائع ہو گیا۔ میں نے سفر ہمیشہ کیا ہی راستہ بھولنے کے لئے لوگ سفر کرتے ہیں منزل پانے کے لئے اور ہم نے ہمیشہ سفر کیا منزل گم کرنے کے لئے۔

جب بھی کسی نے پوچھا کدھر کو جانا ہے، فوراً جواب دیا پتہ نہیں۔ اور واقعی پتہ نہیں ہوتا۔ جب بھی بیگم کا فون آتا ہے کہ کہاں ہیں، جی راستے میں۔ کہاں کے راستے میں کیونکہ وہ اچھی طرح جانتی ہے یہ ہمیشہ سے راستے میں ہی ہے۔ منزل ہے ہی کوئی نہیں جہاں اس نے جانا ہے۔ زندگی کا سفر موج سے کٹ رہا ہے۔ سفر جاری ہے پر منزل کوئی نہیں ہے۔ سفر میں رہنا بھی ایک نعمت ہے اور سفر وسیلہ علم ہے۔ جب بھی تلاش گمشدہ کا اشتہار پڑھتا ہوں تو فوراً خیال آتا ہے کہیں میرے بارے میں ہی نہ ہو۔ گھر والے تلاش نہ کر رہے ہوں۔ اس لیے سارے تلاش گمشدہ کے اشتہار ضرور پڑھتا ہوں اور ضرورت رشتہ کے بھی کہ شاید کوئی رشتے دار رشتے کی تلاش میں مجھے نہ ڈھونڈ رہا ہو۔

بچپن میں بچے ایک کھیل کھیلتے تھے چھپن چھپائی۔ اور میں اب تک کھیل رہا ہوں۔ خود ہی چھپتا ہوں اور خود ہی تلاش کرتا ہوں، یہ ہی شاید خودی کا سفر ہے۔

مجھے کسی بھی سمت کا اندازہ نہیں ہے چاروں سمتوں کے نام آتے ہیں جہاں سے سورج طلوع ہو وہ مشرق ہے جہاں غروب ہو وہ مغرب ہے باقی دو جو بچے وہ جنوب اور شمال ہیں۔

میں اس انسان کا بہت ممنون ہوں جس نے شہروں اور دیہات کے ناموں کے بورڈ لگانے کا طریقہ نکالا ورنہ ساری سرحدیں، شہر اور گاؤں مکس سبزی ہی ہوتے ہماری بلا سے، فیصل آباد جاتے جاتے چنیوٹ پہنچ جاتے اور پشاور جاتے جاتے مردان پہنچ جاتے خوشبو لگا کے،

عمرہ کرنے گئے تو اکثر ہوٹل کا راستہ بھول جاتا اکثر گلیاں محلے بازار دیکھ چھوڑے۔ روزانہ حرم جاتے۔ ہوئے کوئی نہ کوئی نشانی یاد کرتا اور کہتا واپسی پر اس چیز کے پاس ہوٹل ہے اور الحمدللہ واپسی پر ہوٹل کون ڈھونڈے نشانی ڈھونڈتے ڈھونڈتے راستہ بھول جاتا۔ ساری زندگی راستہ بھولتے اور ڈھونڈتے گزار دی۔ اب سنا ہے کہ زندگی میں صراط مستقیم پر چلنا بہت ضروری ہے اور اسی کی دعا کی جاتی ہے کہ یا اللہ ہمیں صراط مستقیم پر چلا ہمیں صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرما، پر میرے اللہ میں کیا کروں مجھے پتہ نہیں چل رہا یہ صراط مستقیم کدھر ہے آپ کو تو پتہ ہے مجھے راستے یاد نہیں رہتے، میری راہنمائی کیجئے کہ یہ صراط مستقیم کدھر ہے، اس کے جگہ جگہ سائن بورڈ لگا دیجئے تاکہ میں اس پر چلتا رہا۔

میرے اللہ راستہ بتانے والے اکثر لوگ درست راہنمائی نہیں کرتے اور میں بھٹک رہا ہوں صراط مستقیم کی تلاش میں۔ آپ ہی میری مدد اور راہنمائی فرمائیے بے شک آپ سب سے بہتر راہنمائی فرمانے والے ہیں۔ مجھے صراط مستقیم کی طرف موڑ دیجئے اور اس پر ہمیشہ چلتے رہنے کی توفیق عطا کیجئے آمین بے شک آپ ہی اس کی قدرت رکھتے ہیں۔ کوئی اور نہیں ہے آپ کے سوا۔ جو مجھ جیسے بے راہ روی کے شکار کو صراط مستقیم دکھائے۔ کرم کیجئے میری راہنمائی فرمائے میرے اللہ ہم سب کی راہنمائی فرمائیے اور ہمیں صراط مستقیم پر ڈال دیجئے۔ آمین


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments