’کسی کو نعت خواں بننا ہے تو بنے، اگر عاطف اسلم بننا چاہتا ہے تو اسے بھی حق ہے‘ 


باجا
پاکستان کے صوبہ سندھ میں جمعیت علما اسلام کے بعد تحریک لبیک پاکستان نے بھی سکولوں میں میوزک ٹیچرز بھرتی کرنے کی مخالفت کر دی ہے تاہم صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ کا کہنا ہے کہ وہ کسی کو زبردستی موسیقی کی تعلیم نہیں دیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ’کسی کو نعت خواں بننا ہے تو وہ بنے اگر کوئی عاطف اسلم بننا چاہتا ہے تو اسے بھی یہ حق حاصل ہے۔‘

سندھ اسمبلی میں پیر کو اجلاس میں تحریک لبیک پاکستان کے رکن اسمبلی مفتی قاسم نے توجہ دلاؤ نوٹس پر میوزک ٹیچرز کی بھرتی کی مذمت کی اور کہا کہ عربی ٹیچرز کا فقدان ہے، اس کے بجائے گوئیے بھرتی کیے جا رہے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ ’عجیب ماحول ہو گا، بچہ عربی میں قرآن پڑھے گا اور پھر موسیقی میں بیٹھے گا، ہمیں اس وقت سائنس کی ضرورت ہے نہ کہ گوئیوں کی۔‘

اس سے قبل جمعیت علما اسلام سندھ کے سیکریٹری جنرل راشد محمود سومرو نے میوزک ٹیچرز بھرتی کرنے کی مخالفت کی تھی اور اپنے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے اپیل کی تھی کہ وہ پی ڈی ایم کی قیادت سے اس پر بات کریں۔

’تعلیمی اداروں میں پروگراموں میں ٹیبلوز اور خاکوں کے نام پر لڑکیوں سے ڈانس کروائی جاتی ہے، یہ سندھ اور اسلام نہیں بلکہ مغرب کی تہذیب و ثقافت ہے۔ ہم حکمرانوں کو اسلام، سندھ کی تہذیب اور ثقافت کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘

راشد محمود سومرو نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ہزاروں سکول بند ہیں، لاکھوں بچے سکول نہیں جاتے جبکہ جو ٹیچرز بھرتی کیے گئے ہیں اُنھیں پڑھانا نہیں آتا، اس صورتحال میں اصلاحات کرنے کے بجائے میوزک ٹیچرز بھرتی کیے جا رہے ہیں۔ بچے پہلے ہی پڑھ نہیں پا رہے ہیں، میوزک سکھا کر ان کا مستقبل تباہ کیا جا رہا ہے۔‘

اُنھوں نے مزید کہا کہ ’سندھ کے ٹی وی چینلز میوزک کے چینلز اور ڈرامہ چلا رہے ہیں۔ ہم نے تو کسی پر حملہ نہیں کیا اور نہ ہی کوئی بند کیا ہے۔ شادی میں میوزک چلتا ہے لوگ اپنی خوشی مناتے ہیں، کسی مولوی یا عالم نے کسی شادی ہال کے باہر جا کر دھرنا تو نہیں دیا، میوزک کو لازمی چیز قرار دے رہے ہیں جس سے سندھ کی تعلیم کو تباہ کیا جا رہا ہے۔‘

سکول

موسیقی فقط ناچ گانے کا نام نہیں

سندھ کے صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ کا کہنا ہے کہ موسیقی فقط ناچ گانے کا نام نہیں ہے۔ ’جتنی بھی مذہبی کتابیں ہیں اس میں لیرک (ترنم) ہے، پاکستان کا ترانہ موسیقی کے ساتھ بجتا ہے، یہ موسیقار نے بنایا ہے۔‘

’اگر آپ کو اعتراض ہے تو پھر اجمیر میں خواجہ معین الدین چشتی کی قوالی بند کر دیں، قونیہ میں رقص درویشاں بند کر دیں، شاہ عبداللطیف بھٹائی کی درگاہ پر صدیوں سے جاری راگ بند کر دیں، بلھے شاہ پر جو کافیاں گائی جاتی ہیں ان کو بھی بند کر دیں۔ دنیا کے دیگر اسلامی ممالک مصر، ترکی، انڈونیشیا اور ملائشیا میں بھی موسیقی کی تعلیم دی جاتی ہے۔‘

سردار شاہ کے مطابق معاشرے میں انتہا پسندی فروغ پا رہی ہے، اسمبلی میں ممبر اٹھ کر ایک مثبت اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں، اس صورتحال میں بچے کی تخلیقی صلاحتیں اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ ’سوال یہ ہے کہ کیا کامیاب انسان صرف وہ ہے جو آئنسٹائن یا نیوٹن بنے، ہری پرساد چوراسیا، نصرت فتح علی خان یا عابدہ پروین اگر کوئی بنتا ہے تو کیا وہ ناکام ہے، یہ لوگ تو انسانیت کے زیادہ داعی بن سکتے ہیں۔‘

چھٹی کلاس سے موسیقی کی تربیت

سکول

مجوزہ منصوبے کے تحت سندھ میں چھٹی کلاس سے موسیقی کی تعلیم دی جائے گی اور یہ ایک اختیاری مضمون ہو گا۔ اساتذہ کی بھرتی کے لیے اشتہار بھی شائع ہو چکا ہے جس کے بعد مذہبی حلقوں کی جانب سے اعتراضات سامنے آئے۔

صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ کے مطابق موسیقی اختیاری مضمون ہو گا، اگر کوئی نہیں سیکھنا چاہتا تو اس کو زبردستی نہیں سکھایا جائے گا۔ اس کا ایک نصاب ہو گا۔ جو امتحان کا کل سکور ہو گا، اس کے ساتھ میوزک کلاس کے مارکس شامل کیے جائیں گے۔

’ساڑھے سات سو میوزک اور اتنے ہی آرٹس ٹیچرز بھرتی کیے جا رہے ہیں جو فائن آرٹ سکھائیں گے۔ میوزک ٹیچر کی قابلیت میٹرک ہے، اس کو لکھنا پڑھنا آتا ہو اور اس کے پاس کسی اکیڈمی سے تین ماہ کا سرٹیفیکٹ ہو جس سے تصدیق ہو کہ اس کو ہارمونیم یا کی بورڈ بجانا آتا ہے اور وہ سات سروں سے واقف ہے۔‘

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ میں حیدرآباد، تھر پارکر، عمرکوٹ سمیت کئی اضلاع میں روایتی منگنہار خاندان موجود ہیں جو صدیوں سے موسیقی سے وابستہ ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ جن کی عمر زیادہ سے زیادہ 43 برس ہے اور وہ عملی طور پر گلوکار ہیں تو اُنھیں بھی شامل کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان کے سرکاری سکولوں میں موسیقی کے اساتذہ کبھی بھرتی نہیں کیے گئے ہیں اور صوبہ سندھ میں پہلی بار یہ اقدام کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل مشنری سکولز اور نجی اداروں کے طالب علموں کو دیگر فنون لطیفہ کے ساتھ موسیقی اور اس کے آلات اور سازوں کے بارے میں تعلیم دی جاتی رہی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32552 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments