مواقع کی قدر کریں


انسان کو قدرت مواقع ضرور فراہم کرتی ہے خصوصاً جوانی میں آپ کے سامنے کئی دفعہ ایسے مواقع آتے ہیں کہ آپ نے فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ اس وقت فائدہ اٹھانا ہے یا نقصان کے خوف سے بیٹھے رہنا ہے۔ جتنے بھی ہمارے ہیروز گزرے ہیں ان سب نے عین موقع کے اوپر تیر کو کمان سے چھوڑا ہے آپ کوئی ایک مثال سامنے رکھ لیں۔ مثال کے طور پاک بھارت جنگ میں محمد محمود عالم یعنی ایم ایم عالم نے موقع پر ایسا تیر مارا کہ دنیا دھنگ رہ گئی۔ قارئین کی دلچسپی کے لیے مختصراً ایم ایم عالم کا واقعہ بھی یہاں ذکر کر دیتا ہوں کہ انہوں نے اس موقع پر کیسے صحیح نشانے پر تیر مارا۔

1965 ء کی پاک بھارت جنگ میں نوجوان سکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم سرگودھا میں نمبر 11 سکواڈرن کو کمانڈ کر رہے تھے۔ یہ نوجوان 6 ستمبر 1965 کو پہلی بار بھارتی فضا میں اس وقت گرجا۔ جب بھارتی فضائی مستقر آدم پور پر حملہ آور ہوئے۔ یہ بھارتی سرحد سے 98 میل اور سرگودھا ائر بیس سے 249 میل کے فاصلے پر ہے۔ ایم ایم عالم کے تاج میں دمکتا ہوا ہیرا 7 ستمبر 1965 کو بھارتی فضائیہ کے پانچ ہنٹر طیاروں کو چند لمحوں میں گرانا ہے جو کہ ورلڈ ریکارڈ ہے۔

نوجوان مجاہد کی شاندار خدمات پر ستارۂ جرات سے بھی نوازا گیا۔ یقیناً وہ عالم کا دن تھا۔ اس نوجوان جانباز نے پانچ طیارے 60 سیکنڈز سے بھی کم وقفے سے اپنی گنز سے مار گرائے۔ جب کہ پہلے چار طیارے گرانے میں اسے 30 سیکنڈ بھی نہیں لگے۔ اس نوجوان کا یہ کارنامہ آج بھی ورلڈ ریکارڈ ہے۔ اس کارنامے کو انجام دینا ہر Topgun کا خواب ہے۔ ایم ایم عالم کی بھارتی فضائیہ کے ساتھ جھڑپ کی چشم دید گواہی دیتے ہوئے ان کے 1965 کے کامریڈز نے کہا ”ہمیں ایم ایم عالم کے ہاتھوں ایک نئی تاریخ رقم ہوتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھنے کا موقع ملا۔

پرسکون ’لگن اور جذبے سے بھرپور عالم نے دشمن کو ناقابل فراموش سبق سکھایا۔“ 7 ستمبر کو مادر وطن کے دفاع کے لئے سکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم نے اپنے ونگ میں فلائیٹ لیفٹیننٹ مسعود اختر کے ساتھ F۔ 86 سیبر طیارے میں پرواز کی اور سرگودھا کی شمال مشرقی جانب فضائی نگرانی کا آغاز کیا۔ F۔ 8 طیاروں کا دوسرا جوڑا فلائیٹ لیفٹیننٹ بھٹی کی زیر قیادت مزید مشرقی جانب فضائی نگرانی کے فرائض انجام دے رہا تھا۔ ریڈار پر انہوں نے دشمن کے چار طیارے دیکھے جو شمال مشرقی سمت میں محو پرواز تھے۔

ایم ایم عالم نے سیبر طیارے پر اپنی مکمل مہارت کو مد نظر رکھتے ہوئے اور بھارتی طیاروں کے پاکستانی فضاؤں میں گھس آنے پر انہوں نے سبق دینے کی خاطر انتہائی دائیں جانب سے حملہ آور ہونے کا فیصلہ کیا۔ اسی دوران آپ کو ایک پانچواں طیارہ نظر آ گیا۔ آپ نے فوراً اپنا ذہن بدلا اور نئے شکار پر حملہ آور ہونے کا فیصلہ کیا۔ عالم کے طیارے کی 6 گنز کو فائرنگ کرنے میں بمشکل چند سیکنڈ لگے ہوں گے اور دشمن کا ہنٹر طیارہ آگ کے گولے میں بدل چکا تھا۔

عالم نے اپنی گنز کا رخ دوسرے ہنٹر کی جانب گرتے ہوئے فائر کھول دیا۔ اگلے ہی لمحے عالم باقی دو طیاروں کو مار گرانے کے لئے پوزیشن میں آچکے تھے۔ چند ہی لمحوں میں باقی ماندہ طیارے بھی جلتے ہوئے کباڑ میں تبدیل ہوتے ہوئے زمین پر گر گئے۔ ایم ایم عالم جیسا قومی ہیرو آنے والی نسلوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ جو کہ انہیں ہمت‘ استقامت ’حب الوطنی اور قربانی کی راہ دکھاتے ہیں اور ان کی زندگی اور کامیابیوں پر بطور قوم ہمیشہ فخر رہے گا۔

نوجوانوں کو چاہیے کہ کسی بھی وقت، کسی بھی حالت میں اپنے اندر کسی بھی قسم کا خوف نہ ڈالیں بلکہ ہر موقع کا سوچ سمجھ کر فائدہ اٹھائیں جب آپ یقین کی طاقت سے اپنی طرف سے ابتدا کر دیں گے تو قدرت بھی ساتھ دے گی اور آپ کامیاب ہو جائیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments