کتاب: رویہ ہی سب کچھ ہے


کتاب تبصرہ: عاصمہ حسن
جیف کیلر کی کتاب کا عنوان رویہ ہی سب کچھ ہے۔ ہمیں یہ بتاتی ہے کہ اگر ہم اپنی سوچ اور رویے کو بدل لیں تو ہم نہ صرف اپنی زندگی بدل سکتے ہیں بلکہ کامیاب بھی ہو سکتے ہیں۔ یہ کتاب 12 اسباق پر مشتمل ہے جو وہ اپنی زندگی سے ہی اخذ کرتے ہیں کہ کیسے انھوں نے خود پر اور اپنی سوچ پر کام کیا۔

ہماری سوچ ہی ہمارے ہر عمل پر اثرانداز ہوتی ہے۔ ایسا کوئی کام جو آپ کو ناپسند ہو اور وہی آپ کو کرنا پڑے تو منفی سوچیں ہی پیدا ہوں گی جو آپ کو گھیرے رکھیں گی۔ یہ کہنا زیادہ مناسب ہو گا کہ وہی منفی سوچیں آپ کی شخصیت پر حاوی ہو کر آپ کا ایک اہم جزو بن جائیں گی اور آپ کا اطمینان و خوشی کو ختم کر دیں گی۔

ہماری سوچ بالکل اس طرح ہے جیسے ہم کسی شیشے یا کھڑکی سے باہر دیکھیں۔ اگر شیشہ صاف ہے تو باہر کا منظر صاف دکھائی دے گا اسی طرح ہماری سوچ ہے اگر وہ مثبت ہے تو ہم اچھا ہی سوچیں گے ’اپنی کی گئی غلطیوں کے لئے دوسروں کو قصوروار نہیں ٹھہرائیں گے۔

ہمیشہ یاد رکھیں کہ ہماری سوچ ہمارے پیدا ہونے کے ساتھ ہی منفی نہیں ہوتی۔ بلکہ لوگوں کی باتیں ’تنقید‘ نا امیدی ’خود پر بھروسا نہ ہونا جیسی کئی باتیں ہیں جو ہمارے دیکھنے والے شیشے کو گرد آلود کر دیتی ہیں۔ جس سے ہمارے دیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور ہماری بینائی بھی دھندلا جاتی ہے اور ہم سوچتے ہیں کہ اس کھڑکی سے باہر کی دنیا ہی یہی ہے۔

لیکن یہ اب ہم پر منحصر ہے کہ ہم اس گرد کو ہٹا کر اس پار دیکھیں کہ کیا پتہ کچھ لوگ وہاں ایسے موجود ہوں جو آپ کا حوصلہ بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکیں۔ لیکن یہ کام آپ کا ہی ہے جو آپ نے مستقل بنیادوں پر کرنا ہے۔ آپ کے علاوہ اس کام کو آپ کے لئے کوئی اور سرانجام نہیں دے سکتا۔

ویلیم شیکسپئیر کہتے ہیں :
” کچھ بھی اچھا یا برا نہیں ہوتا ’صرف ہماری سوچ ہے جو اسے اچھا یا برا بناتی ہے۔ “

ڈاکٹر وکٹر فریکل کی مثال لے لیں جنھوں نے مشکل ترین حالات کا سامنا کیا اور ایسے حالات جن میں امید کی کرن تک نہیں تھی۔ لیکن انھوں نے مضبوط اعصاب اور اپنی مثبت سوچ سے نہ صرف خود کو بچایا بلکہ ہزاروں ’سینکڑوں لوگوں کے لئے مثال بھی بنے۔

مسائل سب کی زندگی کا حصہ ہوتے ہیں لیکن ان کا حل صرف ہماری سوچ میں پنہاں ہوتا ہے۔ ہماری سوچوں کا دار و مدار ہمارے سوچنے کے نقطۂ نظر پر منحصر ہے کہ کیسے ہم ان مسائل کا حل تلاش کرتے ہیں اور ان حالات میں کس قسم کا رویہ اختیار کرتے ہیں۔

یہ کہنا ہرگز غلط نہیں ہو گا کہ ہماری جیت اور ہار ہمارے انداز فکر پر منحصر ہے۔
اس کتاب کے مصنف جیف کیلر کہتے ہیں کہ ہماری کامیابی کی کنجی یا ضمانت ان چھ الفاظ میں ہے :
We become what we think about.
یعنی ہم جو سوچتے ہیں وہی بنتے ہیں۔ ہماری سوچ ہی ہمارے عمل کا تعین کرتی ہے۔
Nurture your mind with great thoughts ( Benjamin Disraell)

صرف مثبت سوچ ہمیں کامیاب نہیں بناتی دراصل جب ہم اپنا کوئی مقصد بناتے ہیں تو اس کی طرف یا اس ہدف کو حاصل کرنے کے لئے قدم اٹھاتے ہیں اور منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ کامیابی تبھی ملتی ہے جب ہم دلجمعی کے ساتھ ’مستقل بنیادوں پر قدم بہ قدم آگے بڑھتے ہیں۔ اگر اس لمحے یہ سوچ آ جائے کہ ایسا کام یا یہ ہدف حاصل کرنا ممکن نہیں تو ہم اپنے مطلوبہ نتائج کبھی حاصل نہیں کر سکیں گے۔

ہماری مثبت سوچ اور ہماری مستقل مزاجی ہمیں ہمارے مقصد کے قریب لے جاتی ہے۔

ہم تھوڑی سی محنت کر کے اپنی سوچ پر کام کر سکتے ہیں۔ یہ وہ طریقے کار ہیں جن کو اپنا کر یا اپنی زندگی کا حصہ بنا کر ہم خود کو بدل سکتے ہیں۔

1۔ ہمیں اپنی عادات کو بدل کر خود میں بدلاؤ لانا چاہیے۔
2۔ اچھی اور مثبت کتابوں کا مطالعہ کر کے ہم اپنے سوچنے کے زاویے کو بدل سکتے ہیں۔
3۔ موٹیویشنل مواد کو پڑھنے یا سننے سے ہمارے اندر واضح تبدیلی آتی ہے۔ لہذا ہمیں ایسی کتب کا مطالعہ کرنا چاہیے جو ہماری سوچ میں مثبت بدلاؤ لا سکے۔

سوچ بدلو اپنی زندگی بدلو

اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ مسائل ختم ہو جائیں گے لیکن مثبت سوچ رکھنے سے فائدہ یہ ہو گا کہ ان درپیش مسائل سے نمٹنے کا انداز بدل جائے گا جو ہمارے اندر واضح تبدیلی لے کر آئے گا۔

Imagination is more important than knowledge. (Albert Einstein)

یعنی ذہن میں جو ایک عکس ’خاکہ یا تصویر ہوتی ہے وہ بہت اہمیت رکھتی ہے۔ جیف کیلر اپنی کتاب ہمارا ”رویہ ہی سب کچھ ہے“ میں لکھتے ہیں کہ اپنے مقصد کی ایک تصویر اپنے ذہن میں‘ تصور میں بنا لیں پھر اس کو حاصل کیسے کرنا ہے اس کے بارے میں خیالات بنیں۔ جس طرح کوئی فلم ہو اس طرح اس کا عکس ذہن کے پوشیدہ خانے میں محفوظ ہونا چاہیے۔ اہم نکتہ یہ ہے کہ صرف اس کے بارے میں سوچنا کافی نہیں ہے بلکہ اپنے اس خیال میں وقت کے ساتھ جدت لے کر آنی ہے خود کو وقت کی رفتار کے ساتھ بدلنا ہے اور اپنے مقصد کی طرف عملی قدم بھی اٹھانا ہے۔ ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ صرف آپ ہی ہیں جو اپنی فلم کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔

یہ مقصد ’یا عکس جو آپ کے لاشعور میں ہے اور جو آپ کو بے چین کیے رکھتا ہے وہ رات و رات حاصل نہیں ہو جائے گا۔ اس کے لئے بہت محنت درکار ہوتی ہے لیکن آپ کی مستقل مزاجی ہی اس خواب یا فلم کو حقیقت کا روپ دھارنے میں مددگار ثابت ہو گی۔

According to Walt Disney, ”If you can dream it, you can achieve it.“
اگر خواب دیکھ سکتے ہیں تو ان کو حاصل بھی کر سکتے ہیں۔

مشکلات اس دنیا میں ہر انسان کی زندگی کا حصہ ہے لیکن اہم یہ ہے کہ ان مسائل سے پریشان نہ ہوں ’ہمت نہ ہاریں بلکہ ان کا حل تلاش کریں۔

According to Mary Case, ”No pressure, no diamonds“
مشکلات ہی ہمیں کندن بناتی ہیں۔

اپنی سوچ کو مثبت رکھیں اور وقت و حالات کے مطابق اپنے لائحہ عمل کو تبدیل کریں اور نئے عزم کے ساتھ پیش قدمی کرتے رہیں۔

اپنی روزمرہ زندگی میں سے ’میں نہیں کر سکتا یا نہیں کر سکتی جیسے الفاظ نکال دیں۔ لفظوں کا چناؤ بہت احتیاط سے کریں کیونکہ یہ الفاظ ہی ہیں جو ہمیں ہمارے مقصد میں کامیاب کرتے ہیں۔

Choose your words that will point you in the direction of your goals.

جیف کیلر لکھتے ہیں کہ اپنی زندگی سے شکایات کو نکال دیں۔ جو عطا کردہ نعمتیں ہیں ان کا حساب کتاب کریں اور اپنی زندگی میں تشکر اور شکرگزاری لے آئیں۔ اپنے اردگرد کے لوگوں کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کریں۔ کیونکہ جو اور جیسا ہمارے اردگرد ہوتا ہے ہم اسی کا حصہ بن جاتے ہیں۔

ناکامی کا ڈر اور خوف اپنے اندر سے نکال دیں کیونکہ جب تک ناکام نہیں ہوں گے اس وقت تک کامیابی کی سیڑھی نہیں چڑھ سکیں گے۔ اور اس کے لئے سب سے پہلے اپنے آرام اور آرام دہ ماحول کو خیرباد کہنا ہو گا۔

ایسے لوگوں سے تعلقات کو فروغ دیں جن کی سوچ مثبت ہے جو آپ کے آگے بڑھنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں اور اپنے اس دائرہ کار کو بڑھائیں جسے ہم نیٹ ورکنگ بھی کہتے ہیں۔ زندگی کو اپنے حالات کو بدلنے کے لئے مختلف انداز سے اور منفرد سوچنا شروع کر دیں۔ اپنی سوچ کو بدل لیں زندگی بھی بدل جائے گی۔

یہ کتاب واقعی ان زبردست کتابوں میں شمار ہوتی ہے جو ہماری سوچ کو ایک نیا زاویہ دیتی ہیں۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ ہم سب کو اس کتاب کا نہ صرف مطالعہ کرنا چاہیے بلکہ اس پر عمل کرتے ہوئے اپنی سوچ اور رویوں کو بھی بدلنا چاہیے کیونکہ مثبت سوچ ہی ہماری کامیابی کی ضامن ہے۔ آپ کوشش کر کے اس کتاب کو حاصل کریں اور بغور مطالعۂ کریں۔ بے شمار لوگوں کے لئے یہ کامیابی کی طرف پہلا قدم ثابت ہو سکتی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments