چیف جسٹس آف پاکستان جناب عمر عطاء بندیال سے چار عدد ازخود نوٹس لینے کی دردمندانہ اپیل


رانا ثناءاللہ ملک کے وزیرداخلہ ہیں، عمران خان کے دور حکومت میں انہیں جھوٹے ڈرگ کیس میں سال بھر جیل رکھا گیا اور جیل میں سفاکانہ سلوک کیا گیا، یہاں تک کہ ان کی بیرک میں چینی پھینک دی جاتی تھی تاکہ میٹھی کھانے والی چیز کی وجہ سے وہاں چیونٹیاں جمع ہوجائیں اور وہ رانا صاحب کو سونے نہ دیں لیکن بقول رانا ثناءاللہ وہ کانوں میں روئی ڈال کر زمین پر سو جایا کرتے تھے اور اب عمران خان کے وفاقی وزیراطلاعات رہنے والے اور قریبی ساتھی فواد چودھری ٹی وی چینلوں پر مان رہے کہ

”عمران خان کے دور حکومت میں رانا ثناءاللہ پر جھوٹا ڈرگ کیس ڈالا گیا تھا“

تو اس بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر اور ظلم و زیادتی پر چیف جسٹس عمر عطاء بندیال صاحب کب ازخود نوٹس لے کر رانا ثناءاللہ کو انصاف دلا رہے ہیں؟

اور رانا ثناءاللہ کو مونچھوں سے پکڑ کر جیل بھیجنے کی دھمکیاں دینے والے عمران خان سے بھی کیا اس شرمناک زیادتی پر بازپرس کی جائے گی؟

چیف جسٹس صاحب ”اللہ کو جان دینی ہے، ہمارے پاس رانا ثناءاللہ کے خلاف سارے وڈیو ثبوت موجود ہیں“
اسمبلی کے فلور پر کہنے والے عمران خان کے وزیر انسداد منشیات شہریار آفریدی کو کب کٹہرے میں لا رہے ہیں؟

چیف جسٹس عمر عطاء بندیال سے اپیل ہے کہ عمران خان نے نون لیگ کے صدر اور موجودہ وزیراعظم میاں شہباز شریف پر دھرنے ختم کرنے کے لیے رشوت کی آفر کا الزام لگایا تھا، جس کے خلاف شہباز شریف کورٹ گئے اور جھوٹے الزام ہرجانے کا دعوی کر دیا، عمران خان نے اس کیس سے راہ فرار اختیار کرنے کی بڑی سعی کی، کئی بار التواء کی درخواستیں دیں، پیش نہ ہوئے، وکیل بدلے، لیکن شہباز شریف ڈٹے رہے اور آخر عمران خان نے کورٹ کو لکھ کر دے دیا کہ
”یہ سیاسی کیس ہے اسے سیاسی طور پر نمٹنے دیا جائے“

چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ جھوٹے الزامات کے بعد ثبوت نہ دے سکنے کے بعد راہ فرار اختیار کرنے والے عمران خان کو دوسروں کی شہرت و عزت خراب کرنے کے لیے گھناؤنی چالیں چلنے پر قانون کی پکڑ میں لائیں اور اس سے اپنے ہم منصب ثاقب نثار کا عطا کردہ ”میر صادق و امین“ کا عالی شان خطاب بھی فی الفور واپس لیں۔

میر شکیل الرحمن ملک کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے مالک اور ایڈیٹر انچیف ہیں، عمران خان نے میر شکیل پر فارن فنڈنگ کے سنگین الزامات لگائے (مزے کی بات یہ ہے کہ دوسروں پر فارن فنڈنگ کے الزامات لگانے والا عمران خان کل تک فارن فنڈنگ پر میرشکیل کو برا بھلا اور غیر ملکی ایجنڈے پر چلنے والا کہا کرتا تھا اور اسی لیے اس نے میر شکیل کو گرفتار کر کے جیل میں قید کیے رکھا اور سال بھر گزرنے کے باوجود ایک بھی ثبوت نہ دے سکے تھے۔ میر شکیل کے جیل میں ناجائز قید کے دوران ان کے بڑے بھائی میر جاوید الرحمن انتقال کر گئے تھے۔

چیف جسٹس سے التماس ہے کہ میر شکیل کو سال بھر بے گناہ جیل میں رکھنے پر عمران خان اور ان کی حکومت کے خلاف ازخود نوٹس لیں اور میر شکیل سے کی گئی زیادتی کا ازالہ کریں اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے مجرمان کو قرار واقعی سزا دے۔

عمران خان نے اپنے دھرنوں میں 126 روز دن رات ممتاز صحافی نجم سیٹھی پر 35 پنکچرز کا الزام عائد کیا، نجم سیٹھی عدالت گئے تو عمران نے وہاں بڑے آرام سے کہہ دیا
” 35 پنکچرز والا میرا سیاسی بیان تھا“

جناب چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ وہ پاکستان کے ایک معزز شہری کی شہرت و عزت کو داغدار کرنے کی مکروہ سازش کے مرتکب عمران خان کے خلاف ازخود نوٹس کے تحت سخت کارروائی کر کے نجم سیٹھی کے ساتھ کی گئی زیادتی کا ازالہ کروائیں اور ان کی جان خطرے میں ڈالنے کے لیے رچائی گئی مکروہ اور گھناؤنی سازش کے مرتکب عمران خان کو قانون کے کٹہرے میں لا کر کھڑا کریں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments