سپریم کورٹ کا ایک گھنٹے میں عمران خان کو عدالت پیش کرنے کا حکم


سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے حکم دیا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کو ایک گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش کیا جائے۔

عدالتی حکم پر نیب کے پراسیکوٹر جنرل اصغر حیدر عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ وہ عدلیہ کا بہت احترام کرتے ہیں جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود نیب نے کوئی سبق نہیں سیکھا۔

انھوں نے کہا کہ ’نیب پر سیاسی انجینیئرنگ کرنے کا بھی الزام ہے اور نیب کے متعدد اقدامات سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ انھوں نے کہا کہ‘ کیا نیب کو عمران خان کو گرفتار کرنے سے پہلے رجسٹرار سے اجازت نہیں لینا چاہیے تھی۔ ’

انہوں نے کہا کہ کیا عدالتی احاطے میں نیب کے وارنٹ پر عمل درآمد وزارت داخلہ نے کیا تھا جس پر نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ ان وارنٹ سپر عمل درآمد کوئی پرائیویٹ شخص بھی کر سکتا ہے۔ تاہم انھوں نے کہا کہ انھوں نے حال ہی میں ذمہ داریاں سنبھالی ہیں اس لیے انھیں اس واقعہ سے متعلق معلومات نہیں ہیں۔

چیف جسٹس نے استفار کیا کہ ’کیا نیب عمران خان کو عدالت کے احاطے سے ہی گرفتار کرنا چاہتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ یکم مئی کو اگر وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے تو پھر نیب نے اس عرصے کے دوران ملزم کو گرفتار کرنے کی کوش کیوں نہیں کی۔‘

انھوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے وزارت داخلہ کو آٹھ مئی کو خط کیوں لکھا گیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments