ہماری دعائیں بھی ہماری طرح کاہل ہیں


کسی درس میں جائیں یا محفل میں، کسی مجلس کا حصہ بنیں یا گھر میں کسی دعا کا۔ جمعہ کا اجتماع ہو یا عیدین کا۔ جب بھی امام، مدرس، عالم یا عالمہ دعا کرواتے ہیں۔ تو بڑا عجیب محسوس ہوتا ہے یا وقت کے ساتھ ساتھ ہونے لگا ہے۔ یوں لگتا ہے جیسے ہم عمومی طور پر بہت ہی سست ہیں۔ عمل سے عاری۔ جدوجہد سے دور۔ سب کچھ اللہ پر ڈال کر اپنے حصے کی محنت سے بھاگنے والے۔

ہماری دعائیں کیسی ہوتی ہیں؟ ذرا دیکھیے اور حقائق کے آئینے میں جانچیے :
یا اللہ! بے روزگاروں کو روزگار دے۔

بھلے وہ بے روزگار دن رات مفت کی روٹیاں اور چارپائیاں توڑتے ہوں۔ آوارہ دوستوں کے ساتھ دن رات کالے کرتے ہوں۔ موبائلز، سوشل میڈیا پر آنکھیں اور راتیں اندھی کرتے ہوں۔

بے اولادوں کو اولاد دے۔

بھلے وہ چاہتے ہوں یا نہ چاہتے ہوں۔ بھلے وہ اس ذمہ داری کو پورا کرنے کو تیار ہوں یا نہ ہوں۔ بھلے وہ اپنی ازدواجی زندگی میں بہتر، مطمئن اور خوش ہوں نہ ہوں۔ بھلے صحت اجازت دے نہ دے۔

بیماروں کو صحت دے۔

خواہ وہ عمر کے سو سال گزار چکے ہوں۔ خواہ وینٹیلیٹر پر بھی سانس اٹکی ہو۔ خواہ دو نمبر دوائیاں روز جان گھٹاتی ہوں۔ خواہ نشے نے ہڈیاں گلا دی ہوں۔ خواہ مارنے والے نے جسم کا چورا کر دیا ہو۔

بے گھروں کو اپنے گھروں سے نواز۔

چاہے کوئی جوڑ توڑ اس کے لئے ہو نہ ہو۔ چاہے کفایت کا پلو تھاما ہو نہ ہو۔ چاہے بچت کی عادت ہو نہ ہو۔ چاہے صبر کے ساتھ کوئی کوشش ہو نہ ہو۔

چاہے کیا، کتنا، کہاں اور کیسے کی منصوبہ بندی ہو نہ ہو۔
ہمیں مشکلات سے بچا۔

اگرچہ بے ایمانی عام بھی ہو۔ رشوت خوری، جھوٹ کا کاروبار معمول ہو۔ بد زبانی روز کا شیوہ ہو۔ عدم برداشت آخری حدوں پر ہو۔ صلہ رحمی، قناعت، رواداری کے اسباق بھول چکے ہوں۔ غیبت، چغلی کا دسترخوان روز سجتا ہو۔

قرض داروں کا قرض آسان کر۔

بھلے تیرہویں، دسویں، چالیسویں اور ایسی کئی خود ساختہ رسمیں پوری کر کے ہاتھ تنگ ہو۔ بھلے برائیڈل شاور، مایوں، مہندی، برات، چوتھی کے غیر ضروری اخراجات نے گلے کا پھندا تیار کیا ہو۔ بھلے عیاشیاں ضرورتوں سے بڑھ گئی ہوں۔ بھلے اپنی چادر سے پاؤں باہر نکل نکل کے ہلکان ہوں۔

ہماری غلطیوں سے در گزر فرما۔

بھلے روز کسی کو زندہ جلائیں۔ اقلیتوں کا جینا حرام کریں۔ توہین رسالت ﷺ و قرآن کا فتوی لگا کے قتل و غارت کریں۔ بچوں، بچیوں کے ساتھ زیادتی کریں۔ محرم رشتوں کے نام پر ایک دوسرے کو نوچیں۔ حدود و قیود کا نفاذ بھول جائیں۔ زمین پر طاقت کے خدا بن کر رعیت کو روندیں۔

ہمارے دشمنوں کو نیست و نابود کر۔

خواہ آپ کے صبح، دوپہر، شام پر کوئی فرق نہ پڑے۔ کھانے، دعوتیں جاری رہیں۔ سائنس اور ٹیکنالوجی سے کوئی واسطہ نہ رکھیں۔ علم، ایجاد، صنعت کو بھول جائیں۔ جوان شب و روز کاہلی میں مست سوشل میڈیا پر جذبات سے وضو کریں۔ خواتین دو وقت کا کھانا اوکھے سوکھے بنا کر بے کار صبح شام کرتی رہیں۔ بڑھتے بچے بس موبائل اور ویڈیو گیمز میں ڈوبے رہیں۔

اسلام مخالف قوتوں کو ناکام کر۔

بھلے نام نہاد مسلمان اپنے الفاظ و اعمال سے دین کا مذاق اڑاتے رہیں۔ پیسے و دولت پر ایمان لا کر حلال و حرام کی تمیز بھلا دیں۔ استحصال کرنے والوں کے دوست بن جائیں۔ حق کہنے سے ڈریں اور حق کا ساتھ دینے سے کترائیں۔

فلاں بیٹی کے رشتے کے لئے پریشان ہے، اس کو اچھا بر بھیج۔

خود بھلے ہم اپنے بیٹوں کے لئے شکل، نوکری، خاندان، دولت کے خود ساختہ، فرسودہ معیار کم نہ کریں۔ کسی دوسرے کی بیٹی کا خیال دل میں نہ آئے۔ برادری اور جہیز کے تقاضوں میں ہڈ دھرم رہیں۔ کسی کی لائی بیٹیوں سے انسانیت سوز سلوک کریں۔

فلاں اولاد نرینہ کے لئے خواہش مند ہے۔ اس کی حسرت بار آور کر۔

بھلے اس چکر میں بیٹیوں کی قطار لگ جائے۔ بیوی بستر مرگ پر پہنچ جائے۔ نفسیاتی پاگل پن کا شکار ہو جائیں۔ دوسری، تیسری شادی کے جال میں پھنس کر پہلی والی کے حقوق بھی بھول جائیں۔ بیماریوں کا گڑھ بن جائیں۔

فلاں کے کاروبار میں برکت عطا کر۔

خواہ متعلقہ پروفیشن میں صلاحیت ہو نہ ہو۔ بھلے مستقل مزاجی کا فقدان ہو۔ آگے بڑھنے کی لگن نہ ہو۔ مہارتوں اور تجربے کی کمی ہو۔

ہمیں اپنی نافرمانی سے بچا۔

بھلے فرائض اور واجبات کو ترک کر دیں۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد کو نظر انداز کرتے رہیں۔ کینہ، حسد اور سازش اور منافقت سے دل وابستگی کر لیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ مولا کریم قادر مطلق اور مسبب الاسباب ہے۔ کسی کا محتاج نہیں۔ ’کن فیکون‘ کا مالک ہے۔ ایسی ساری دعائیں اس کی قدرت کے سامنے ایک ذرے سے زیادہ نہیں۔ لیکن اسی نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ:

للانسان الا ما سعی (ہر انسان کے لئے وہی ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے ) ۔ اس لئے دعاؤں کے ساتھ دواؤں کے لئے ہاتھ پاؤں ہلائیں۔ اور دعاؤں میں آدھا نہیں تو کچھ وزن اپنے پیروں پر بھی ڈالیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments