فون پہ لکھے ہوئے بے ہودہ پیام آتے ہیں


امریکی سیاست دان انتھونی وائنر سات مرتبہ امریکی کانگریس کے رکن منتخب ہوئے۔ رکن کانگریس انتھونی وائنر نے پاکستانی نژاد خاتون ہما عابدین سے شادی کر رکھی تھی۔ ہما عابدین سابق امریکی وزیر خارجہ اور ناکام صدراتی امید وار ہلئیری کلنٹن کے قریبی مشیروں میں شامل تھیں۔ طویل سیاسی تجربہ رکھنے والے انتھونی وائنر نے 2011ء میں کانگریس سے اتسعفیٰ دے دیا جب ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ایک نوعمر لڑکی کو موبائل فوم پر نازیبا پیغامات بھیجے ہیں۔ معاملی کی تحقیقات جاری رہیں۔

معلوم ہوا کہ انتھونی وائنر ایک پیچیدہ نفسیاتی مرغ میں مبتلا ہیں۔ اس بیماری کا مریض دوسرے افراد خاص طور پر صنف مخالف کو ہراساں کرنے والے عریاں اور ناشائستہ پیغامات بھیجتا رہتا ہے۔ بعد ازاں سابق رکن کانگریس انتھونی وائنر نے اعتراف جرم کر لیا اور موقف اختیار کیا کہ وہ اپنا نفسیاتی علاج کروا رہے ہیں۔

تفصیلات سامنے آنے کے بعد باون سالہ انتھونی وائنر کی بیگم ہما عابدین نے ان سے علیحدگی اختیار کر لی اور طلاق کے لئے عدالت سے رجوع کر لیا۔

پاکستان میں اپنے منصب، مرتبے اور اثر و رسوخ کے بل پر دوسروں کو جنسی طور پر تنگ کرنے کی روایت بہت پرانی ہے۔ پاکستان کی کوئی اسمبلی ایسی نہیں جہاں مرد اراکین نے خواتین ارکان پارلیمنٹ پر نامناسب آوازے نہ کسے ہوں۔ پنجاب اسمبلی کے چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک مرحوم مولانا اس ہنر میں خاص شہرت رکھتے تھے۔ کچھ عرصہ قبل سندھ اسمبلی میں خاتون رکن اسمبلی کو کاغذ پر لکھ کر بے ہودہ تحریر دینے کے الزام میں ایک مرد سیاست دان کی پٹائی بھی کی گئی تھی۔ سابق امریکی وزیر خارجہ کونڈا لیزا رایس نے اپنی یاد داشتوں میں لکھا ہے کہ پاکستان کے ایک سابق وزیر اعظم ملاقات کے دوران انہیں نامناسب طریقے سے گھورتے رہے۔

پاکستان کے ایک مقبول، بہادر اور نوجوان سیاست دان ناقابل اشاعت تقاریر، بیانات اور اشاروں کے لئے معروف ہیں۔ کوئی بیس بائیس برس پہلے موصوف نے اس وقت کی وزیر اعظم  محترمہ بے نظیر بھٹو پر ایسا بے ہودہ جملہ کسا کہ خاتون وزیراعظم کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ کچھ روز بعد مذکورہ سیاست دان  نے ایک جلسہ عام میں کلاشنکوف لہرائی۔ ہتھیاروں کی نمائش پر پابندی تھی۔ پولیس نے راولپنڈی کے لاڈلے کو گرفتار کر کے بہاول پور جیل میں ڈال دیا۔ بہادر سیاست دان نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے جلسے میں پلاسٹک کی بنی ہوئی کھلونا کاشنکوف لہرائی تھی۔

کھلونوں سے کھیلنے والے انوکھے لاڈلے نے اگست 2017 میں وزیر اعظم کے منصب کے لئے انتخاب میں حصہ لیا۔ اسے امید وار نامزد کرنے والے اور عوامی سطح اس کی پرزور تائید کرنے والے پرجوش سیاست دان نے اپنے ہی امید وار کو ووٹ نہیں دیا۔ وجہ یہ بتائی گئی کہ مذکورہ بین الاقوامی شہرت یافتہ سابق کھلاڑی اور موجودہ سیاست دان اپنے نامعقول ٹیلی فون ریکارڈ کے ہاتھوں پریشان ہیں جس پر ایک خاتون کے نام لکھے گئے بے ہودہ پیغامات ملک کے متعدد صحافیوں نے اپنی آنکھوں سے پڑھ لئے ہیں۔ نفسیاتی معالج ایسے مریض کا علاج نہیں کر سکتے جو اپنا مرض ماننے پر تیار نہ ہو۔

اس سلسلے میں بہت سی عورتیں اپنی شکایات بیان کرنے سے ڈر رہی ہیں مبادا جرگہ ان کے گھر منہدم کرنے کے احکامات جاری کر دے۔ جرگہ عدالت کے اختیارات لامحدود ہیں۔ یہ عدالت بے ہودہ پیغامات کو عملی جامہ پہنانے کی مثالیں بھی قائم کر چکی ہیں۔ واضح رہے کہ اس تنازع میں ملزم ایک غیرت مند پختون رہنما بتایا جاتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).