بچوں کے ماؤں کے بارے میں چند تاثرات


تین سے پانچ برس کے بچوں سے ماؤں کے بارے میں چند دلچسپ سوالات پوچھے گئے۔

سوال: خدا نے ماؤں کو کیوں بنایا ہے؟
ماں وہ واحد ہستی ہے جو جانتی ہے کہ میری سکول کی کاپی کہاں رکھی ہے۔
بنیادی طور پر گھر کو صاف کرنے کے لئے ماؤں کو بنایا گیا ہے۔
ماں کو پیدائش کے وقت ہمیں دنیا میں لانے میں مدد دینے کے لئے تخلیق کیا گیا ہے۔

سوال: خدا نے ماؤں کو کیسے بنایا؟
خدا نے ویسے ہی مٹی استعمال کی جیسے دوسروں کے لئے کرتا ہے۔
جادو، سپر پاورز اور آمیزے میں بہت سا چمچ چلانے کے بعد ماں بنی۔
خدا نے ماں کو ویسے ہی بنایا ہے جیسے مجھے۔ لیکن کچھ بڑے پارٹس استعمال کر کے۔

سوال: خدا نے آپ کو آپ ہی کی ماں کیوں دی ہے، کوئی دوسری ماں کیوں نہیں دی؟
ہم آپس میں رشتے دار جو ہیں۔
خدا جانتا تھا کہ وہ مجھے دوسرے بچوں کی ماؤں کے مقابلے میں زیادہ پیار کرتی ہے۔

سوال: آپ کی امی بچپن میں کیسی لڑکی تھیں؟
میری ماں ہمیشہ سے میری ماں رہی ہے اس کے علاوہ کچھ اور نہیں رہی۔
میں اس وقت موجود نہیں تھا اس لئے کچھ کہہ نہیں سکتا ہوں مگر میرا اندازہ ہے کہ وہ دوسرے بچوں پر خوب حکم چلانے والی بچی ہوں گی۔
بڑے کہتے ہیں کہ اس زمانے میں وہ بہت اچھی ہوا کرتی تھیں۔

سوال: آپ کے گھر میں کس کا حکم چلتا ہے؟
امی باس بننا نہیں چاہتی ہیں مگر ان کو بننا پڑتا ہے کیونکہ ابو بالکل ہی احمق ہیں۔
امی۔ آپ کمرے کو دیکھتے ہی جان جاتے ہیں کہ باس کون ہے۔ وہ تو بیڈ کے نیچے چھپی چیزیں تک دیکھ لیتی ہیں۔
میرا خیال ہے کہ امی، کیونکہ ان کو ابو کے مقابلے میں بہت زیادہ کام کرنے ہوتے ہیں۔

سوال: ماؤں اور باپوں میں کیا فرق ہوتا ہے؟
مائیں جاب پر بھی کام کرتی ہیں اور گھر پر بھی مگر ابو صرف جاب پر کام کرنے جاتے ہیں۔
ماؤں کو ٹیچرز کو خوفزدہ کیے بغیر ان سے بات کرنا آتا ہے۔
ابو عام طور پر زیادہ لمبے اور طاقتور ہوتے ہیں لیکن اصل طاقت ماں کے پاس ہوتی ہے کیونکہ باہر دوستوں کے پاس جانے کی اجازت لینے انہی کے پاس جانا پڑتا ہے۔
ماؤں کے پاس جادو ہوتا ہے۔ وہ دوائی کے بغیر ہی آپ کو ٹھیک کر سکتی ہیں۔

سوال: آپ کی امی فارغ وقت میں کیا کرتی ہیں؟
ماؤں کے پاس فارغ وقت نہیں ہوتا ہے۔
ان کی بات پر یقین کرو تو وہ سارا دن مختلف بل ادا کرتی رہتی ہیں۔

سوال: آپ کی امی کیسے پرفیکٹ ہو سکتی ہیں؟
اندر سے تو وہ پہلے ہی پرفیکٹ ہیں مگر باہر سے پرفیکٹ کرنے کے لئے شاید انہیں پلاسٹک سرجری کروانی پڑے گی۔
ڈائٹ سے۔ اور ان کے بال دیکھے ہیں؟ ان کی جگہ میں ہوتا تو انہیں رنگوا لیتا۔ شاید نیلے رنگ میں۔

سوال: اگر آپ اپنی امی میں صرف ایک تبدیلی لانا چاہیں تو وہ کیا ہو گی؟
ان کو ایک عجیب سا خبط ہے کہ میں اپنا کمرہ صاف رکھوں۔ میں اس خبط سے نجات پا لوں گا۔
میں اپنی امی کو عقلمند بنا دوں گا۔ پھر ان کو پتہ چل جائے گا کہ شرارت میرے بھائی کی ہوتی ہے میری نہیں۔
میں ان کے سر کے پیچھے لگی غیبی آنکھیں ختم کر دوں گا۔

 

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar