پھیپھڑوں کو سگریٹ سے پہنچنے والا نقصان دور کیسے کیا جائے؟


امریکا میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ٹماٹر پھیپھڑوں کےلیے انتہائی مفید ہے۔

تمباکو نوشی سے پھیپھڑوں کو پہنچنے والا نقصان محض ٹماٹر کھا کر دور کیا جاسکتا ہے۔

یورپین ریسپائریٹری جرنل میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ریاست میری لینڈ میں واقع جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ماہرین نے کہا ہے کہ ٹماٹروں کا استعمال نہ صرف پھیپھڑوں کو تندرست رکھتا ہے بلکہ سگریٹ نوشی سے ہونے والے نقصان کی ایک حد تک تلافی کرکے پھیپھڑوں کے افعال کو بہتر بناسکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ٹماٹر کا مسلسل استعمال پھیپھڑے کو پہنچنے والے نقصان کو دور کرکے تمباکو نوشی کے اثرات کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کےلیے یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک دلچسپ سروے کیا۔ یونیورسٹی کے ماہرین نے سال 2002ء میں 650 بالغ افراد کا جائزہ لیا اور اس دوران ان کی غذا اور پھیپھڑوں کی صحت کو پہلے نوٹ کرکے اسے ریکارڈ کیا۔ اس کے 10 سال بعد دوبارہ ان افراد سے رابطہ کرکے ان کا معائنہ کیا اور سوالات پوچھے۔

ان میں جرمنی، ناروے اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔ ان افراد میں غذائی عادات اور ان کے پھیپھڑوں میں آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت کو بھی ناپا گیا۔ علاوہ ازیں ان افراد کی سماجی و معاشی کیفیت، جنس، عمر، قد، ورزش اور کیلوریز کی مقدار کو بھی نوٹ کیا گیا۔

سروے کے مطابق سگریٹ نوشی ترک کرنے والے جن افراد نے اوسطاً دو سے زائد ٹماٹر روزانہ کھائے، ان کے پھیپھڑے ان افراد کے مقابلے میں بہتر ہوئے جنہوں نے اس سے کم ٹماٹر کھائے تھے۔ زیادہ ٹماٹر کھانے والے مریضوں کے پھیپھڑوں کی کارکردگی بھی وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہوتی گئی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ صرف ٹماٹر ہی نہیں بلکہ تازہ پھل اور خصوصاً سیب کھانے سے بھی سانس کی نالی اور پھیپھڑوں کو یہی فائدہ ہوسکتا ہے۔

اس مطالعے کی مرکزی مصنفہ ڈاکٹر وینیسا گارشیا لارسن کہتی ہیں، ’’مطالعہ بتاتا ہے کہ شاید غذا اور پھیپھڑے کی ازخود مرمت کے درمیان ایک تعلق ہوسکتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ پہلے تمباکونوشی مکمل طورپر ترک کی جائے۔‘‘ اس تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ ٹماٹر اور تازہ سیب انسانی پھیپھڑوں کو ہونے والے نقصان کی تلافی کرسکتے ہیں تاہم اس نتیجے کی روشنی میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ کرونک اوبسٹرکٹیو پلمونری ڈیزیز یا سی او پی ڈی کو روکنے کےلیے تازہ پھل ایک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).