دور حاضرکا جام جم


کمپیوٹر کو جمشید کا پیالہ کہا جائے تو انٹرنیٹ اور گوگل اس کا جام ہے، گویا کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی ایجاد جام جم کا دوسرا جنم ہے۔ کمپیوٹر کی ایجاد انسانی تاریخ کا انوکھا کارنامہ ہے۔ کمپیوٹر کے بعد انٹرنیٹ کی ایجاد ہزاراوں سال پرانی کوئی دیومالائی کہانی کا حقیقت کا روپ دھارنے سے ہرگز کم نہیں ہے۔ آج وہ سب کچھ ممکن ہے جس کے بارے میں سوسال پہلے اگر کوئی بات کرتا تو لوگ اس کو پاگل قرار دیتے۔ د نیا کو سمیٹ کر ایک مقام پر لانے والا انٹرنیٹ اور گوگل نے آج دنیا کی کئی حقیقتوں کا پردہ چاک کیا ہے۔ چند سال قبل تک دنیا صرف جام جم کی کہانیاں پڑھ کرلطف اندوز ہوتی تھی مگر اب جام جم ہر دوسرے یا تیسرے شخص کے ہاتھوں میں ہے۔

جام جم یا جام جمشید کی کہانی ایران کی مشہور دیومالائی کہانیوں میں سے ایک ہے۔ یہ کہانی ایران کے پہلے شاہی خاندان پیشدان سے تعلق رکھنے والے بادشاہ جمشید سے متعلق ہے۔ ایران کے مشہور شاعر فردوسی نے شاہنامہ میں جمشید کا قصہ بیان کیا ہے۔ فردوسی کہتے ہیں جمشید ایران کے چوتھے بادشاہ تھے۔ انھوں نے ایران پر تین سو سال سے زائد عرصہ حکومت کی تھی۔ وہ دنیاوی اور روحانی طاقت کے مالک تھے۔ ان کے دور میں بے شمار ایجادات ہوئی تھیں۔ ہتھیار، تعمیراتی اینٹیں، لینن، سلک اور اوون کے کپڑے، زیورات، قیمتی پتھر، معدنیات، خوشبو، شراب، ادویات، کشتی اور جہاز رانی سمیت کئی ایجادت ان کے دور میں ہوئیں تھیں۔

جمشید نے اپنی رعایا کو چار حصوں میں تقسیم کیا تھا۔ ایک وہ لوگ جو عبادات کا اہتمام کرتے تھے یعنی مذہبی عالم، دوسرے وہ جو لوگوں کی حفاظت کرتے تھے یعنی فوج، تیسرے وہ لوگ جو اناج اگاتے تھے یعنی کسان اور چوتھے وہ جو لوگوں کو تفریح کے ذرائع ایجاد کرتے تھے یعنی فنکار۔

فردوسی کی کتاب شاہنامہ میں جمشید کی شہرت کا اصل سبب اس کا پیالہ بتایا گیا ہے۔ اس پیالہ کو جام جم اورجام جمشید کے علاوہ جام جہاں نامہ، جام جہاں آرا اورجام گتی نامہ بھی کہا جاتا ہے۔ ہلن زمرن نے شاہنامہ کے انگلش ترجمے میں جام جمشید کو کرسٹل گلوب لکھا ہے۔ فردوسی کے مطابق جمشید کے پیالے میں لافانیت کا اکسیر بھرا ہوتا تھا جس سے وہ کاہن، نجومی یا پامسٹ کی طرح قسمت کا حال بتایا کرتے تھے۔ یہ خیال کیا جاتا تھا کہ کائنات کے ساتھ آسمانوں کا اس پیا لے میں نظارہ کیا جاسکتا تھا۔ ساری کائنات کا عکس اس پیالے میں نظر آتا تھا۔ اس پیالے کی مدد سے غیب کا علم بیان کیا جاتا تھا۔ جمشید بادشاہ اس پیالے کی مدد سے بتاتے تھے کہ ان کی سلطنت میں یا باقی دنیا میں کیا کچھ ہوتا ہے اور ہونے والا ہے۔ اس پیالے کا تصور ذہن میں لایا جائے تو وہ ایک انہونی بات لگتی تھی کہ کیسے کوئی شخص دنیا بھر کی معلومات ایک پیالے کی مدد سے دیکھ سکتا ہے۔

مگر آج آئی پیڈ اس پیا لے کے مانند ہے جہاں گوگل کی مدد سے دنیا جہاں کی معلومات لی جاسکتی ہیں۔ دور جدید کا یہ جام جم وہ سب کچھ بتا دیتا ہے جو انسان کچھ برسوں قبل تک سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ موسم کا حال، ہواؤں کا رخ، سمت کا تعین، دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک معلومات کی رسائی، بیماریوں کی تشخیص اور ان کا علاج، لاکھوں میل دور بیٹھ کر تعلیم کا حصول، بغیر سفر کے کاروبار چلانا، گھر بیٹھے روزگار کا حصول، دنیا بھر کے ممالک، شہروں اور دیہاتوں کی تفصیلات سمیت لاکھوں ایسے کام ہیں جو اس جام جم کی مرہون منت آسانی سے سرانجام دیے جاسکتے ہیں۔ دور حاضر کا یہ جام جم آنے والے وقتوں میں کیا کچھ بے نقاب کرے گا اس کا اندازہ لگانا ناممکن نہیں ہے۔ اس جام جم کے موجدین کو سلام۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).