شکریہ ’ہم سب‘


’ہم سب‘ کو دوسری سالگرہ مبارک ہو۔ دو سال کے عرصے میں ’ہم سب‘ نے جو کامیابی حاصل کی ہے اس کے لیے ہم سب کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ ’ہم سب‘ ایسا گلدستہ ہے جس میں رنگ رنگ کے پھول ہیں۔ قاری کی روح معطر کرتی من موہنی خوش بوئیں ہیں۔

منجھے ہوۓ کالم نگاروں کی تحریریں پڑھنے کو ملتی ہیں جس میں حالات حاضرہ کے موضوعات پہ معلوماتی اور تنقیدی بحث کی جاتی ہے۔ قاری کو ایک ہی جگہ خورشید ندیم، وجاہت مسعود، سہیل وڑائچ، فرنود عالم، سلیم صافی، وسعت اللہ خاں اور عطا الحق قاسمی کے ہمہ جہت خیالات پڑھنے کا موقع ملتا ہے۔ اور کیا چاہیے! لیکن ہم سب نے اور بھی بہت کچھ کا اہتمام کر رکھا ہے۔ تازہ ترین خبریں اور بلاگ بھی ہیں۔ ادب پارے اور شہ پارے بھی۔

میں ’ہم سب‘ باقاعدگی سے کیوں پڑھتا ہوں؟

کیونکہ اس پہ اچھے کالم روز شائع ہوتے ہیں۔ مختلف آراء کے حامل مضمون ہوتے ہیں جس سے مکالمے کی فضا پیدا ہوتی ہے۔ معاشرے کے حقیقی مسائل زیر بحث آتے ہیں۔ ان کے حل کی راہیں ڈھونڈیں جاتی ہیں۔ ایسے موضوعات چھیڑے جاتے ہیں جو نظر انداز کیے جاتے رہے ہیں۔ مختلف سوال اٹھائے جاتے ہیں۔ پھر ان کے حق میں اور مخالفت لکھے گئے مضامین چھاپے جاتے ہیں۔

ہم سب نے نئے لکھنے والوں کی جو کمر تھپکائی ہے وہ قابل ستائش ہے۔ بلا تفریق نئے اور پرانے لکھاریوں کے مضامین لگائے جاتے ہیں۔ نئے لکھنے والوں کی شفیق رہنمائی بھی کی جاتی ہے۔ وجاہت مسعود صاحب نے ’نئے لکھنے والوں کو کیا پڑھنا چاہیے‘ لکھ کر کیا خوب خدمت کی ہے۔ عدنان خان کاکڑ صاحب گاہے بگاہے کچھ کارآمد ٹوٹکے پھیلاتے رہتے ہیں۔

ہم سب پہ میرے درجن بھر مضمون شائع ہو چکے ہیں۔ ایڈیٹر صاحبان نے نہ صرف املا کی غلطیاں ٹھیک کیں بلکہ نامناسب الفاظ کو حذف بھی کیا۔ نہ صرف تحریریں شائع کیں بلکہ مزید لکھنے کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ کرکٹ پہ لکھے مضمون پہ جناب وجاہت مسعود صاحب نے ای میل میں مجھے لکھا ’چشتی صاحب آپ بہت اچھا لکھتے ہیں۔ بہت اچھا لکھتے رہیے۔‘ یہ جملہ میرے لیے متاع زندگی ہے۔ بڑے لوگ چھوٹوں کو یوں ہی تھپکی دیا کرتے ہیں۔ ہم سب نے کتنے ہی نوجوانوں کو اظہار کا حوصلہ بخشا ہے۔

میں جب بھی کوئی مضمون بھیجتا ہوں تو عدنان کاکڑ صاحب کو بار بار میسج کرتا ہوں۔ نہ جانے ان کے لیے کتنا صبر آزما ہوتا ہو گا۔ لیکن انہوں نےہمیشہ کمال برداشت سے جواب دیا اور ایک بار تو یہ بھی کہا ’آپ کے مضمون متوازن ہوتے ہیں‘۔ حوصلہ افزائ پر ان دونوں حضرات کا شکر گزار ہوں۔

ایک قاری ہونے کے ناتے میں ہم سب کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ اپنا وقت دیتے ہیں، پیسہ خرچ کرتے ہیں، تنقید برداشت کرتے ہیں اور نہ جانے اس ویب سائیٹ کو چلانے کے لیے کن مسائل کا سامنا کرتے ہیں۔ ہم سب سے جڑے تمام منتظمین، مصنفین اور قارئین کا شکریہ جن کی وجہ سے یہ سلسلہ کامیابی سے چل رہا ہے۔

امید ہے معلوماتی اور دانش سے بھرے کالم پڑھنے کو ملتے رہیں گے۔ طنز و مزاح کے نشتر چلتے رہیں گے اور اصلاح کے پھاہے بھی رکھے جاتے رہے گے۔ ڈاکٹر لبنی صاحبہ جیسے اور بھی ماہرین کے طبی مشورے ملتے رہیں گے۔ کتابوں کے رسیا کتابیں متعارف کرواتے رہیں گے۔ ادیبوں کے ادب پارے بٹتے رہیں گے۔ اور ہم سب پڑھنے والوں کے دل و دماغ میں شمعیں یوں ہی روشن ہوتی جائیں گی۔

شمعیں جلانے پر ’ہم سب‘ کا شکریہ

احمد نعیم چشتی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

احمد نعیم چشتی

احمد نعیم چشتی درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔ سادہ اور چھوٹے جملوں میں بات کہتے ہیں۔ کائنات اور زندگی کو انگشت بدنداں تکتے رہتے ہیں۔ ذہن میں اتنے سوال ہیں جتنے کائنات میں ستارے۔ شومئی قسمت جواب کی تلاش میں خاک چھانتے مزید سوالوں سے دامن بھر لیا ہے۔

ahmad-naeem-chishti has 76 posts and counting.See all posts by ahmad-naeem-chishti