پاکستان بنام ٹرمپ


ڈیئر مسٹر ٹرمپ، آپ نے ہمارا نام لے کر ساری دنیا کے سامنے ہمیں جھوٹا کہا۔ آپ نے دہشت گردی ختم کرنے کے لیے ہماری کوششوں پر نہ صرف شک کیا بلکہ ہمیں کچھ مخصوص دہشت گرد گروہوں (آپ کے منہ میں خاک) کا معاون بھی قرار دیا۔ آپ نے ہمیں چور کہا اور یہ کہ ہم آپ کے تینتیس ارب ڈالر کھا گئے ہیں۔ آپ یقین جانیں ہم نے بالکل بھی آپ کی بات کا برا نہیں منایا۔ ہمارے اس رد عمل کی کچھ خاص وجوہات ہیں۔

پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ نے ہمیں جو جھوٹا، چور اور مکار کہا ہے تو آپ نے یقینا کوئی مذاق نہیں کیا بلکہ آپ کافی سنجیدہ لگ رہے ہیں۔ خیر ویسے بھی آپ بہت سنجیدہ طبیعت کے شخص لگتے ہیں اور مذاق کے چکر میں کم ہی پڑتے ہیں۔ اور یقین کریں ہمیں بھی مزاح یا آج کل جسے لوگ کوئی ”سیٹائر“ وغیرہ کہتے ہیں، بالکل پسند نہیں ہے۔ جو بھی بدمعاش ہمارے ساتھ سیٹیریکل زبان میں بات کرتا ہے ہمیں نہایت برا لگتا ہے۔ وہ ہمارا دشمن ہوتا ہے اور ایسے تمام اشخاص کو ہم ٹھیک ٹھاک سبق سکھاتے ہیں۔ ہماری فتوحات ابھی تک بالکل تازہ ہیں اور جاری رہتی ہیں اس لیے کسی سے بھولی ہوئی نہیں ہیں۔

میں آپ کو واضح الفاظ میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ جو بھی ہماری طاقت اور امن کے لیے ہماری جنگ کا مزاحیہ انداز میں ذکر کرے تو ہم آہنی ہاتھوں سے اپنا دفاع کرتے ہیں۔ یہ مزاحیہ انداز میں بات کرنے والے اشخاص کمزور ہوتے ہیں اس لیے اگر وہ ہماری عقل مندی پر شک کریں اور اس کا ذکر سوشل میڈیا پر کریں تو ہماری قومی اور محکمانہ غیرت پر بہت بری للکار پڑتی ہے۔ ہمیں سخت غصہ آتا ہے اور ہماری ذہانت اس للکار کو برداشت نہیں کرتی۔ ہمارا ری ایکشن سبق آموز ہوتا ہے۔ یہ اور بات ہے کہ ہم نے اس سے سبق کبھی سیکھا نہیں۔

ایک اور رعایت آپ کو یہ ہے کہ آپ نے یہ جو ہمیں جھوٹا اور دھوکے باز کہا اور ہماری پالیسیوں پر تنقید کی تو آپ کے اس بیان کے پیچھے ہمیں انڈیا اور مودی کا بالکل بھی کوئی ہاتھ نہیں لگ رہا۔ اگر اس کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہوتا تو پھر ہمیں بہت غصہ آنا تھا۔ ویسے آپس کی بات یہ ہے کہ آپ کے کیس میں غصہ پی جانا ہی ہماری ترجیح رہی ہے۔

ایک آخری رعایت آپ کو یہ ہے کہ آپ لبرل ہیں نہ ایک پاکستانی سیاستدان یا ہمارے پرائم منسٹر۔ اس لیے بھی آپ اگر ہماری ذہانت کی بنائی ہوئی پالیسیوں پر تنقید کریں تو ہمیں غصہ نہیں آتا۔ آپ اگر ہمارے پرائم منسٹر ہوتے تو ایسے کسی بیان کے بعد آپ کی حب الوطنی انتہائی مشکوک ہو چکی ہوتی اور آپ ہمارے لیے ایک سیکیورٹی تھریٹ بن چکے ہوتے۔ ہم نے اپنی قومی سلامتی کی خاطر اب تک آپ کا بندوبست بھی کر دیا ہوتا۔

جس شخص کو یہ استثنا حاصل نہ ہوں یا کسی نے یہ بات ہم سے مزاح میں کی ہوتی تو ہم اسے خوب سبق سکھاتے۔ ہم اس پر ایسے الزامات دھرتے کہ وہ اور اس کے گھر والے کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہتے۔ وہ خوف سے پھول کر بھینسا بن جاتے اور موچی گیٹ سے گزرنے کی کبھی جرات نہ کرتے۔ صرف یہی نہیں بلکہ ہم تو کچھ ایسی خالص پرائیویٹ کارروائی بھی ڈال دیتے جس کا ذکر شاید آپ تو کر لیتے لیکن شریف آدمی ان پر چپ ہی رہنا بہتر سمجھتے ہیں۔

ویسے بھی ٹرمپ جی آپ کا رعب بہت ہے۔ امریکی صدور کے دنیا پر بڑے احسانات ہیں۔ آپ نے بہت سارے ملکوں میں جمہوریت لانے کے ان ملکوں سے بے پناہ قربانیاں لی ہیں۔ ماضی قریب ہی کو لے لیں، عراقی عوام کو صدام حسین سے آزاد کرانے کے لیے آپ نے لاکھوں ٹن بارود وہاں پھینکا اور کئی لاکھ لوگ تو زندگی سے ہی آزاد ہو گئے۔ باقی جو بچے ہیں وہ آپ کے دیے ہوئے بارود کی بو ساری زندگی سونگھتے رہیں گے اور آپ کے احسان مند رہیں گے۔

اٖفغانستان کی بربادی میں بھی آپ کا کردار اپنی مثال آپ ہے۔ پہلے آپ نے انہیں سرخ آندھی سے بچایا اور پھر اسامہ بن لادن کی مہمان نوازی سے ان کی جان چھڑائی۔ یقین کریں اس ساری کوشش میں افغانستان پر آپ کی گولہ باری اتنی کامیاب تھی کہ اس سے صرف افغان نہیں بلکہ پاکستانی بچے بھی خوف زدہ رہتے تھے۔

امریکی صدور کا مختلف ممالک کی عوام کو انسانی حقوق دلانے اور وہاں پر جمہوریت کو مضبوط کرنے کا طریقہ بڑا متاثر کن ہے اس لیے ہم آپ کی باتوں کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ آپ جونہی کسی ملک کی عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں تو یقین کریں لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ انہیں عراق اور افغانستان یاد آ جاتے ہے اور آسمان سے برستے ہوئے گولے نظر آنے لگتے ہیں۔ ابھی ابھی آپ نے ایرانی عوام کو ان کی ظالم حکومت سے آزادی دلانے کی جو بات کی ہے تو یقین جانیں کہ ساری دنیا کو ایران کی فکر ہونے لگی ہے۔

اس لیے آقا آپ ہمیں ڈالر بے شک نہ دیں لیکن ہماری عوام کو جمہوریت اور آزادی دینے کی فکر نہ کیجیے گا۔ ہم آپ کی دی ہوئی جمہوریت، انسانی حقوق اور گولہ بارود کے مکس پیکج کے لائق نہیں ہیں۔

سلیم ملک

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

سلیم ملک

سلیم ملک پاکستان میں شخصی آزادی کے راج کا خواب دیکھتا ہے۔ انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند۔

salim-malik has 355 posts and counting.See all posts by salim-malik