بزنس ویزے سمیت نوکریاں اور دوسرے معاملات آسان بنائیں گے؛ پاک سعودی مشترکہ کمشن اجلاس


پاکستان اور سعودی عرب نے بزنس ویزوں کو آسان اور کم خرچ بنانے، قیدیوں کی منتقلی، سنگل کنٹری نمائش اور پاکستانیوں کو مزید روزگار فراہم کرنے سمیت متعدد فیصلے کیے ہیں۔

روزنامہ ایکسپریس کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ وزارتی کمیشن کا 11 واں 2 روزہ اجلاس بدھ کو ختم ہو گیا۔ پاکستان اور سعودی عرب نے تجارت، کاروبار، توانائی، قونصلر امور، تعلیم اور صحت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

وفاقی وزیر تجارت و ٹیکسٹائل محمد پرویز ملک اور سعودی وزیر تجارت و سرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد بن عبداللہ القاصبی نے مشترکہ طور پر اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں دونوں اطراف کے ماہرین نے مختلف امور بالخصوص تجارت، کاروبار، توانائی، قونصلر امور، تعلیم، صحت اور باہمی دلچسپی کے دیگر معاملات پر بات چیت کی۔

پاکستان کی پہلی سنگل کنٹری نمائش رواں سال ہوگی
اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان سیشن کی دستاویز پر دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر وزیر تجارت و ٹیکسٹائل محمد پرویز ملک اور ان کے سعودی ہم منصب ڈاکٹر ماجد بن عبداللہ القاصبی نے خطاب کیا اور مشترکہ وزارتی کمیشن کے اجلاس کے فیصلوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ اجلاس کے اعلامیے کے مطابق مشترکہ وزارتی کمیشن کے 11ویں اجلاس میں فریقین نے ایک دوسرے کے ممالک میں نئی مصنوعات کی نمائشوں کے انعقاد پر اتفاق کیا، اس سلسلے میں سعودی عرب میں پاکستان کی پہلی سنگل کنٹری نمائش رواں سال ہو گی۔

بزنس ویزے کو آسان بنانے اور فیس میں کمی پر اتفاق
دونوں ممالک نے بزنس ویزے کے اجرا پر نظرثانی کرنے اور اس کے طریقہ کار کو آسان بنانے پر اتفاق کیا، بزنس ویزا فیس کو بھی متناسب بنایا جائے گا، پاک سعودیہ مشترکہ بزنس کونسل کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں پہلا اجلاس بلا کر فعال کرنے پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد میں سعودی سفارتخانے میں جلد کمرشل اتاشی تعینات کیا جائے گا۔

تیل و گیس کمپنیوں کے درمیان تعاون پر زور
پاکستان نے سعودی تیل و گیس کمپنیوں کے تعاون پر زور دیا تاکہ پاکستان میں ریفائنریز کے قیام سمیت تیل کی پیداوار کو ترقی دی جا سکے، دونوں ممالک میں مرکزی بینکوں کے درمیان ایم او یو کو حتمی شکل دینے کے لیے مذاکرات تیز کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کی انفارمیشن کا تبادلہ
دہشت گردی کے انسداد، منظم جرائم اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے شعبے میں سیکیورٹی انفارمیشن اور مہارت کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔

قیدیوں کی منتقلی کا فیصلہ
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان  سزا یافتہ قیدیوں کی منتقلی بھی کی جائے گی اس سے متعلق ڈرافٹ ایگریمنٹ پر جلد دستخط کیے جائیں گے۔

سعودی یونیورسٹیز میں پاکستانی طلبا کی اسکالر شپس بڑھانے کی درخواست
مشترکہ وزارتی کمیشن نے پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کی یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلبا کے لیے اسکالرشپس کی تعداد بڑھانے کی درخواست کی، پاکستان نے سعودی عرب کو ایوی ایشن ٹریننگ انسٹیٹیوٹ حیدرآباد میں تربیت فراہم کرنے کی پیشکش کی۔

سعودی عرب کی ضروریات کے مطابق تربیت مراکز قائم کرنے کا فیصلہ
مشترکہ وزارتی کمیشن نے میڈیا کے شعبے سے وفود، ٹیلی ویژن کے ثقافتی پروگراموں و ڈاکومنٹریز کے تبادلے کی حوصلہ افزائی پر زور دیا۔سعودی وفد نے بتایا کہ پاکستان میں افرادی قوت کی سعودی عرب کی ضروریات کے مطابق تربیت کے حوالے سے مراکز قائم کیے جائیں گے، اس موقع پر سائنسی تحقیق، ٹیکنالوجی اور تعلیم و صحت کے شعبوں میں اسکالرشپس، تجربات اور تربیت کے لیے تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

سعودی وزارت صحت پاکستانی طبی عملے کو نوکریاں دینے کا خواہش مند
سعودی وزارت صحت کی جانب سے تربیت یافتہ پاکستانی طبی عملے کو ملازمتیں فراہم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا، اسی طرح تجارت، توانائی، سرمایہ کاری، تعلیم اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے سلسلے میں دونوں ممالک کی جانب سے شعبہ جاتی رابطہ کاری کے لیے فوکل پرسنز نامزد کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

پاکستانیوں کو روزگار کے نئے مواقع دیے جائیں گے، سعودی وزیر تجارت
وزارتی کمیشن کے اختتامی سیشن کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سعودی وزیر تجارت و سرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد بن عبداللہ القاصبی نے کہا کہ سعودی عرب وژن 2030ء کے تحت پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو مزید بڑھائے گا، پاکستانیوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے، دونوں ممالک نہ صرف برادر ملک ہیں بلکہ اہم شراکت دار بھی ہیں۔

سی پیک کے تحت سعودی عرب کے لیے بھی بہت مواقع ہیں، وزیر تجارت پاکستان
وفاقی وزیر تجارت و ٹیکسٹائل محمد پرویز ملک نے کہا کہ سعودی عرب کا وژن 2030 ء بہت مثبت اور تعمیری ہے، اس سے پاکستانیوں کے لیے بھی مواقع پیدا ہوں گے، اسی طرح سی پیک کے تحت سعودی عرب کے لیے بھی بہت مواقع ہیں، سعودی کمپنیوں کو ان مواقع سے بھرپور استفادہ کرنا چاہیے، دونوں ممالک میں تجارت کا حجم بڑھانے کی بہت گنجائش ہے، اس حوالے سے اقدامات کیے جائیں گے۔

پاک سعودیہ مشترکہ بزنس کونسل کو فعال کرنے کا فیصلہ
دریں اثنا اسلام آباد میں سعودی سفارتخانے میں جلد کمرشل اتاشی تعینات کیا جائے گا، پاک سعودیہ مشترکہ بزنس کونسل کو رواں سال فعال کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

اس موقع پر انہوں نے مسلسل رابطوں کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپ کی تجویز پیش کی جسے سعودی وزیر نے سراہا اور اس سے اتفاق کیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).