قاتل اہل خانہ کے ہمراہ زینب کی تلاش میں گھومتا رہا


ملزم کی مقتولہ زینب کے والدسے ملاقات بھی کرائی گئی،فوٹو:فائل

 زینب واقعے کے مرکزی ملزم عمران عرف مانا نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا جب کہ ملزم کی مقتولہ زینب کے والد سے ملاقات بھی کرائی گئی ہے۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ قصور واقعے کے مرکزی ملزم عمران کو رات گئے مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا،جب پولیس ملزم کی گرفتاری کے لیے موقع پر پہنچی تو اس نے اہلکاروں پر فائرنگ کردی تاہم مقابلے کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا۔

واقعے کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی  ٹیم کے اراکین نے تفتیش مکمل کرتے ہوئے بتایا کہ چار  ملزمان نے عمران کو واردات کے بعد چھپنے میں مدد فراہم کی جب کہ ان میں سے ایک ملزم عمران کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے۔ پنجاب فرانزک لیب نے تمام ملزمان کے پولی گرافک ٹیسٹ مکمل کرکے رپورٹ جے آئی ٹی کے حوالے کردی ہے ۔

دوسری جانب ذرائع نے مرکزی  کی ذاتی زندگی  کے حوالے سے بتایا ہے کہ  ملزم کا نام عمران علی ولد ارشد قوم ترکھان اورعمر24 سال ہے، ملزم صرف 4 جماعتیں پاس ہے ۔ ملزم کا باپ نفسیاتی مریض تھا جوگزشتہ ماہ انتقال کرگیا جب کہ ملزم کا ایک بھائی فرحان ، دوسرا فہد اورتین بہنیں ہیں، ایک کے علاوہ تمام غیرشادی شدہ ہیں، ملزم راج گیری یعنی مستری کا کام کرتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم زینب کے قتل پرہونے والے تمام احتجاج میں شامل رہا، ملزم وقوعہ کے بعد مدعیوں کے ساتھ پھرتا رہا، ملزم کا پہلا ڈی این اے ٹیسٹ 14 جنوری جبکہ دوسرا 20 جنوری کوہوا۔

 

 بشکریہ؛ ایکسپریس نیوز

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).