کیا خوبصورت امیشا کو پولیس نے وڈیرے کے لئے اغوا کیا ہے؟


بالکل انڈین فلم کی طرح کا سین ہے لیکن ایک حقیقتی واقعہ ہے جو سندھ کے ریتلے علائقے تھر کے عمر کوٹ کے گاؤں ہاشم پلی کی تیرہ سالہ امیشا خاصخیلی کے ساتھ پیش آیا ہے۔ امیشا کی خوبصورتی اس کی جان کی دشمن بن کر سامنے آئی ہے اور اوپر سے غربت نے اس پر مُہر لگادی ہے کہ اگر کوئی لڑکی غریب ہے تو خوبصورت ہونا جرم ہے اور وہ دوسروں کے رحم و کرم پر ہے۔

دس دن پہلے علاقے کے تھانے کی خاتون ایس ایچ او خوشبخت کی قیادت میں عمر کوٹ کے گاؤں ہاشم پلی کے ایک ایسے گھر پر چھاپہ مارا گیا جس میں شادی کی تقریب ہو رہی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی امیشا کی عمر تیرہ سال اور لڑکے کی عمر پندرہ سال ہے ( دونوں آپس میں رشتے دار بھی ہیں ) کی شادی کم عمر کی شادی ہے اس پر چھاپہ مارا گیا۔ جب کہ خاصخیلی خاندان کا موقف ہے کہ بڑے بھائی کی شادی اور اس کی بہن امیشا کی منگنی کی تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا مگر علاقے کے وڈیروں کے کہنے پر پولیس نے کارروائی کی اور لڑکی امیشا کو اپنے ساتھ لے گئیں۔ تھانے پر سب کو رہا کیا گیا مگر امیشا کے لئے کہا گیا کہ اس کو دوسرے دن عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ تھانے پر امیشا نے سندھی ٹی وی چینل کے ٹی این کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اس کی شادی نہیں منگنی ہو رہی تھی۔

اگلے دن امیشا کو کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ اس دن سے لڑکی تھانے سے غائب ہے۔ خاتون ایس ایچ او خوشبخت کا اس کہنا ہے کہ انہوں نے لڑکی ورثا کے حوالے اس بات کی گارنٹی لے کر کر دی تھی کہ وہ اس نابالغ لڑکی کی شادی نہ کروائیں گے۔ جب کہ لڑکی کے ورثا اور اس کے بھائی کا یہ کہنا ہے کہ پولیس نے امیشا خاصخیلی کو با اثر وڈیروں کے حوالے کر دیا ہے جنہوں نے ان کی لڑکی کو غائب کر دیا۔

دس دن ہونے کو ہیں، واقعہ اخبارات، ٹی وی پر آنے کا باوجود امیشا کا کچھ پتہ نہیں چل رہا۔ لڑکی کو پولیس نے منگنی یا شادی کی تقریب سے قانون کی پاسداری کے لئے گرفتار کیا یا فلمی سین کی طرح اس کو وہاں سے۔ قانونی وردی میں اغوا کرکے وڈیرے کے حوالے کیا۔ لڑکی کو پولیس نے غائب کیا یا بقول پولیس کے کہ اس کو اس کے ورثا نے غائب کیا ہے، اس بات کی حقیقت تو ابھی تک سامنے نہیں آسکی مگر آئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے خاتون ایس ایچ او خوشبخت کو معطل کردیا ہے جس سے یہ بات سمجھ میں آرہی ہے کہ آئی جی آفس کی طرف سے پولیس کو قصور وار مانا جا رہا ہے۔

ملزم بتائے گئے وڈیرے حوالات میں ہیں مگر لڑکی کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں۔ علاقے میں یہ بات چل رہی ہے کہ لڑکی بے حد خوبصورت ہے اس لئے اس کو حاصل کرنے کے لئے پولیس کی مدد سے اغوا کیا گیا ہے۔ بے انتہا خوبصورتی اگر غربت کے سائے تلے ہو تو کم از کم ہمارے ملک میں جرم بن جاتی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).