ماسی پھتے کی ہٹی اور الیکشن 2018


حوالدار تابعدار ۔ السلام و علیکم ماسی ۔
ماسی پھتے ۔و علیکم السلام پُتر تابعدار ۔
حوالدار تابعدار ۔ماسی جلدی سے میرے جاز والے نمبر پہ پچاس کا ایزی لوڈ کردے ۔
ماسی پھتے ۔ وے جین جوگیا ۔ لوڈ تو میں کر دیتی ہوں ،پر تو صبح صبح کپڑوں والا بیگ موہڈے سے لٹکا کے کدھر چل پڑا ہے۔ٹبری (بیوی) تیری بیمار ہے ،ایم۔ پی۔ اے کی منتیں کر کر کے تم نے ابھی کچھ دن پہلے ہی تو اپنے شہر تبادلہ کروایا تھا ،اب کدھر منہ چُک کے ٹر پئے ہو ۔وے سب خیر ای ہے ناں ۔؟
حوالدار تابعدار ۔ اوہ ماسی نہ رہے وہ ایم ۔پی ۔اے ۔ نہ رہی ہماری مرضی کی پوسٹنگ ۔ کیا بتاؤں؟ پتہ نہیں کس تبدیلی کے پیچھے پڑ گئی ہے ساری دنیا ۔میرا پھر تبادلہ ہو گیا ہے ۔اور شام تک اگلی جگہ جا کر ڈیوٹی سنبھالنی ہے۔ اور اس بار صرف میرا اکیلے کا ہی نہیں پورے کے پورے تھانے کا بلکہ پورے ضلعے کے پولیس والوں کا تبادلہ ہو گیا ۔
ماسی پھتے۔ ہا،،،، ہائے وے اسی لیے جیرا تھانیدار وی صویرے صویرے یہاں سے تیز تیز قدم اٹھاتا شاپر میں وردی ڈال کے بھاگا جا رہا تھا ۔میں وی آکھاں ،،،، اللہ خیر ای کرے۔ آج جیرے نے اپنی ماسی سے کوئی سلام دعا بھی نہیں کی اور بیگانوں کی طرح گزر گیا ہے۔۔
حوالدار تابعدار ۔ ماسی تمھیں سلامو ں کی پڑی ہے۔ ہم سب اپنے علاقے کے تھانہ سے تھانہ بدر شہر بدر ضلع بدر اور کچھ رینج بدر کر دیے گئے ہیں۔اس طرح کے حالات میں سلام دعا کسے یاد رہتی ہے ،میں نے بھی لوڈ نہ کروانا ہوتا تو اب تک پولیس لائن بھی پہنچ گیا ہوتا ۔
ماسی پھتے ۔پر پتر تابعدار ان اچانک تبادلوں کی کوئی وجہ بھی تو ہوگی ناں ۔تم لوگوں کا قصور کیا ہے؟
حوالدار تابعدار ۔۔۔ ماسی قصور کیا ہونا ہے ؟ افسران کا اور نگران حکومت کا خیال ہے کہ ہم اگر بیگانی جگہ پہ جا کر دوسرے شہروں میں الیکشن ڈیوٹیاں کریں گے تو دھاندلی نہیں ہوگی ۔ماسی دھاندلی صرف ہمارے پولیس والوں کے تبادلوں سے ہی بھلا رک سکے گی؟ ویسے بھی الیکشن تو اس بار مکمل فوج کی زیر نگرانی ہو رہے ہیں ۔مجھے نہیں لگتا کہ اس بار کوئی دھاندلی کے ایک فیصد بھی چانس ہیں۔
ماسی پھتے ۔ اچھا اب میں سمجھی تیری ساری بات ۔اس میں اتنا دکھی ہونے والی مجھے تو کوئی بات نظر نہیں آتی پُتر تابعدار ۔وے کچھ دن تمھارے تبادلوں سے یا گھر سے دور ڈیوٹی کرنے سے کسی چنگے کی امید ہے تو تیرا منہ کیوں لٹکا ہوا ہے ۔پُتر بھلائی کے کام کے لیے تھوڑی تکلیف بھی اٹھانی پڑ جائے تو ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔
حوالدار تابعدار ۔ ماسی میں کب ہمت ہارا ہوں ۔میں بھی چاہتا ہوں کہ اس بار کوئی تبدیلی آ ہی جائے ۔ لیکن ان سیاست دانوں کے حالات دیکھ کر مجھے نہیں لگتا کہ کوئی تبدیلی شبدیلی آنے والی ہے ۔بس ہماری قسمت میں خواری ہے ہم بھگت آئیں گے ۔
ماسی پھتے ۔ ناں کیا ہوا ہے سیاست دانوں کو ۔ یا ان کے حالات کو ۔یہ کرکٹ والا منڈا وچارا کتنے عرصے سے ہلکان ہو رہا ہے ۔ کبھی دھرنے ۔کبھی جلسے ۔بیچارہ ہر ویلے کلپتا رہتا ہے کہ میں تبدیلی لاؤں گا میرا ساتھ دو ۔میں تبدیلی لاؤں گا میرا ساتھ دو ۔اب لوگ اس کے ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں پُتر ۔اب مجھے لگتا ہے کچھ نہ کچھ چنگا ہونے والا ہے ۔ دیکھ اب جو غریب لوگ کبھی ان وڈیروں سرداروں سیاستدانوں کے سامنے آنکھ نہیں اٹھاتے تھے ان کے تمام ظلم زیادتیاں اپنا مقدر سمجھ کر سہے جاتے تھے اب وہ بھی بولنے لگ پڑے ہیں۔لوگ غلط کو غلط کہنے لگ گئے ہیں پُتر ۔اور جب لوگ غلط کو غلط کہنے لگ جائیں ۔چنگے ماڑے کا فرق پچھاننے لگ پڑیں تو پھر انقلاب آیا کرتے ہیں ۔تبدیلیاں آتی ہیں۔
حوالدار تابعدار ۔ اوہ ماسی میں تیری ہر بات کو مانتا ہوں ۔تم سچ کہہ رہی ہو ۔پر اس کر کٹ والے منڈے کے ساتھ جو لوگ کھڑے ہیں وہ بھی تو اس کے ساتھ نہیں ہیں ناں۔پھر کس تبدیلی کی امید ہے تمھیں۔اس کے دائیں بائیں کھڑے دونوں لوگوں کی چپقلش میری تو سمجھ سے باہر ہے ماسی ۔اپنے ووٹروں اور نئے جذبے سے آنے والے جوانوں کو پتہ نہیں یہ لوگ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ۔یہاں تو ایک شعر بھی سنانے کو دل کرتاہے ۔
تیرے قبیلے کے عمر رسیدہ لوگ
جانے کیوں رنجشیں جوان رکھتے ہیں ۔
ماسی پھتے ۔ کی مطلب تابعدار پُتر۔
حوالدار تابعدار ۔ دیکھ ماسی سیٹوں اور ٹکٹوں کے جس دھبڑ دھوس میں کرکٹ والا منڈا پھنسا ہوا ہے اس سے تو یہی لگتا ہے کہ سب سرداری کے اور کرسی کے چکر میں عمرا ن خان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔جس کو ٹکٹ ملا وہ تبدیلی کے نعرے لگاتا ہے ۔جس کو نہیں ملا وہ پارٹی کے سارے معاملات کو ہی غلط کہہ رہا ہے ۔ اس سے تو یہی ثابت ہوا کہ ملکی نظام میں بہتری کوئی نہیں چاہتا ہر کوئی اپنے اپنے مفاد کی جنگ لڑ رہا ہے ۔ماسی تونے کبھی بلندیوں میں اڑتی چیلیں دیکھی ہیں ؟ بے شک وہ آسمانوں کی بلندیوں میں محو پرواز ہوتی ہیں لیکن ان کی نظر یں زمین پہ پڑے مردار کی تلاش میں ہوتی ہیں۔یہ جو لوگ ٹکٹ کی وجہ سے کرکٹ والے منڈے سے ناراض ہو رہے ہیں ۔ یا اس کا ساتھ چھوڑ رہے ہیں ا ن کی سوچ ان چیلوں کے جیسی ہے ۔
ماسی پھتے ۔وے پتر تیری ان پڑھ ماسی کی سمجھ میں یہ چیلوں وہیلوں کی مثالیں نہیں آتیں ۔میرے ساتھ تو
سیدھی سیدھی باتیں کیا کر ۔مجھے تو اتنا پتہ ہے کہ آسمانوں کی بلندیوں میں اڑتی چیلوں کے سائے میں کچھ آوارہ کتے بھی بھاگتے ہیں ۔جن کو پتہ ہوتا ہے کہ یہ چیل کا سایہ جدھر بھی جائے اس سائے کے ساتھ بھاگنے سے انھیں بھی کھانے کو بچا کھچا مردار مردہ گوشت مل ہی جائے گا ،اگر کرکٹ والے منڈے کی محنت پہ پانی پھیرنے کا ارادہ کر ہی لیا ہے ان لوگوں نے تو تیری کملی ماسی افسوس کے علاوہ کر بھی کیا سکتی ہے ۔
حوالدار تابعدار ۔واہ ماسی تو تو مجھ سے بھی نمبر لے گئی ۔بالکل ماسی کچھ مفاد پرست چور قسم کے گھٹیا اور خود کو سیاست دان سمجھنے والوں کو تو ان چیل کتوں سے مشابہت دینے کو دل کرتا ہے ۔جو اپنے فاعدے کے لیے کبھی بھی کچھ بھی کر سکتے ہیں ۔
ماسی پھتے ۔اچھا تابعدار پتر ہمیں کیا ضرورت ہے کسی کو چیل کتا یا کوا کہنے کی اب لوگوں میں شعور آگیا ہے اب جیسا منہ ہوگا ویسی ہی چپیڑ پڑے گی تو دیکھتا جا ۔میں ٹیلی ویثرن پہ روز دیکھتی ہوں پرانے سیاست دان جو ووٹ لے کر پھر کبھی اپنے حلقوں میں نہیں گئے جنھوں نے اپنے ووٹ دینے والوں کی پرت کے وات نہیں پچھی اب جب وہ ووٹ مانگنے لوگوں میں جارہے ہیں ٹٹی پھٹی سڑکوں والے محلوں میں جا رہے ہیں ، جن کو مرمت کروانے کا ان لیڈروں نے وعدہ کیا تھا تو لوگ انھیں کھری کھری سنا رہے ہیں ، بے عزت کر رہے ہیں ۔ پتر پھر تو ان لیڈروں کی منگتوں جیسی بنی شکلیں دیکھ کہ ترس آتا ہے ۔لوگ سدھی سدھی اور کھری کھری سنا رہے ہیں۔کئی جگہوں پہ تو میں نے دیکھا ہے عام لوگ بھی سیاست دانوں کے ہتھے پڑ گئے اور بات ہاتھا پائی پہ آگئی ۔مجھے چنگی طرح یاد ہے اللہ بخشے تمھارے چاچا جب زندہ تھے۔بڑا سوہنا گھبرو جوان تھا تمھارا چاچا ۔ یہ چوڑا سینہ بھرویں مُچھ اللہ جنت میں جگہ دے آمین ۔وہ بھی بڑے جیالے ہوا کرتے تھے ۔تمھارے چاچے سے ہی تو مجھے بھی ان سیاسی باتوں کی تھوڑی بہتی سوج بھو ج لگی تھی ۔ہمارے علاقے کا جو سردار تھا وہ چوروں کی پشت پناہی کیا کرتا تھا ۔علاقے میں کوئی بھی چوری ہو جاتی چو ر اور چوری کا سامان ہمیشہ اسی کے ڈیرے سے ہی ملتا۔اور جب چور پکڑا جاتا تو پھر تھانے میں پرچہ نہ ہونے دیتا بلکہ وچارے غریب لوگوں کو ڈرا دھمکا کر صلح کروا دیتا۔ جب الیکشن آئے اور وہ ووٹ مانگنے ہمارے گاؤں آیا تو تمھارے چاچے بہشتی نے اس کی گاڑی کے پیچھے اپنا بیل باندھ دیا تھا۔پھر وہ نعرے وجے وہ نعرے وجے کہ بس کیا بتاؤں ۔
حوالدار تابعدار۔ ماسی اس قسم کے لوگوں کا علاج بھی یہی ہے ۔اور آج کل بھی ان سیاست دانوں کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو رہا ہے ۔ایک طرف عوام نے اپنے حق کے لیے بولنا سیکھ لیا ہے ۔دوسری طرف نیب نے کرپٹ لوگوں کے گرد گھیر ا تنگ کر دیا ہے ۔اور ان سب سے بڑا اانعام جو اللہ نے پاکستان کی عوام کو دیا ہے وہ ہے چیف جسٹس اب دیکھ نہ تونے پچاس کا لوڈ کیا ہے اور پورے کا پورا لوڈ مجھے ملا ہے۔ اب میں نے سنا ہے چیف جسٹس صاحب پانی کا مسئلہ حل کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں انشا ء اللہ اب کوئی نہ کوئی مناسب اور مثبت حل نکل آئے گا ۔ماسی تجھے دل کی بات بتاؤں ۔
ماسی پھتے ۔ہا ں پُتر بتا ،،، میں صدقے ۔
حوالدار تابعدار۔ماسی پندرہ سال ہوگئے پولیس کی نوکری کرتے اور کئی جعلی ڈگریوں والے ۔چور قسم کے سیاست دانوں کے گھروں کی حفاظت کرتے ۔ ان کی نالائق اولادوں کی حفاظت کرتے ۔ان کی بُلٹ پروف گاڑیوں کی چوکیداری کرتے ۔
ماسی پھتے ۔ ناں تو اب کیا تونے بھی الیکشن لڑنا ہے ۔
حوالدار تابعدار۔ اوہ نئیں ماسی پوری بات تو سن۔
ماسی پھتے ۔اچھا اچھا بول۔
حوالدار تابعدار ۔ ماسی قسم سے دل کرتا ہے ۔اب مجھے اللہ موقع دے تو میں چیف جسٹس صاحب کا گن مین لگ جاؤں ۔ذاتی گن مین نوکری کی نوکری عبادت کی عبادت ۔
ماسی پھتے ۔ ماں صدقے ، ،، پُتر ۔مجھے تیرے پہ فخر ہو رہا ہے ۔جیندا رہ ۔
حوالدار تابعدار۔ اور ماسی یہ جو میرا گھر سے دور دوسرے شہر تبادلہ ہوا ہے نہ ۔سچی ماسی مجھے ذرا بھی افسوس نہیں ۔بے شک کوئی اضافی الاؤنس نہیں ہے ۔کوئی کھانے پینے رہائش کا مناسب انتآام بھی نہیں ہے۔ میری بیوی بھی بیماری ہے ۔مگر میں بہتری چاہتا ہوں۔اپنے بچوں کے بھلے کے لیے اپنے آنے والے کل کے لیے ۔روشن اور کرپشن فری پاکستان کے لیے میں قربانی دینے کو تیار ہوں ۔اس بار ہمیں نکلنا ہی پڑے گا ۔اگر اب بھی ہم خاندانی سیاست کی بھینٹ چڑھ گئے تو آئندہ آنے والی نسلیں تباہ برباد ہوجائیں گی ۔ہمیں پانی کی ضرورت ہے ۔ہمیں بجلی کی ضرورت ہے ۔ہمیں تعلیم کی ضرورت ہے ۔تمام اداروں میں اہلیت کے مطابق تعیناتیوں کی ضرورت ہے ۔میری بیوی اور بچوں نے بڑی ہنسی خوشی مجھے نئی جگہ ڈیوٹی کے لیے روانہ کیا ہے ۔کیوں کہ وہ بھی نہیں چاہتے کہ میں اپنے تبادلے کے لیے جاہل قسم کے لوگوں کی خوشامد کروں ان کے تلوے چاٹوں ۔نظام بدلے یا نہ بدلے تابعدار نے اپنی سوچ کو بدل لیا ہے ماسی ۔تابعدار اب کسی سیاست دان کے کہنے پہ تبادلہ نہیں کروائے گا نہ کسی کا مرہون منت ہو کر غلط کام کرے گا ۔نہ سیاست دانوں کے کہنے پہ کسی کو ناجائز پکڑے گا نہ کسی جائز کو چھوڑے گا ۔
ماسی پھتے ۔پتر تابعدار شاباش میرے لال جیند ا رہ۔ سنیں ساتھیاں جو انیاں مان۔
حوالدار تابعدار ۔ ماسی دیکھا تونے آج پھر مجھے دیر کروا دی اب مجھے اپنے کرائے پہ جانا پڑے گا سرکاری بس سب پولیس والوں کو لے کر نئی جگہوں پہ چھوڑنے چلی گئی ہو گی ۔ ماسی تیری یہ باتیں بھی نہ ختم ہی نہیں ہوتیں۔ہمیشہ باتوں میں لگا لیتی ہو۔
ماسی پھتے ۔ وے جا وے ایڈا تو ٹائم کا پابند ۔جس بس نے تمھیں نئی جگہوں پہ پہنچانا ہے ناں ۔اس کا تو ابھی تک ڈرائیور بھی نہیں آیا ہوگا۔میں بھی پندرہ سالوں سے تجھے ڈیوٹی پہ آتا جاتا دیکھ رہی ہوں۔پہلے کبھی ایسا ہوا ہے کہ تو ٹائم پہ ڈیوٹی گیا ہو اور کسی ایک ٹائم پہ واپس آیا ہو۔ایویں ماسی کو الزام نہ دے۔
حوالدار تابعدار ،ہنستے ہوئے ۔۔ماسی بات تو تیری بھی بالکل سچی ہے ۔پر کوئی بات نہیں ۔اب وقت بدلے گا ہم بھی انشاء اللہ مقررہ وقت پہ ڈیوٹی جایا کریں گے اور مقررہ وقت پہ ہی بیوی بچوں میں آیا کریں گے بس تو دیکھتی جا یہ الیکشن 2018 ایک بار ہوجانے دے ۔
ماسی پھتے ۔ اچھا یہ لے دو چار ٹافیاں اور منہ میٹھا کرتے جا۔اچھا وقت آنے والا ہے ۔رب راکھا ،تیری ماسی کی اکیلی جان کو اور بھی کئی کام ہیں۔دہی کے کونڈے بھی ابھی باہر لاکر رکھنے ہیں۔ہٹی کے سامنے جھاڑو لگانا بھی رہتا ہے ۔اور تو ماسی کو باتوں میں الجھا کر کھڑا ہو گیا ہے۔
حوالدار تابعدار ۔مسکراتے ہوئے ٹافیاں پکڑتا ہے اور شکریہ کے ساتھ اللہ حافظ کہہ کر روانہ ہو جاتا ہے ۔

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).