کراچی میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عمران علی شاہ کا شہری پر سرعام تشدد


کراچی میں پی ٹی آئی کے نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عمران علی شاہ کی جانب سے شہری کو سرعام تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے معاملے پر ڈی آئی جی ایسٹ ڈاکٹرعامر فاروقی نے تحقیقات کا حکم دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ واقعہ کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کرکے کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

تحریک انصاف کے ایم پی اے کے تشدد کا شکار ہونے والے متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ بیٹی اسپتال میں داخل ہے اور اہل خانہ کے ساتھ  تیمارداری کے لئے جا رہا تھا، اسٹیڈیم کے قریب بمپر ٹو بمپر گاڑیاں چل رہی تھیں اس وجہ سے میری گاڑی کا بمپر اگلی گاڑی سے ٹکرایا، میری ان سے بات ہو رہی تھی کہ اچانک عمران شاہ آ گئے اور تشدد شروع کر دیا۔

متاثرہ شخص نے کہا کہ پی ٹی آئی کے عمران شاہ نے میری ایک نہ سنی اور آتے ہی تشدد شروع کردیا، یہ کونسا ملک ہے جہاں شہری کی عزت کو تار تار کردیا جاتا ہے۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے بھی نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھیج دیا اور ان سے شہری پر تشدد سے متعلق 24 گھنٹے میں وضاحت طلب کرلی۔ نوٹس میں کہا گیا کہ اگر عمران علی شاہ نے وضاحت پیش نہ کی تو معاملہ انضباطی کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا۔

واضح رہے تحریک انصاف نومنتخب رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر عمران علی شاہ نے کراچی میں نیشنل اسٹیڈیم کے قریب گاڑی روک کر ایک شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا اس موقع پر ان کے گارڈز بھی موجود تھے جب کہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

ادھر عمران علی شاہ نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ میں غیر مشروط طور پر معافی مانگتا ہوں، دراصل وہ شہری ایک اور گاڑی والے کو مسلسل تنگ کر رہا تھا، میں نے گاڑی روک کر اسے ایسا کرنے سے منع کیا، گاڑی والا مجھے گالیاں دے رہا تھا جب کہ میں نے مارا نہیں، اسے دھکا دیا۔

 متاثرہ شخص نے رکن سندھ اسمبلی کو معاف کردیا

بعد ازاں عمران علی شاہ معافی کے لیے شہری داؤد کے گھر جاپہنچے اور ان سے غیر مشروط معافی مانگی۔ جواب میں سول ایوی ایشن کے ملازم و متاثرہ شہری داؤد چوہان نے انہیں معاف کر دیا اور کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).