عمران خان نے عالمی شہرت یافتہ ماہر معیشت عاطف میاں سمیت گیارہ رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دے دی


حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹی فی کیشن کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے گیارہ رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دے دی ہے۔ اس کونسل میں اندروں ملک اور دنیا بھر میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے  چوٹی کے ماہرین معیشت کو شامل کیا گیا ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ اقتصادی مشاورتی کونسل میں پرنسٹن یونیورسٹی کے پروفیسر عاطف میاں کا نام بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ 2014ء میں ڈی چوک دھرنے کے دوران ایک تقریر کرتے ہوئے عمراں خان نے 13ستمبر کو کہا تھا کہ اگر وہ حکومت میں آئے تو نواز شریف کی طرح اپنے سمدھی (اسحاق ڈار) کو وزیر خزانہ بنانے کی بجائے پروفیسر عاطف میاں جیسے کسی ماہر معیشت کو یہ ذمہ داری سونپیں گے۔ ایک غیر ملکی ادارے نے ان دنوں عاطف میاں کو دنیا کے 25 بہترین ماہرین معیشت کی فہرست میں جگہ دی تھی۔

13 ستمبر 2014 کی اس تقریر کے بعد عمران خان کو مذہبی حلقوں کی طرف سے اس بنیاد پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ پروفیسر عاطف میاں عقیدے کے اعتبار سے احمدی شناخت رکھتے ہیں۔ اس پر عمران خان نے ایک انٹرویو میں واضح کیا کہ انہیں پروفیسر عاطف میاں کے عقائد کے بارے میں کچھ علم نہیں تھا۔ انہوں نے تو غیرملکی جرائد میں ان کی علمی مہارت کے بارے میں پڑھا تھا۔

اس پر پروفیسر عاطف میاں نے 5 اکتوبر 2014 کو عمراں خان کو مخاطب کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ آپ خدا بن کر دوسروں کے عقائد کو پرکھنا بند کریں۔ پروفیسر عاطف نے اس ٹویٹ میں کلمہ طیبہ بھی لکھا تھا۔

بین الاقوامی امور کے ماہرین کے مطابق، کسی تعصب کے بغیر خالص میرٹ پر اس تقرری سے عمران حکومت کی ساکھ میں بہتری پیدا ہو گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).