یمن کے صوبے سعداء میں بمباری کے دوران ہم سے سنگین غلطی ہوئی: سعودی حکومت نے اعتراف کر لیا


سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں پر یمن میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں تاہم ہمیشہ ان کی طرف سے ان الزامات کی تردید کی گئی ہے۔ اب تاریخ میں پہلی بار سعودی عرب نے یمن میں ایک خوفناک ترین غلطی کا اعتراف کر لیا ہے۔ گلوبل نیوز کینیڈا کے مطابق سعودی اتحاد نے اعتراف کر لیا ہے کہ گزشتہ ماہ 9 اگست کو یمن کے صوبے سعداء میں بمباری کے دوران ان سے سنگین غلطی ہوئی جس سے 50عام شہری مارے گئے جن میں 40 معصوم بچے شامل تھے۔

سعودی انٹیلی جنس حکام نے اعتراف کیا ہے کہ ان کو ٹارگٹ کے متعلق غلط خبر ملی تھی۔ وہ سمجھ رہے تھے کہ اس عمارت میں حوثی باغی پناہ لیے ہوئے ہیں، چنانچہ اس عمارت پر جنگی طیاروں سے بمباری کر دی گئی۔ بعد میں پتا چلا کہ اس میں عام شہری موجود تھے۔ رپورٹ کے مطابق اس حملے میں 79 لوگ شدید زخمی بھی ہوئے تھے اور ان زخمیوں میں بھی 56 بچے شامل تھے۔ سعودی اتحاد کی طرف سے جاری یہ بیان سعودی پریس ایجنسی نے شائع کیا ہے جس میں اتحادی ممالک نے اس حملے میں اپنی غلطی پر اظہار ندامت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہمیں حملے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد اور ان کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی ہے۔ ہم اس غلطی کے ذمہ داران کا تعین کریں گے اور اس کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘

انسانی حقوق کے ادارے ہیومن رائٹس واچ نے اس حملے کو جنگی جرائم کی فہرست میں شامل کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).