عارف علوی صدر منتخب، عمران خان پھر کارڈ لانا بھول گئے


اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی صدرِ پاکستان منتخب ہو گئے ہیں، انہوں نے قومی اسمبلی سے 212، پنجاب اسمبلی سے 186، بلوچستان اسمبلی سے 45 اور خیبر پختونخوا اسمبلی سے 78 ووٹ حاصل کیے، تاہم انھیں سندھ اسمبلی سے 56 ووٹ ملے۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی واضح اکثریت سے پاکستان کے تیرہویں صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق عارف علوی کو پارلیمنٹ سے 212، پنجاب اسمبلی سے 186، بلوچستان اسمبلی سے 45 اور خیبر پختونخوا اسمبلی سے 78 ووٹ حاصل کیے، تاہم انھیں سندھ اسمبلی سے 56 ووٹ ملے۔

قومی اسمبلی کے نتائج

پارلیمنٹ کے نتائج کے مطابق عارف علوی کو 212 ووٹ ملے جبکہ ان کے مدمقابل متحدہ اپوزیشن کے امیدوار مولانا فضل الرحمان کو 131 اور اعتزاز احسن کو صرف 81 ووٹ ملے۔

پنجاب اسمبلی کے نتائج

صدارتی الیکشن کے لئے پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے۔ پنجاب اسمبلی میں 354 میں سے 351 ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق صدارتی انتخاب میں پنجاب اسمبلی سے 18 ووٹ مسترد قرار دیے گئے۔ پنجاب اسمبلی کے 6 ارکان نے پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کو ووٹ دیے، 141 ارکان نے مولانا فضل الرحمان کو ووٹ کاسٹکیے جبکہ 186 ارکان نے پی ٹی آئی کے عارف علوی کو ووٹ دیے۔

بلوچستان اسمبلی کے نتائج

بلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی کو 45 ووٹ پڑے، مولانا فضل الرحمان کو 15 ووٹ ملے جبکہ اعتزاز احسن کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔ بلوچستان اسمبلی میں 61 میں سے 60 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔

سندھ اسمبلی کے نتائج

ادھر سندھ اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے سلسلے میں ووٹنگ ہوئی جہاں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کو 100 ووٹ ملے، پی ٹی آئی امیدوار عارف علوی 56 جبکہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوار مولانا فضل الرحمان صرف ایک ووٹ حاصل کر سکے۔ سندھ اسمبلی کے 163 اراکین میں سے 158 نے ووٹ کاسٹ کیا۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے نتائج

خیبر پختونخوا اسمبلی کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک اںصاف کے امیدوار عارف علوی کامیاب قرار پائے ہیں، انھیں 78 ووٹ ملے جبکہ ان کے مدمقابل اعتزاز احسن کو 5 اور مولانا فضل الرحمان کو 26 ووٹ پڑے۔ خیبر پختونخوا میں 112 میں سے 111 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

پی ٹی آئی کے امیدوار کو 33 الیکٹورل ووٹ ملے جبکہ مولانا فضل الرحمان کو 25 اور پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کو ایک الیکٹورل ووٹ ملا۔

خیال رہے کہ صدارتی انتخاب میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی پی پی) کے عارف علوی، متحدہ اپوزیشن کے مولانا فضل الرحمان اور پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن کے درمیان مقابلہ تھا۔

پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 4 بجے تک جاری رہی

قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 4 بجے تک جاری رہی۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریٹرننگ افسر کے فرائض انجام دیے۔

ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے تمام ممبران کے پاس متعلقہ اسمبلی کے شناختی کارڈ کی موجودگی کو لازمی جبکہ کسی کو بھی موبائل فون ساتھ لانے پر پابندی لگائی گئی تھی۔

کامیاب امیدوار کے نوٹیفکیشن کے بعد نئے صدرِ مملکت سے چیف جسٹس آف پاکستان حلف لیں گے۔ واضح رہے کہ ملک کے 12 ویں صدر ممنون حسین کے عہدے کی مدت رواں ماہ 9 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے۔

سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے بھی ووٹ کاسٹ کیا، جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف بھی ووٹ کاسٹ کرنے پارلیمنٹ پہنچے۔

عمران خان ایک مرتبہ پھر کارڈ لانا بھول گئے

قومی اسمبلی میں آج اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی جب عمران خان اپنا ووٹ کاسٹ کرنے لگے تو ان کے پاس اسمبلی کارڈ نہ تھا جس پر پیپلز پارٹی کے پولنگ ایجنٹ نے اعتراض کر دیا، تاہم سپیکر کی مداخلت پر عمران خان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت مل گئی۔

بشکریہ دنیا نیوز۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).