نندی پور سکینڈل: بابر اعوان نے مشیر پارلیمانی امور کے عہدے سے استعفی دے دیا


وزیرِاعظم کے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی مجھ سے شروع ہونی چاہیے۔

بابر اعوان نے اپنا استعفیٰ وزیرِاعظم کو بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ 2007ء میں مشرف دور میں نندی پور منصوبہ آیا جو 2012ء میں منظور ہوا، میری وزارت کے 16 ماہ میں نندی پور کی سمری آئی نہ روکی گئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ میرے خلاف پہلے دن سے آخر تک یکطرفہ کارروائی ہوئی، یہ تمام کارروائی دو کالی بھیڑوں نے سیاسی مخالفین سے مل کر کی، ان کالی بھیڑوں کے خلاف ثبوت پیش کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب الزامات غلط ثابت کرنے کیلئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے، میں اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے تمام قانونی آپشنز استعمال کرونگا۔

خیال رہے کہ نندی پور پاور سکینڈل میں وزیرِاعظم کے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان اور سابق وزیرِاعظم راجا پرویز اشرف سمیت دیگر ملزمان کیخلاف نیب ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے موقف اختیار کیا ہے کہ ملزمان کی غفلت کے باعث نندی پور پاور پلانٹ کی تنصیب میں دو سال کی تاخیر سے قومی خزانے کو ستائیس ارب کا نقصان ہوا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات سے ثابت ہوا کہ ملزمان نے جان بوجھ کر ذمہ داری پوری نہیں کی۔ سپریم کورٹ نے نندی پور منصوبے میں تاخیر پر رحمت جعفری کمیشن قائم کیا جس نے وزارتِ قانون کے افسران کو تاخیر کا ذمہ دار قرار دیا۔

وزارتِ قانون نے رپورٹ کی روشنی میں معاملہ نیب کو بھجوایا۔ نیب کے مطابق وزارتِ پانی و بجلی نے بھی نندی پور معاہدے پر وزارتِ قانون سے رائے مانگی لیکن رائے دینے میں دو سال لگا دیئے گئے۔ نیب ریفرنس میں سابق کنسلٹنٹ شمیلہ محمود، سابق جوائنٹ سیکرٹری ریاض محمود اور وزارتِ پانی و بجلی کے سابق سیکرٹری شاہد رفیع کو بھی ملزم قرار دیا گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).