ماں ، سب کی سانجھی


ماں بیٹی کا رشتہ دنیا میں ایک خاص رشتہ ہے، اس رشتے کو کوئی بھی نہیں سمجھ سکتا، جب بیٹی پیدا ہوتی ہے تو ماں کو ایک سہیلی مل جاتی ہے، جسے وہ پال پوس کر بڑا تو کرتی ہے لیکن اسے اپنے رازوں کا امین بھی بناتی ہے، دوسری جانب بیٹی رحمت ہوتی ہے، بیٹیوں سے گھروں میں رونق رہتی ہے، میرے والد اکثر کہا کرتے ہیں، میری ایک نہیں اگر تین بیٹیاں ہوتیں تو زیادہ خوش ہوتا، کیونکہ بیٹیاں ہمیشہ والدین کے ساتھ کھڑی رہتی ہیں۔

ہمارے معاشرے میں جب بھی بیٹی پیدا ہوتی ہے تو والدین کو خوشی کے ساتھ ایک فکر بھی لاحق ہوجاتی ہے اور وہ اس کے گھر بسانے کی فکر ہوتی ہے، لیکن والدین ہمیشہ بیٹیوں کو دعائیں دیتے ہیں اور ان کے نصیب اچھے ہونے کے لئے سر بسجود ہوتے ہیں۔

لیکن جو رشتہ ماں بیٹی کا ہوتا ہے وہ سب سے نمایاں رہتا ہے، بیٹی جب جوان ہوتی ہے تو ماں ہی اس کیسب سے پہلی راز دان بنتی ہے، مائیں ہی بیٹیوں کو معاشرے کے اتار چڑھاؤ کے بارے میں آگاہ کرتی ہیں، بیٹیاں شادی کے بعد جب میکے آتی ہیں تو مائیں بیٹی کی نظروں سے ہی بیٹی کے حالات سے واقف ہو جاتی ہیں، یہ خوبی صرف ماؤں کے پاس ہی ہے۔

ایسی ہی ایک ماں کلثوم نواز بھی تھیں، ایک باہمت، نڈر اور بہادر خاتون، جو گھریلو تھیں لیکن ضرورت پڑنے پر اپنے بچوں کے لئے ایک گھنا درخت بھی ثابت ہوئیں اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے لئے زندگی کا بہترین ساتھی بھی، ایک دوست بھی اور ایک راز داں بھی، جو ایک فوجی جرنیل کے آگے ڈٹ گئیں، کلثوم نواز کو بہادری تو وراثت میں ملی تھی، لیکن کینسر جیسے موذی مرض نے انہیں مہلت نہ دی اور وہ جانبر نہ ہو سکیں، ان کی بیٹی مریم نواز بھی بہادر ہیں۔

ایک خاتون کے لئے ہمارے معاشرے میں کس حد تک سیاست مشکل کام ہے یہ بات ان تمام خواتین کو معلوم ہے جو گھروں سے باہر روزگار کمانے کے لئے نکلتی ہیں، ایسے معاشرے میں جہاں تیزاب گردی سمیت خواتین پر تشدد عام سی بات ہو وہاں پر خاتون کا سیاست میں آنا ایک کرشمہ ہی ہے، مریم نواز جیسی کئی خواتین سیاست میں موجود ہیں، مریم نواز کی والدہ نے بھی شوہر کی غہیر موجودگی میں سیاست میں حصہ لیا، جو اپنی مثال آپ ہیں، ماں اور بیٹی کے خمیر میں سیاست تھی۔

اسی لئے پہلے کلثوم نواز اور اب میدان میں مریم نواز موجود ہیں، والدہ کلثوم نواز کی موت کے غم سے نڈھال مریم نواز ہمارے معاشرے میں کھل کر رو بھی نہیں سکتیں کیونکہ سماجی ویب ساءیٹس پر کچھ اس قسم کی شیطانی قوتیں متحرک ہیں جو اس بات کو بھی ڈرامہ کہہ رہی ہیں، دوسری جانب کلثوم نواز کی پہلے بیماری کا ڈرامہ رچائے جانے اور اب وصال کے بعد اس بات پر سیاست کرنے والے بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں، لیکن کوئی یہ دکھ نہیں سمجھ سکتا کہ سیاست سے بالا تر ہو کر مریم نواز، مرحومہ کلثوم نواز کی بیٹی اور راز داں تھیں، ان کی بہترین سہیلی ان کی والدہ اب اس دنیا میں نہیں رہیں۔

اب وہ اپنے دل کی بات کسی سے نہیں کر سکتیں، ماں بیٹی کی خوبصورت اور کچھ ایسی باتیں جو دنیا میں پردا داری کی ہوتی ہیں اب مریم نواز اپنے دل میں دبا کر رکھیں گی، سماجی ویب سائیٹس پر لوگ الزامات کی بوچھاڑ تو کر رہے ہیں لیکن اس بات کو بھلا چکے ہیں کہ مریم نواز ایک بیٹی ہیں، ایک بیٹی جو سب کے گھروں میں موجود ہے، اور کلثوم نواز جیسی ماں بھی ہر گھر میں ہے، اللہ ہماری والدہ کو سلامت رکھے اور ہمارے والدین کا سایہ ہمارے سروں پر ہمیشہ بنا رہے، لیکن ماں اور بیٹی کے رشتے کو سیاست سے بالاتر ہو کر دیکھنا چاہیے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).