چیف جسٹس اور سعد رفیق میں تلخ جملوں کا تبادلہ


لاہور: سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جب کہ جسٹس ثاقب نثار نے (ن) لیگی رہنما پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں ریلوے خسارہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس دوران سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے پر پیش ہوگئے۔

لاہور: سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جب کہ جسٹس ثاقب نثار نے (ن) لیگی رہنما پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں ریلوے خسارہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس دوران سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے پر پیش ہوگئے۔

اس پر سعد رفیق نے کہاکہ مجھے بتائیں کہ کیا میرے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میں نے بدعنوانی کی یا کرپشن کی ہے، میرے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا، میں ریلوے کو جتنا ٹھیک کر سکتا تھا اتنا کرنے کی کوشش کی۔

لیگی رہنما کے جواب پر چیف جسٹس پاکستان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنا رویہ درست کریں غصہ کس بات کا ہے آپ کو؟ یہاں آپ سے جو پوچھا جارہا ہے صرف اس کا جواب دیں، آپ گھر سے سوچ کر آئے تھے کہ عدالت کی بے حرمتی کرنی ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اللہ گواہ ہے میں عدلیہ کی توہین سےمتعلق سوچ بھی نہیں سکتا۔
بعد ازاں عدالت نے سابق وزیر ریلوے کو جواب داخل کرنے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دے دی۔
بشکریہ جیو نیوز۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).