بیرون ملک پاکستانی ووٹ دینے سے انکاری


نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے باہر موجود سیاسی طور پر فعال پاکستانی 2014 میں احتجاج کر رہے ہیں

الیکشن کمیشن نے بتایا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے انٹرنیٹ ووٹنگ پراجیکٹ کی رجسٹریشن کا عمل یکم ستمبر 2018 سے شروع ہوا اور 17 ستمبر 2018 کو صبح نو بجے اختتام پذیر ہوا۔

رجسٹریشن کی ویب سائٹ چوبیس گھنٹے فعال رہی اور کوئی تکنیکی مسائل پیش نہیں آئے۔ اس عمل کے لئے اہلیت کا معیار یہ مقرر کیا گیا تھا

1۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی نائیکوپ کارڈ رکھتے ہوں (خواہ ایکسپائر ہی کیوں نہ ہو)۔
2۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی ایم آر پی رکھتے ہوں (خواہ ایکسپائر ہی کیوں نہ ہو)۔
3۔ ضمنی انتخابات 2018 کی انتخابی فہرست کا حصہ ہو جس میں 11 قومی اور 26 صوبائی اسمبلی کی نشستیں شامل ہیں۔

اس معیار پر چھے لاکھ اکتیس ہزار نو سو نو 631909 بیرون ملک میں مقیم پاکستانی پورا اترے تھے۔ یہ ان 37 حلقوں کے ضمنی انتخابات کی انتخابی فہرستوں میں موجود تمام بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا 86 فیصد بنتے ہیں۔ یہ ممکنہ ووٹر 177 ممالک میں موجود ہیں۔

ان چھے لاکھ اکتیس ہزار نو سو نو میں سے صرف سات ہزار چار سو انیس 7419 نے اس رجسٹریشن کے عمل میں کامیابی سے حصہ لیا۔ یہ نمبر کل ووٹروں کا تقریباً ایک فیصد بنتا ہے۔

الیکشن کمیشن ان افراد کو 10 سے 14 اکتوبر کے درمیان ان کے دیے گئے ایمیل ایڈریس پر پاسورڈ بھیجے گا۔

الیکشن کمیشن نے رجسٹریشن کے عمل کو کامیاب کرنے کے لئے میڈیا پر ایک بھرپور تشہیری مہم چلائی جس میں بیرونی ممالک کے پاکستانی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کے ذریعے بھی آگاہی کی مہم چلائی گئی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).