پاکستان سپر لیگ اور کراچی کنگز


کراچی کنگز، پاکستان سپر لیگ کی دوسری ناکام ترین ٹیم کو 31 میں سے 12 میچز میں فتح سمیٹ پائی اور 18 میں شکست کا سامنا کیا۔ اب تک کھیلے جانے والے تینوں ٹورنامنٹس میں پلے آف میں پہنچی مگر وجہ کراچی کنگز کی بہتر پرفارمنس نہ تھی بلکہ لاہور قلندرز کی تھوڑی زیادہ ابتر پرفارمنس تھی۔ تینوں دفعہ کراچی کنگز پلے آف میں پہنچنے کے باوجود ایک بار بھی فائنل میں کوالیفائی نہ کر سکی۔ پاکستان سپر لیگ کے پہلے ہی ٹورنامنٹ میں کراچی کنگز کو قیادت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ گیا تھا جبکہ ٹورنامنٹ کے درمیان ہی شعیب ملک کی جگہ بوپارہ کو قیادت سونپ دی گئی۔

کراچی کنگز کو پہلے تین سیزن میں محمد عامر، شعیب ملک، شاہد آفریدی، بابر اعظم، عماد وسیم، کرس گیل، کیرن پولارڈ، روی بوپارہ اور مہیلا جے وردھنے جیسے کھلاڑیوں کی خدمات حاصل رہیں۔ کراچی کنگز کی طرف سے سب سے زیادہ سکور بابر اعظم نے 693 اور سب سے زیادہ وکٹیں محمد عامر نے 26 حاصل کر رکھی ہیں۔

2019 کے پاکستان سپر لیگ کے لئے کراچی کنگز کو بیٹنگ میں بابر اعظم، کالن منرو، کالن انگرم، افتخار احمد کی، آل راؤنڈرز میں عماد وسیم، سکندر رضا، بوپارہ اور عامر یامین کی خدمات حاصل ہیں۔ وکٹ کیپر کے فرائض محمد رضوان اور بین ڈنک انجام دیں گے جبکہ بالنگ میں کراچی کنگز کو محمد عامر، عثمان خان، سہیل خان اور اسامہ میر کی خدمات حاصل ہیں۔

ایک متوازن ٹیم ہے، کالن منرو جیسا بیٹسمین جو کہ ٹی ٹونٹی میں دہشت کی علامت اور سنچری بنانا جس کے لئے کوئی مسئلہ ہی نہیں۔ بابر اعظم کی محدود اوور کی کرکٹ میں کامیابیاں ان کے ٹی ٹونٹی میں نمبر 1 کی رینکنگ سے عیاں ہیں۔ بابر اعظم کی اوپننگ اور کریز پر کھڑے ہونے کی صلاحیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے منرو، انگرم، افتخار احمد، سکندر رضا اور بقایا بیٹسمین کھل کر کھیل سکتے ہیں اور ایک بڑا سکور کھڑا کیا جا سکتا ہے۔ کالن انگرم کی دھواں دھار بیٹنگ بھی ایک اثاثہ ثابت ہو سکتی ہے۔

کراچی کنگز میں عمدہ آل راؤنڈرز اور فاسٹ باؤلرز بھی شامل ہیں، جہاں محمد عامر اور عثمان شنواری کی فاسٹ بالنگ اپنی دھاک حما سکتی ہے وہیں ان کے پاس عامر یامین اور سہیل خان کی صورت میں میڈیم پیسرز بھی موجود ہیں جو کہ اپنی رفتار کے بدلاؤ سے بیٹسمین کو مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔ حالانکہ کراچی کنگز کو صرف ایک ہی مستند سپنر اسامہ میر کی خدمات حاصل ہوں گی لیکن ان کے پاس عماد وسیم اور سکندر رضا جیسے بہترین ٹی ٹونٹی بالرز موجود ہیں جو کہ میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ روی بوپارہ کے سلو میڈیم بھی امارات کی سلو پچز پر کافی کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔

کراچی کنگز کی وکٹ کیپنگ کا شعبہ ٹی ٹونٹی کے لحاظ سے کچھ کمزور ہے، رضوان اور بین ڈنک دونوں کا ٹی ٹونٹی میں بیٹنگ کا ریکارڈ اتنا عمدہ نہیں ہے اور باؤنڈری ہٹنگ میں دونوں ہی کمزور دکھائی دیتے ہیں۔ اس طرح کراچی کنگز کی ٹیم کو تیز سکور کے لئے کالن منرو، انگرم اور سکندر رضا کی طرف ہی دیکھنا ہو گا۔

بہترین گیارہ: بابر اعظم، کالن منرو، افتخار احمد، کالن انگرم، سکندر رضا، روی بوپارہ، عامر یامین، عماد وسیم، محمد رضوان، محمد عامر، عثمان خان۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).