مزاح صغیرہ و کبیرہ


تبصرہ۔ ازقلم سید ثاقب شاہ

(طنز و مزاح کی کہانیاں )
مصنف : محمد اسلام
صفحات : 175
قیمت : 350
ناشر : فرید پبلشر، اردو بازار، کراچی
ٹائٹل ڈیزائنگ :محمد آصف

محمد اسلام کا شمار بڑے صحافیوں اور مزاح نگاروں میں ہوتا ہے۔ ان کا سب سے بڑا حوالہ یہ ہے کہ انہیں ادبی ذوق ورثے میں ملا ہے۔ ان کے نانا فدا خان دہلوی کا شمار برصغیر کے ممتاز شعراء میں ہوتا ہے۔ محمد اسلام 1985 سے جنگ گروپ سے وابستہ ہے۔ یہ ادب و صحافت دونوں سے وابستہ رہے۔ مزاح نگار محمد اسلام کی چوتھی کتاب۔ ”مزاح صغیرہ و کبیرہ فروری 2018 میں فرید پبلشر نے شائع کی۔ انہوں نے اس کتاب کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق اردو ادب کے دو مزے دار حصوں میں تقسیم کیا یے۔

یعنی مزاح کبیرہ و مزاح کبیرہ۔ کتاب بہتر انداز میں دیدہ زیب سرورق کے ساتھ شائع ہوئی ہے۔ یہ کتاب اس لحاظ سے بھی منفرد ہے کہ یہ اردو ادب کی صنف طنز و مزاح پر مبنی سو لفظی کہانیوں کی پہلی کتاب ہے۔ یہ کتاب مجموعی طور پر دو حصوں پر مشتمل ہے، پہلے حصے میں سو لفظی کہانیاں ہیں جنہیں ”مزاح صغیرہ“ کے نام سے لکھا گیا ہے۔ اس حصے میں کل 99 مضامین ہیں۔ طنزو مزاح پر مشتمل دیگرکہانیوں کو ”مزاح کبیرہ“ کے خانے میں رکھا گیا ہے۔

جو کہ 10 مضامین پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کی ابتداء میں میں محمد اسلام کے فن اور شخصیت پر تین بڑے قلمکاروں نے مضامین لکھے ہیں۔ ایس ایم معین قریشی نے ”شاہکار کہانیاں“ کے نام سے مضمون قلم بند کیا ہے جبکہ ڈاکٹر اشفاق احمد نے ”محمد اسلام جیالہ“ کے عنوان سے اور ڈاکٹر عبد الرؤف پاریکھ نے ”غمزاح“ کے نام سے مضمون باندھا ہے۔ کتاب کا تعارف اختر سعیدی صاحب نے لکھا ہے۔ اس کتاب میں عرصہ دراز سے روزنامہ جنگ میں سو لفظی کہانی لکھنے والے مبشر علی زیدی نے بھی ”قبولیت“ کے عنوان سے ایک دلچسپ کہانی لکھی ہے۔

اس کہانی میں وہ اس کتاب کے مصنف کے بارے لکھتے ہیں کہ ”سو لفظی کہانی اسلام کے آئی“ ۔ اس کتاب میں چند کہانیاں ایسی ہیں۔ جن کا مرکزی خیال فیسبک کی بعض پوسٹوں سے ماخوذ ہے۔ کتاب کے صفحہ نمبر 50 پر موجو لائیک کے عنوان سے لکھی گئی کہانی کا تعلق بھی فیسبک کے آپشن ”لائیک “ سے ہے۔ اسی طرح صفحہ نمبر 51 پر ”پہلی تصویر کے نام سے، صفحہ “ 47 پر شیطان کے عنوان سے، صفحہ نمبر 14 پر توقع کے نام سے، صفحہ نمبر 35 پر ”ہیلو ہیلو “ کے عنوان سے 58 پر تصویر کے عنوان سے جبکہ صفحہ نمبر 63 پر بینگن کے عنوان سے لکھی گئی دلچسپ کہانیاں فیسبک کی پوسٹ سے ماخوذ ہیں۔

ان کا دلچسپ انداز قاری کو کہیں بھی اکتاہٹ سے دوچار نہیں ہونے دیتا۔ جملوں کی کاٹ، طنزیہ انداز و تیکھے الفاظ، مسکراہٹ بکھیرتے چلے جاتے ہیں۔ مختصر جملوں میں اپنے پیغام کو سمیٹ دیتے ہیں۔ اس کتاب کے انداز وبیان کی بات کی جائے تو وہ سادہ اور رواں ہے۔ مصنف نے طنز و مزاح کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق لکھا ہے۔ کتاب میں لکھی گئی کہانیاں زندگی کی سچائیوں اور سماجی برائیوں کا احاطہ کرتی ہے۔ جو دراصل معاشرتی رویوں و برائیوں کا اصلی چہرہ ہے جو ہمیں غور و فکر کی دعوت دیتے ہیں۔

معاشرتی رویوں کے پس منظر میں یہ ایک حقیقی کہانیاں محسوس ہوتی ہے۔ انہوں نے چھوٹی چھوٹی سو لفظی کہانیوں میں وہ کچھ لکھا ہے، جو بعض دوسرے کہانی نگار صفحات کے صفحات تحریر کرکے بھی نہیں لکھ پاتے۔ مزاح کبیرہ کے حصے میں لکھے گئے مضامین بھی دلچسپ ہے۔ اردو ادب میں مزاح سے بھرپور مختصر کہانیوں کی کتاب کئی عشروں کے بعد منظر عام پر آئی ہے۔ انکی نثر تخلیقی آہنگ رکھتی ہے۔ کتاب میں لکھی گئی کہانیاں منفرد دلچسپ و پرکشش اسلوب کے ساتھ لکھی گئی ہے۔

کتاب کی ہر کہانی میں طنز بھی یے اور مزاح بھی یے۔ محمد اسلام نے مزاح نگاری کے میدان میں بہت جلد اپنی جگہ بنائی ہے اور اب موجودہ عہد کے بڑے مزاح نگاروں کے سا تھ محمد اسلام کا نام بھی آنے لگا ہے۔ اردو ادب کی صنف ”طنز و مزاح“ کی بات کی جائے تو اس کے لکھنے والے چند ایک ہی تھے۔ یہ صنف اس لیے بھی بہت اہمیت کی حامل ہے کہ اس کے لکھنے والے اردو ادب میں بنسبت سنجیدہ لکھنے والوں کے کم ہے۔ ماضی میں ابن انشاء، پطرس بخاری، مشتاق احمد یوسفی نے طنز و مزاح کی صنف کو خوب اپنے قلم سے جلا بخشی۔

محمد اسلام اسی سلسلے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ محمد اسلام روزنامہ جنگ میں ایک عرصے سے فکاہیہ کالم بھی لکھ رہے ہیں۔ اردو کے کالم نگاروں میں مزاحیہ کالم لکھنے والوں کی تعداد کم ہے۔ ایسے میں محمد اسلام کا اس صف میں اپنا کردار ادا قابل تحسین ہے۔ محمد اسلام کی پہلی کتاب ”المیہ بوسنیا ہرزیگوینا“ کا موضوع سیاسی تھا، دوسری کتاب جس کا عنوان ”چارلیمنٹ ہاؤس“ طنز و مزاح پر مشتمل تھی جبکہ تیسری کتاب ”عین غین“ طنز و مزاح کے کالموں سے مزین تھی۔

”مزاح صغیرہ کبیرہ“ ان کی چوتھی کتاب ہے۔ انکی چار کتابیں ان کی تخلیقی رجحانات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مصنف محمد اسلام صحافت و اردو ادب سے تقریباً 33 سال سے وابستہ ہے۔ جلد ایک اور کتاب صحافت پر لکھنے کا بھی ارادہ رکھتے ہے۔ کتاب کی خوبیوں کو دیکھتے ہوئے اس کی قیمت مناسب لگتی ہے۔ کتاب کی طباعت و اشاعت بڑے سلیقے اور نفاست سے ہوئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).