فروری میرا پسندیدہ کیوں


بچپن سے مجھے سال کے دو مہینے بہت پسند ہیں، ایک دسمبر اور ایک فروری۔ بچپن میں دسمبری شاعری والا تو کوئی کیڑا نہیں تھا۔ مگر دسمبر کی سردی مجھے بہت پسند تھی۔ اور اب تک ہے۔ فروری کو پسند کرنے کی ایک بنیادی وجہ تو میری سالگرہ کا اس مہینے میں آنا ہے۔ اور دوسرا بسنت کا تہوار اسی مہینے میں منایا جاتا تھا۔ فروری میں جہاں باغوں میں رنگ برنگ کے پھول نظر آتے تھے وہیں آسمان پہ رنگ برنگی پتنگوں اور گڈوں کی تعداد آسمان پہ بھی بہار کا سماں ہی دکھاتی تھی۔

مجھے بسنت سے پہلے بسنت کی تیاریاں کرتے لوگ بھی یاد ہیں۔ نہر کنارے ڈور تیار کرتے لوگ۔ رنگ برنگے گڈے اور چھوٹی بڑی پتنگیں جن کی مختلف اشکال بھی دل کو بھاتی تھیں۔ پکی ڈور اور کچی ڈور کے علاوہ کبھی ایسی کسی ڈور کے بارے نہ سنا تھا کہ جس سے لوگوں کے گلے ہی کٹ جائیں۔ چھتوں کی صفائیاں کی جاتیں، باربی کیو کا انتظام کیا جاتا۔ رنگ برنگے کھانے پکائے جاتے۔ حتی کہ غیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد بھی اس تہوار کو منانے کے لئے لاہور کا رخ کرتی۔

پیلے رنگ کے لباس سپیشل سلوائے جاتے یا پیلا لباس پہننے کا خاص احتمام کیا جاتا۔ چھتوں پہ میوزک سسٹم کا انتظام کیا جاتا۔ جب فریحہ پرویز کا دل ہوا بو کاٹا گانا آیا تو اس گانے نے بھی بسنتی گانے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ ہر چھت پہ دل ہوا بو کاٹا کی آواز آ رہی ہوتی۔ مجھے پنا پکڑنے کی ڈیوٹی ملتی تھی جو کہ مجھے بہت پسند تھی۔ کیونکہ پنے پہ ڈور کی ترتیب کے ساتھ ساتھ ہی اسے گھمانا ہوتا تھا جو مجھے بہت اچھا لگتا تھا۔

دیکھتے ہی دیکھتے پھر اس کلچرل اور زندہ دل تہوار کو کیمیکل ڈور والی بلانے نگل لیا۔ بجائے اس کے کہ اس جان لیوا کیمیکل یا ڈور پہ پابندی لگائی جاتی، اس خوبصورت تہوار پہ پابندی لگا دی گئی۔ اس کو بہتر طریقے سے بھی ہینڈل کیا جا سکتا تھا۔ بجائے اس کے کہ اس خوبصورت تہوار سے ہماری موجودہ نسل محروم رہی۔ لاہور کا اصل رنگ ہی یہاں کے لوگوں کی زندہ دلی کے ساتھ ساتھ بسنت کا تہوار بھی تھا۔

ثقافتی یا کلچرل تہواروں کے نام پر ہمارے پاس پہلے ہی کچھ خاص نہیں تھا۔ سوائے ایک بسنت کے۔ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنے ثقافتی ورثوں اور فولکس کو بچانے کی کوشش کرے۔ پنجاب گورنمنٹ کے بسنت منانے کی اجازت دینے کا اقدام قابل تحسین ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ قاتل ڈور پہ پابندی رہنی چاہیے اور ہمارے بچپن میں جیسی ڈوریں استعمال ہوتی تھیں ان کا استعمال یقینی بنایا جائے جو پیچا لڑاتے ہوئے دوسرے کی پتنگ کاٹتی تھیں نہ کہ گلے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).