میاں جاوید کی ہتھکڑی میں وفات: نیب، اسپتال اور جیل حکام نے ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال دی


اسلام آباد: سرگودھا یونیورسٹی کیمپس کے سی ای او میاں جاوید کی ہتھکڑی پہنے وفات کی ذمہ داری نیب، جیل اور اسپتال حکام ایک دوسرے پر ڈالنے لگے۔

نیب کی جانب سے اس سلسلے میں ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میاں جاوید کو عدالت نے 2 ماہ قبل صحت مند حالت میں جیل بھجوایا تھا، ان کے انتقال میں نیب کا کوئی کردار نہیں، اس حوالے سے میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہیں۔

میاں جاوید کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو

سرگودھا یونی ورسٹی لاہور کیمپس کے سابق سی ای او میاں جاوید کو جیل سے اسپتال لے جانے کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی سامنے آ گئی جس میں میاں جاوید کو اسٹریچر پر جیل سے باہر لاتے دیکھا جاسکتا ہے۔

میاں جاوید کو ایمبو بیگ سے مصنوعی سانس بھی دیا جا رہا تھا، ایک شخص کو میاں جاوید کی حرکت قلب بحال رکھنے کے لیے سی پی آر کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

میاں جاوید کو دوپہر 2 بج کر 14 منٹ پر کیمپ جیل سے باہر لایا گیا اور 2 بج کر 19 منٹ پر ایمبولنس کے ذریعے اسپتال روانہ کیا گیا۔

وفات جیل کسٹڈی میں ہوئی: نیب

نیب اعلامیے کے مطابق میاں جاوید جیل میں تھے اور ان کی وفات جیل کسٹڈی میں سروسز اسپتال لاہور میں ہوئی۔

نیب کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے کسی بھی ملزم کو ہتھکڑی نہ لگانے کی سختی سے ہدایت کی تھی اور اس پر قانون کے مطابق عمل کیا جارہا ہے، نیب کی وضاحت کے باوجود پروپیگنڈا نیب کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔

’میاں جاوید کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا‘

دوسری جانب جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ میاں جاوید کو زندہ حالت میں اسپتال روانہ کیا گیا جب کہ پولیس چوکی انچارج سروسز اسپتال کے مطابق میاں جاوید کو اسپتال لایا گیا تو وہ فوت ہوچکے تھے اور ہتھکڑیاں کھولنے کے لیے کافی دیر پولیس اہلکاروں کو ڈھونڈتے رہے۔

ڈی آئی جی جیل خانہ جات کی انکوائری رپورٹ

علاوہ ازیں میاں جاوید کے معاملے پر ڈی آئی جی جیل خانہ جات لاہور ریجن ملک مبشر نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جیل حکام نے میاں جاوید کو بغیر ہتھکڑی پولیس کے حوالے کیا، پولیس اہلکار اعظم، عمران اور خلیل نے اسپتال میں ہتھکڑی لگائی، جاوید کو پولیس کی ہتھکڑیاں لگی ہیں، جیل حکام کے پاس ہتھکڑیاں نہیں ہیں، ریسکیو حکام نے بھی کہا کہ جیل سے میاں جاوید کو بغیر ہتھکڑی لایا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اہلکار اعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ حکم اور ایس او پی ہے کہ مجسٹریٹ کے حکم کے بغیر ہتھکڑی نہیں اتاری جائے گی۔

’میاں جاوید کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے‘

کیمپ جیل میں انتقال کرنے والے سرگودھا یونیورسٹی کے سابق سی ای او میاں جاوید کو نماز جنازہ کے بعد لاہور کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔

میاں جاوید کے بھائی نے کہا ہے کہ جیل اور اسپتال انتظامیہ کے بیان میں تضاد ہے، جیل حکام کہتے ہیں میاں جاوید کو زندہ اسپتال روانہ کیا جب کہ اسپتال انتظامیہ کہتی ہے مُردہ حالت میں وصول کیا۔

مرحوم کے بھائی کا کہنا ہے کہ پروفیسر جاوید کی موت کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

واضح رہے کہ میاں جاوید کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سرگودھا یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں رواں برس اکتوبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔

میاں جاوید کا انتقال گزشتہ روز ہوا، وفات کے بعد ان کی ہتھکڑیاں لگیں تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جس پر عوامی وسیاسی حلقوں کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔
بشکریہ جیو نیوز۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).