سنہ 2018 کی سب سے زیادہ ششدر کرنے والی نمایاں تصاویر
آرام کا فن
ایک فوٹوگرافر نے ہنڈورس کے شہر ٹیگو سیگالپا کی ایک سڑک پر صدارتی انتخابات کے خلاف ایک خاتون کی تصویر کھینچی جو وہاں ایک مظاہرے میں حصہ لے رہی تھیں۔
یہ خاتون اوندھے منہ سڑک پر پولیس کے سامنے لیٹ کر مظاہرین کو دیکھ رہی تھیں۔ مظاہرین ہنڈورس کہ صدر یوآن آرلینڈو ہرنینڈیز کے دوبارہ انتخاب جیتنے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ خاتون کی یہ تصویر نرمادگی والے یونانی مجسمے اور وان گوخ کے عریاں مجسمے سے مشباہت رکھتی ہے جس کا نام ’ہاتھوں پر آرام‘ کرنا ہے۔
ایکسرے کا انداز
یہ اُس لمحے کی تصویر ہے جب ایک چینی خاتون چین کے دونگوآن ریلوے سٹیشن کی کنوئیر بیلٹ پر اپنا بیگ لینے کے لیے چڑھ گئی کیونکہ سکیورٹی چیک کے دوران یہ اس کے ہاتھ سے گر گیا تھا یہ خاتون اس بیلٹ سے گزرتی ہوئی سکیننگ مشین سے گزری اور وہاں ایک مشین کی سکرین پر اس کا یہ عکس نظر آیا جس کی تصویر بنا کر سوشل میڈیا پر شئیر کیا گیا۔
اس پریشان مسافر کی تصویر کو ماہرین نے مستقبلیات کا ایک عکس بھی کہا جبکہ بعض نے اسے قدیم تاریخ سے بھی ملایا ہے۔ ان کے مطابق یہ عکس آسٹریلیا کے قدیم باشندوں سے ملتی جلتی ہے جن کے مجسمے مشرقی آسٹریلیا کے شہر اوبیر میں ملے ہیں۔
اوڈیسی کا خلائی سفر
فروری میں جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے ایلون مسک نے سورج کے مدار میں اپنی سنہ 2008 کی ٹیسلا روڈسٹر کار کو چھوڑا۔ وہ تصویر جو وائرل ہوئی، اس میں ایسا خلانورد دکھایا گیا تھا جو ایک باریک سے لباس میں ملبوس تھا جس کی وجہ سے اس تصویر میں تاثر یہ بنتا تھا کہ یہ کار زمین سے دور سفر جا رہی ہے۔ باش کمپنی کے حقیقت افشا کرنے سے پہلے، یہ تصویر زمین سے بہشت کی جانب جانے کی ایک لاشعوری کوشش لگتی ہے جس میں ہماری دنیا ہماری پہنچ سے دور ہوتی نظر آتی ہے۔
فٹ بال کے ستارے
اس برس اپریل میں ایک چونکا دینے والی تصویر میں ہیوسٹن راکٹس کے کھلاڑی جیمز ہارڈن کو اپنا توازن کھوتے ہوئے پرستاروں میں گرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ تصویر مینیسوٹا کے سٹیڈیم ٹارگٹ سینٹر میں اس وقت لی گئی جب میچ شروع ہونے ہونا والا تھا۔ سوشل میڈیا کے کئی ایک شائقین کو اس تصویر میں نشاۃ ثانیہ کے دور کے آرٹسٹ رافیل کی ایک پینٹنگ کی جھلک نظر آئی۔
خاموش علاقے میں لاوے کا دریا
اس برس مئی میں 40 برس کے بعد ہوائی جزیرے میں زلزلے کے بعد لاوہ سڑکوں پر بہنے لگا۔ پونا شہر میں بہتے ہوئے لاوے کی اس طرح تصویر سے ساری دنیا حیران رہ گئی تھی۔
اس تصویر کو سوشل میڈیا پر یورپ کے اٹھارویں صدی کے ایک ایسے ہی واقعہ سے ملایا گیا جہاں اٹلی کے ویسو ویئس آتش فشاں پہاڑ سے بہنے والے لاوے نے ایک انگریز پینٹر جوزف رائیٹ کو اتنا متثر کیا کہ وہ ایسے مناظر کی پینٹنگز پر آمادہ ہو گیا۔
پلاسٹک میں پھنسا ہوا سارس
پلاسٹک کے شاپنگ بیگ میں پھنسے ہوئے اس سارس کی لرزا دینے والی یہ تصویر اس برس اس وقت وائرل ہوئی تھی جب نیشنل جیوگرافک نے کرہِّ ارض پر پلاسٹک کے بارے میں آگاہی کی ایک مہم کا آغاز کیا۔
اس سارس کی تصویر کو اس حوالے سے پیش کیا گیا تھا جب نیشنل جیوگرافک نے اپنی اس مہم کا نام ’پلنیٹ یا پلاسٹک‘ رکھا تھا۔ فوٹوگرافر نے اس پرندے کو اس پلاسٹک سے رہائی دلوا دی تھی۔ لیکن اس عکس نے لوگوں کو معروف برطانوی فن کار جوزف رائیٹ کے ’ڈربی تجربات‘ کے ان فن پاروں کی یاد دلوائی جن میں ایک پرندے کو ائر پمپ میں رکھا گیا تھا۔
جی 7 سربراہی کانفرنس
اس برس جون میں جرمن حکومت کی جانب سے جاری کی گئی اس فوٹو میں جرمن چانسلر انگلا مرکل دوسرے عالمی رہنماؤں کے ہمراہ ایک میز پر جُھکتی ہوئی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کر رہی ہیں۔
اس تصویر نے اس وقت نیٹو کے رہنماؤں اور امریکی صدر سے اس وقت کے تعلقات کی نوعیت کی بہترین عکاسی کی ہے۔ اس تصویر میں جو کردار نظر آرہے ہیں وہ ایک ایسا منظر پیش کر رہے ہیں جسے ہالینڈ کے سولہویں صدی کے ایک آرٹسٹ آئیرونمِس بوش کی اس تصویر میں نظر آتا ہے جس کا نام ’جادوگر‘ رکھا گیا تھا اور جس میں ایک دلفریب دوکاندار آہستہ آہستہ اپنی مرضی کا ایک سودہ طے کر رہا ہے۔
آفاقی مذہب
اس برس روس میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے ایک میچ کے دوران، بیلجیئم کے کھلاڑی ونسنٹ کومپنی کے اوپر سے یعنی ایک ہوائی گول کو روکنے کے لیے جاپان کے گول کیپر ایجی کاواشیما کو خطرناک قسم کی قلابازیاں لگانا پڑیں تھیں۔
کاواشیما کی لی گئی اس تصویر میں دیکھنے والوں کو سینٹ فرانسس کا حضرت عیسیٰ پر سائے کیے جانے جیسا عکس لگا۔
سرنگُوں پرچم
امریکی سینیٹر جان مکین کا اس برس اگست میں انتقال ہوا تھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بارے میں کافی متذبذب رہے کہ وہ امریکہ کے سابق جنگی قیدی اور ہیرو جو اُن کے مدِّ مقابل ری پبلکن پارٹی نامزد صدارتی امیدوار تھے، کو کس قسم کی عزت دیں۔
پہلے تو صدر ٹرمپ نے جان مکین کے سوگ میں وائٹ ہاؤس کے پرچم سرنگوُں کر دیا پھر، پھر بُلند کردیا اور پھر سرنگُوں کردیا۔ اس تنازع کے پس منظر میں اس بات کو جاننے کی کوشش کی گئی کہ کس طرح ڈلاوئیر ریاست کے معروف واشنگٹن کراسنگ میں انیسویں صدی کے نصب عمانیول لیُوٹز کے فن پارے کو آج کے جدید دور کے آرٹسٹ شان سکلی کی ’غیر مرئی توپ‘ سے ملا کر امریکی پرچم کے پُر اسرار احترام کو سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے۔
فلسطینی مظاہرین
ٹائروں کے جلنے اور آنسُو گیس کے گولوں کے دھُوئیں میں لپٹی ہوئی فضا کے پس منظر میں ایک شخص مظاہرے کے دوران فلسطینی پرچم بلند کیے ہوئے آگے بڑھتا ہوا نظر اتا ہے۔ اس منظر کو لوگوں نے فرانسیسی آرٹسٹ، اوجین ڈیلاکوا کی اس پینٹنگ سے ملایا جس میں انیسویں صدی کے وسط میں فرانسیسی مظاہرین اپنے بادشاہ کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔
تاہم اس تصویر میں اس فلسطینی کے ہاتھ میں غلیل کا وہ انداز زیادہ جاذبِ نظر ہے جو اُسے ساتویں صدی قبل مسیح کے بابل و نینوا کی آشوری تہذیب کے قدیمی تاریخ کے واقعے کے اُس عکس سے ملا دیتا ہے جس میں ایک سپاہی غلیل کے ذریعے پتھر پھینک رہا ہے۔ غلیل سے پتھر پھینکنے کا یہ عکس جپسم کے نقش پر امر ہو گیا ہے۔
روبوٹ کی مرمت
انجینئرڈ آرٹس کے بنائے گئے اس روبوٹ کی کھوپڑی میں برقی تاروں کی مرمت کرتے ہو اس مصنوعی اعضا کے ماہر مائیک ہمفرے کی یہ تصویر نہ صرف سحر انگیز ہے بلکہ پریشان کُن بھی لگتی ہے۔ انجینئرڈ آرٹس کا یہ وعدہ ہے کہ وہ غیر ذی روح مواد سے ’حقیقی زندگی کے لوگوں کو اُن کے ایک ایک بال کی کھال تک تمام باریکیوں کے ساتھ بنائے گا‘ دراصل قبرصی مجسمہ ساز، پِگ میلین کی یاد دلاتا ہے، جس نے پتھروں سے ایسے حسین مجسمے تراشے تھے کہ وہ پتھر میں ایک زندہ انسان نظر آتے ہیں۔
بیکنسی شریڈر
ابھی ’لڑکی اور غبارے‘ والی تصویر کی نیلامی ختم ہی ہوئی تھی کہ خریدار نے اس فن پارے کو چیتھڑے چیتھڑے کرنے کے لیے شریڈر میں ڈالنا شروع کردیا۔ یہ تصویر ایک لاکھ 20 ہزار یوروز میں فروخت ہوئی تھی۔ اُسی لمحے بینکسی کہلانے والے ایک نامعلوم اور آوارہ برطانوی آرٹسٹ، بینکسی نے آہ بھرتے ہوئے اپنی آستینیں چڑھائیں اور شریڈر میں جاتی ہوئی اس تصویر کے عکس اپنے کیمرے میں محفوظ کرنا شروع کردیے۔
اس کیمرے سے لی گئی تصویر کی بدولت دنیا کو ایک اور فن پارہ مل گیا جس کو ’ردی کے ٹوکرے میں محبت‘ کا نام دیا گیا۔ نازک لیس سے سجی ہوئی ’لڑکی اور غبارے‘ کی رومانوی منظر والی تصویر کے اس طرح چیتھڑے ہونے کا منظر ہالینڈ کے آرٹسٹ، ایشر کے اُس شاہکار کی یاد دلاتا ہے جسے ’بانڈ آف یونین‘ کہا جاتا ہے۔
- ’یوکرین کے مقابلے میں غزہ میں زیادہ ملبہ ہے‘: خان یونس سے ان بموں کو ہٹانے کی دوڑ جو ابھی پھٹے ہی نہیں - 20/04/2024
- دولت کی عظیم منتقلی جو نوجوانوں کو ’کچھ کیے بغیر‘ ارب پتی بنا رہی ہے - 20/04/2024
- کینیڈا میں چار سو کلو خالص سونے اور لاکھوں ڈالر کی چوری کے کیس میں گرفتاریاں: ’منظم گروہ نے یہ سب نیٹ فلکس سیریز سٹائل میں کیا‘ - 20/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).