پاکستان سٹیزن پورٹل: آگاہی اور داد رسی!


پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عوامی داد رسی کے لئے ایک ”موبائل ایپ“ متعارف کروائی گئی ہے، جس کا باقاعدہ افتتاح وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب عمران خان نے مورخہ 29 اکتوبر کو کیا تھا۔ اِس ”موبائل ایپ“ کا نام ”پاکستان سٹیزن پورٹل“ رکھا گیا ہے جو آج کل استعمال ہونے والے جدید موبائل فون میں ہی چل سکتی ہے اور ہر خاص و عام گھر بیٹھے بیٹھے اِس جدید سہولت سے مستفید ہو سکتا ہے اور اپنی شکایات و آرا ارباب اختیار تک پہنچا سکتا ہے۔ ویسے یہ پورٹل وزیر اعظم پاکستان کی زیر نگرانی ہے اور اِسے کنٹرول بھی وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے کیا جا رہا ہے۔ دوسرے لفظوں ہم ”پاکستان سٹیزن پورٹل“ کو ”وزیر اعظم شکایت سیل“ بھی کہہ سکتے ہیں۔

”پاکستان سٹیزن پورٹل“ میں تمام انتظامی امور یعنی تعلیم، صحت، لینڈ اینڈ ریونیو، میونسپل سروس، ٹرانسپورٹ، امن امان، بجلی اور توانائی، مواصلات، لائسنس، سرٹیفکیٹ، این او سی، انسانی کی خلاف ورزی، محصولات و زر، رجسٹریشن، امیگریشن اینڈ پاسپورٹ، میڈیا، سائبر کرائم، قدرتی آفات، نادرا، ترقیاتی منصوبے، اوورسیز پاکستانی، سرمایہ کاری، ماحولیات اور جنگلات کے شعبوں کے متعلق شکایات درج، جب کہ اپنی آرا بھی دی جا سکتی ہیں۔

اب دو ماہ گزر نے کے بعد اِس پورٹل کے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں، جن کے مطابق اب تک تقریباً 6 لاکھ افراد اِس پورٹل میں رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ انھوں نے کل 2,29,667 شکایات درج کروائی ہیں۔ اِن شکایات درج کروانے والوں میں بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی بھی شامل ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب سے کل 105,794 میں سے، سندھ سے 31,698، خیبر پختوان خوا سے 26,790، بلوچستان سے 2,524، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے 61,644، گلگت بلتستان سے 184 اور آزاد کشمیر سے 1172 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے پنجاب کی 40,411، سندھ کی 2,063، خیبر پختوان خوا کی 12,771، بلوچستان کی 316 اور اسلام آباد کی 35,950 حل کی گئی ہیں۔ جب کہ اِسی پورٹل کے ذریعے 47,579 آرا بھی موصول ہوئی ہیں۔ دوسری طرف انھی اعداد و شمار کے مطابق 24,076 افراد نے اِس پورٹل پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

ُبے شک پاکستان کی تاریخ میں پہلے ایسا اقدام کسی نے نہیں کیا مگر اِس پورٹل تک عوام کی رسائی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے، کیوں کہ اِس وقت تک جواعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں اُن کے مطابق عوام کی رسائی اِ س پورٹل تک نہ ہونے کے برابر ہے۔ جب کہ جہاں تک داد رسی کی بات ہے تو اِس بات کا گواہ میں خود بھی ہوں کہ میں نے اِس پورٹل کے افتتاح کے دو دن بعد اپنی دوشکایات درج کروائی تھیں، جن میں سے ایک پر مجھ سے دو روز قبل رابطہ کیا گیا ہے، اور دوسری اب تک زیر غورہے۔

آج کل استعمال ہونے والے جدید موبائل فون کا استعمال بزرگوں، دیہی اور ان پڑھ افراد کے لئے آسان نہیں ہے۔ پورٹل کا استعمال اپنی جگہ، مگر آسانی کے لئے بذریعہ ڈاک، ایمیل اور ایک ویب سائٹ بھی بنائی جائے، جہاں ہر پاکستانی شہری اِس سہولت سے مستفید ہو سکے۔

اِس وقت پاکستان کی آبادی 21 کروڑسے تجاوز کر چکی ہے، جس کے لئے ضروری ہے کہ عوامی آگاہی کی بھر پور مہم بذریعہ اخبارات، ٹیلی ویژن اور ریڈیو سے اِ س طرح چلائی جائے، تا کہ زیادہ سے زیادہ افراد سے سہولت سے مستفید ہو سکیں۔ یقینا اِس اقدام کی عوام میں مقبولیت سے کرپشن کا خاتمہ بھی ممکن ہے، جس سے عوام کو نیب اورسپریم کورٹ انسانی حقوق سیل میں جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

ویسے بھی وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان نے ملک کو ”ریاستِ مدینہ“ کی طرز پر حقیقی اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کا اعلان اپنے پہلے ”قوم سے خطاب“ میں کیا ہوا ہے جو ہر مسلمان کا خواب ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).