شوبز ڈائری: آنکھ مارنے والی اداکارہ کا ایک اور تنازع اور رنویر دیپیکا کا نام اپنانے پر راضی


آنکھ مار کر راتوں رات انٹرنیٹ سینسیشن بننے والی پریا پرکاش ویریئر ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔

گذشتہ سال پریا پرکاش نے ملیالی فلم کے گانے میں آنکھ مار کر انٹرنیٹ پر سارے ریکارڈ توڑ ڈالے تھے۔ فلم کئی تنازعوں کا شکار ہوئی اس کی ریلیز کھٹائی میں پڑ گئی اور پریا کو عدالت کے چکر لگانے پڑے۔

ابھی نئے سال کی شروعات ہی ہوئی ہے کہ پریا پھر سے ایک بڑے تنازع میں پھنس گئیں ہیں۔

اس بار ان کی ڈیبیو فلم ‘سری دیوی بنگلو’ نے انھیں مشکل میں ڈال دیا ہے۔ اسی ہفتے فلم کا ٹیزر ریلیز ہوا ہے جس میں سری دیوی نام کی ہیروئن کی زندگی اور موت کی کچھ جھلک دکھائی گئی ہے جو مرحوم اداکارہ سری دیوی کے شوہر بونی کپور کو بالکل پسند نہیں آئیں اور انھوں نے فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کے خلاف نوٹس جاری کر دیا۔

شوبز ڈائریز پڑھیے!

26 سیکنڈ کے کلپ نے ’ڈریم گرل‘ بنا دیا

اب بالی وڈ سے مودی کیا چاہتے ہیں؟

شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان ہیرو نہیں بننا چاہتے

’96 کلو وزن کے ساتھ ہیروئن کیسے بن سکتی تھی’

لیکن پریا کا کہنا ہے کہ فلم میں کردار کا نام سری دیوی ہے اور کچھ نہیں، حالانکہ فلم کے ٹیزر سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ فلم میں سری دیوی کی زندگی کو پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ٹیزر نے لوگوں میں تجسس اور بونی کپور میں بے چینی ضرور پیدا کی ہے۔

اب دیکھنا ہے کہ کہیں اس فلم کا حال بھی پریا کی ملیالی فلم جیسا نہ ہو۔

راجکمار ہیرانی

راجکمار ہیرانی دفاع کے لیے تیار

اس ہفتے بالی ووڈ میں ایک اور دھماکہ اس وقت ہوا جب کسی خاتون نے بڑے فلسماز راج کمار ہیرانی پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا۔ منا بھائی ایم بی بی ایس، تھری ایڈیٹس، پی کے اور سنجو جیسی کامیاب فلمیں بنانے والے راجکمار ہیرانی پر الزام لگتے ہی انڈسٹری کا ہر وہ انسان ان کی حمایت میں اٹھ کھڑا ہوا جس نے کبھی ان کے ساتھ کام کیا تھا۔

ارشد وارثی، شرمن جوشی، دیا مرزا اور پرکاش جھا، سبھی نے راجکمار ہیرانی کی شرافت کی قسمیں کھانی شروع کر دیں۔ خود راجکمار ہیرانی نے اپنے وکیل کے ذریعے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انھیں جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ وہ خود پر لگے الزامات کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یہاں کچھ لوگوں کی یہ بھی دلیل ہے کہ ’می ٹو‘ (#MeToo) مہم سے جہاں کچھ غلط چیزیں سامنے آئی ہیں اور ان کو سدھارنے کی کوششیں بھی شروع ہو گئی ہیں، وہیں اس مہم کا غلط استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔ فلسماز ابھیشیک چوبے کا کہنا ہے کہ می ٹو مہم میں اتنے بڑے بڑے نام سامنے آئے ہیں کہ اب انڈسٹری میں مرد ڈرنے لگے ہیں۔

رنویر دپیکا

رنویر کے پاؤں زمین پر نہیں پڑ رہے؟

رنویر کپور جب سے دپیکا کے شوہر بنے ہیں ان کے پاؤں زمین پر نہیں پڑ رہے۔ وہ دپیکا کی تعریفیں اور ان سے شادی کو اپنی خوش قسمتی بتا بتا کر بے حال ہوئے جا رہے ہیں۔

حال ہی میں کسی نے ان سے پوچھا کہ دپیکا نے تو شادی کے بعد اپنا خاندانی نام تبدیل نہیں کیا، تو کیا آپ ان کا نام اپنے ساتھ لگائیں گے؟ جواب میں رنویر نے توقع کے مطابق فوراً کہہ دیا ’کیوں نہیں‘۔

سوشل میڈیا پر سوار لوگوں کو موضوع ملنے کی دیر ہے۔ کمنٹس کا ایسا سلسلہ شروع ہوتا ہے کہ بات کہیں سے کہیں پہنچ جاتی ہے۔ ان سب دلائل سے الگ یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ روایات کو اپنانے، حالات کو قبول کرنے یا نام بدلنے کی ریت پر عورت ہی کا نام کیوں لکھا ہے؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32473 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp