سرفراز سے رانگ نمبر لگ گیا


پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے لئے دورہ جنوبی افریقہ اختتام پذیر ہوگیا۔ سیاہ فام کرکٹر اینڈیلے فہلک وایو کو نسل پرستانہ جملے کسنے پر آئی سی سی نے چار میچز کی پابندی لگادی۔ شعیب ملک کو پاکستانی ٹیم کا قائم مقام کپتان بنا دیا گیا۔ سرفراز کے مخالفین خوش ہیں اور کیوں نہ ہوں ان کی دلی مراد جو پوری ہوگئی۔ ایک تیر سے دو شکار ہوگئے سرفراز ٹیم سے بھی گئے اور سینتیس سالہ شعیب ملک کپتان بھی بن گئے۔ لیکن داغ دار ماضی رکھنے والے شعیب ملک ہی کیوں؟

شعیب نے دو ہزار سات سے دوہزار نو تک پاکستان کی قیادت کی۔ لاہور میں سری لنکا سے ون ڈے سیریز ہارنے پر پی سی بی نے انھیں برطرف کردیا تھا۔ صرف یہی نہیں پی ایس ایل کے پہلے سیزن میں کراچی کنگز کی قیادت شعیب ملک کو ملی تھی لیکن اہم میچز میں مشکوک فیصلے کرنے پر شعیب ملک کو فرنچائز نے دوران ایونٹ ہی قیادت سے ہٹایا دیا تھا جس پر بہت واویلا بھی ہواتھا۔ شعیب ملک ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی میچ جان بوجھ کر ہارنے کا اعتراف بھی کرچکے ہیں۔

ان سب کے باوجود پی سی بی کا شعیب ملک کو کپتان بنانا سمجھ سے باہر ہے۔ یا تو بورڈ دس سال پہلے غلط تھا یا اب غلط ہے۔ ویسے بھی انگلینڈ میں ہونے والا ورلڈ کپ شعیب ملک کے کیرئیر کا آخری ایونٹ ہے۔ اگر وہ کامیاب ہوتے ہیں تب بھی ہمیں متبادل کپتان کی ضرورت ہوگی۔ بہتر ہوتا عماد وسیم یا بابر اعظم میں کسی ایک کو موقع دیا جاتا۔ شعیب ملک اب کپتان ہیں اس لئے ان کو کسی سے کوئی خطرہ نہیں لیکن اس سے پہلے ان کی اپنی پوزیشن پر بھی انگلیاں اٹھ رہی تھیں۔

سات اننگز پہلے آخری ففٹی بنائی اور سنچری کو دو سال ہونے والے ہیں۔ لیکن جب قسمت کی دیوی مہربان ہو تو کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ اب اگر شعیب ملک پاکستان کو ٹی ٹوئنٹی سیریز جتوانے میں کامیاب ہوئے تو سرفراز کی ٹیم میں بطور کپتان واپسی مشکل میں پڑسکتی ہے۔ ورلڈ کپ سر پر ہے ایسے میں کپتان تبدیل کرنا اچھا فیصلہ نہیں ہوگا لیکن پی سی بی کچھ بھی کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ اس لئے سرفراز سمیت سب کو ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے۔

سرفراز احمد کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کا ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ وہ خود ہیں۔ ڈربن میں ہونے والے دوسرے ون ڈے میں سرفراز احمد کا آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کے لئے آنا ہی کافی تھا۔ توپیں ویسے ہی سرفراز کی جانب تھیں ہرطرف سے تنقید ہورہی تھی۔ جنوبی افریقی کرکٹر پر قسمت مہربان تھی اور سرفراز کے ستارے گردش میں تھے سرفراز کا جملہ ”ابے کالے۔ تیری امی آج کہاں بیٹھی ہیں، کیا پڑھوا کر آیا ہے“ ان کا یہ جملہ اسٹمپ مائیک سے آن ائیر ہوگیا۔

دیکھتے ہی دیکھتے سرفراز کا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا غیر ملکیوں سے زیادہ پاکستانیوں نے اسے شیئر کیا اور یوں سرفراز کے برے دن شروع ہوئے۔ فہلک وایو ہیرو بن گئے اور سرفراز فرش پر گرگئے۔ شور زیادہ ہوا تو سرفراز احمد نے ٹوئٹر پر لمبا چوڑا معذرتی بیان جاری کردیا۔ پی سی بی نے سرفراز احمد کے متنازع فقروں کو ناقابل قبول قرار دیا۔ اگلے دن جنوبی افریقی کپتان اور پھر سیاہ فام کرکٹر فہلک وائیو نے بھی سرفراز کو معاف کردیا۔

تیسرے ون ڈے میں سرفراز نے کپتانی کی تو لگا جنوبی افریقہ سے اٹھنے والی دھول بیٹھ گئی اور سب ٹھیک ہے لیکن پھر چوتھے ون ڈے پر شعیب ملک ٹاس کے لئے آئے تو سب کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں۔ پاکستانی کپتان چار میچز کے لئے معطل ہوگئے۔ پی سی بی نے آئی سی سی کے فیصلے پر ناخوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ جب دونوں پارٹیز میں صلح ہوگئی تھی تو پابندی لگانے کی ضرورت کیا تھی خیر پی سی بی کے شور مچانے سے کچھ نہیں ہوگا۔

ڈیرن لہمن، ہرشل گبز، ہربھجن سنگھ اور ڈین جونز سب ہی نسل پرستانہ جملوں پر سزا بھگت چکے ہیں لیکن صرف بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ کی پابندی ختم کی گئی تھی۔ پابندی لگتے ہی پی سی بی نے سرفراز کو سزا کاٹنے کے لئے وطن واپس بلالیا۔ سرفراز احمد کے کیرئیر پر نسل پرستانہ جملوں کا سیاہ داغ لگ گیا۔ سرفراز نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماری ہے۔ ان کی ایک غلطی چیمپیئنز ٹرافی جیتنے اور ٹی ٹوئنٹی میں نمبر ون بننے پر بھاری ہے۔

سرفراز کے کارناموں کو سب بھول گئے۔ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان دو سال سے ناقابل شکست ہے۔ مسلسل گیارہ سیریز جیتنے کا عالمی ریکارڈ بھی سرفراز کے حصے میں آیا ہے۔ شعیب ملک اگر جنوبی افریقہ سے ٹی ٹوئنٹی جیتنے میں کامیاب ہوئے تو سرفراز کی خدمات کو فراموش کرنے میں دیر نہیں لگے گی۔ سب یہی کہیں گے ان سب کارناموں میں سرفراز کا اپنا رول کیا تھا۔ بات ٹھیک بھی ہے۔ سری لنکا کے خلاف چیمپیئنز ٹرافی کی اننگز کو نکال دیں تو سرفراز نے آخری میچ وننگ اننگز کب کھیلی تھی کسی کو یاد نہیں۔ سرفراز کو ہٹانے والے خوشی سے نہال ہیں کہ گھی سیدھی انگلی سے نکل گیا۔ شعیب ملک ورلڈ کپ تک بھی کپتان بن سکتے ہیں ویسے بھی جوہانسبرگ میں چوتھے نمبر پر آکر محمد رضوان کا میچ وننگ شاٹ لگانا دال کالی ہونے کا اشارہ دیتا ہے۔ امید کرتے ہیں سرفراز ٹیم میں کم بیک کریں گے وہ بھی بطور کپتان۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).