شاداب خان پی ایس ایل سے پہلے فارم میں آ گئے


شاداب خان

سنچورین کی وکٹ پر ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ ہی کرنا چاہیے تھی مگر نجانے کیوں ڈیوڈ ملر چُوک گئے جبکہ شعیب ملک کہہ رہے تھے کہ وہ تو ویسے بھی پہلے بیٹنگ ہی کرنا چاہتے تھے۔

جنوبی افریقہ پچھلے دو میچوں میں فاتح بھی اسی لیے رہا کہ ان کی نو آموز بیٹنگ لائن کو ہدف کے حصول کا پریشر نہیں جھیلنا پڑا تھا جبکہ پاکستان کی شکست کا سبب ہی یہی رہا کہ ڈیتھ اوورز میں چڑھتے رن ریٹ کے آگے پاکستانی بلے باز اپنے اعصاب مجتمع نہ رکھ پائے۔

گو ہدف کا تعین کرنے میں کسی بیٹنگ لائن پر کوئی دباؤ تو ہونا تو نہیں چاہیے مگر شاید پچھلے دو میچوں کی شکست کا دکھ تھا کہ پاکستانی بلے بازوں پر خوف جھلکتا دکھائی دیا۔ جس طرح سے شعیب ملک رن آوٹ ہوئے وہ منظر پاکستانی بیٹنگ لائن کے مجموعی ذہنی خلجان کا عکاس تھا۔

گو ڈیتھ اوورز میں جنوبی افریقی بولنگ ایسی متاثر کن تھی کہ کچھ زیادہ بڑے شاٹس نہ مل پائے اور وکٹیں بھی گرتی رہیں لیکن آخری اوور میں شاداب خان نے کمال گیم سینس کا مظاہرہ کیا اور پیلکوائیو کی باریک چالوں پر مہارت سے عبور دکھایا۔

ٹی ٹونٹی بہت چھوٹے چھوٹے مارجنوں کی گیم ہوتی ہے۔ اننگز کے پہلے 19 اوورز میں جنوبی افریقی بولرز نے مکمل کنٹرول کا مظاہرہ کیا۔ کوئی بھی بلے باز جم کر نہ کھیل پایا لیکن پھر آخری اوور میں پیلکوائیو کے ساتھ وہی کچھ ہو گیا جو پچھلے میچ میں عثمان شنواری کے ساتھ ڈیوڈ ملر نے کیا تھا۔

ملر نے کپتانی میں کوئی غلطی نہیں کی لیکن ٹاس پر جب شعیب ملک نے کہا کہ وہ تو ویسے بھی پہلے بیٹنگ ہی کرنا چاہتے تھے، تب ملر حیران ضرور ہوئے ہوں گے مگر اس حیرت کا جواب پانے کے لیے انھیں 19 اوورز کا انتظار کرنا پڑا۔

کرکٹ

پچھلے میچ میں پیلکوائیو ہی تھے جنھوں نے آخری اوور میں میچ جتوایا تھا۔ یہاں بھی اسی آس پر انھیں آخری اوور دیا گیا مگر یہاں فرق یہ تھا کہ شاداب خان کے سامنے کوئی ہدف نہیں تھا اور نہ ہی کوئی نفسیاتی دباؤ۔

پچھلے دونوں میچوں میں شعیب ملک بولنگ پلان میں ایسی چھوٹی چھوٹی غلطیاں کرتے رہے جن کا خمیازہ نمبر ون ٹیم کے مسلسل دو میچ ہارنے کی صورت میں نکلا۔ یہ بھی اچنبھے کی بات رہی کہ جس بولنگ لائن کی پہچان ہی دس وکٹیں لینا تھی، وہ نوآموز جنوبی افریقی بلے بازوں کے ہاتھوں اپنی درگت کیسے بنواتی رہی۔؟

سنچورین کی وکٹ کے اعتبار سے یہ کوئی بڑا ہدف نہیں تھا کہ جسے دیکھتے ہی جنوبی افریقہ کے حواس منتشر ہونے لگتے اور شعیب ملک کے سامنے صرف شکست کا خوف ہی نہیں، سر پر کلین سویپ کی تلوار بھی لٹک رہی تھی۔ نمبر ون ٹیم اگر کلین سویپ ہو جاتی تو سارا ملبہ شعیب ملک پر ہی گرتا۔

لیکن کچھ کھلاڑیوں کی نفسیات ذرا مختلف ہوتی ہے کہ بھلے آسان صورت حال میں وہ سُستی کے ہاتھوں مار کھا جائیں مگر پریشر آتے ہی ان کی پرفارمنس سوا ہو جاتی ہے اور اپنا بہترین آوٹ پٹ دینے کے قابل ہو جاتے ہیں۔

پاور پلے میں سپن اور پیس کا امتزاج جس طرح دو لیفٹ آرم بولرز کے ذریعے کیا گیا اس نے یہ دن دکھایا کہ سنچورین کی وکٹ پر ٹی ٹونٹی تاریخ کا کم ترین پاور پلے سکور دیکھنے کو ملا۔ پھر محمد عامر نے نہایت ہی شاندار سپیل پھینکا جس نے اس بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی۔

کرکٹ

شاداب خان کے لیے یہ کرئیر کی پہلی سیریز تھی جس میں وہ اب تک کوئی حیران کن پرفارمنس نہیں دے پائے تھے اور یہ کافی عجیب سی بات تھی کیونکہ جس کلاس کے وہ پلئیر ہیں، ایسے لوگ بہت زیادہ عرصہ خاموش نہیں رہتے۔ یہاں انھوں نے کافی وقت کے بعد اپنی خاموشی کو توڑا اور نہایت غیر متوقع آل راونڈ پرفارمنس دی۔

پاکستان کے لیے یہ دورہ کچھ زیادہ خوشیاں تو نہیں لایا مگر سنچورین کی یہ جیت اس لیے خاص تھی کہ نہ صرف کلین سویپ سے بچ گئے بلکہ شاداب خان بھی فارم میں واپس آ گئے۔ پی ایس ایل شروع ہونے کو ہے اور پی ایس ایل کو ایسا شاداب خان دیکھنے کی عادت ہی نہیں ہے جو آؤٹ آف فارم ہو۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32499 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp