سیاحت کے فروغ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی اہمیت


سیاحت کا نام سن کر ذہن میں قدرتی پر فضا مقامات کا تصور ابھرتا ہے، لیکن کیا صرف خوبصورت سیاحتی مقامات کی موجودگی سیاحوں کو جذب کرنے کے لیے کافی ہے؟ درحقیقت جدید دور میں سیاحت کے فروغ کے لیے سیاحتی مقامات کی موجودگی کے علاوہ دیگر عوامل بھی اہمیت اختیار کرچکے ہیں، ان عوامل کی موجودگی یا عدم موجودگی براہ راست سیاحت کے فروغ پر اثر انداز ہوتی ہے۔ بنیادی ڈھانچہ (Infrastructure) کا شمار انہی اہم عوامل میں ہوتا ہے۔

بنیادی ڈھانچہ میں خرابی یا اس کی عدم موجودگی سیاحت کو متاثر کرتی ہے، کیونکہ بنیادی ڈھانچہ کے بغیرسیاحتی مقامات تک باآسانی پہنچنا اور وہاں پر قیام کرنادشوار ہوتا ہے۔ پاکستان میں کئی ایسے پر فضا مقامات ہیں جو واقعی قابل دید ہیں، اپنی قدرتی خوبصورتی کے باعث یہ مقامات سیاحوں کی توجہ کا مرکز بھی ہوتے ہیں، لیکن کمزور بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کی کمی کے باعث سیاحوں کو ان مقامات تک پہنچنے میں دشواری ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ہمارے یہ سیاحتی مقامات سیاحوں کی ایک بڑی تعداد بالخصوص بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں سے محروم ہوجاتے ہیں۔

صوبہ خیبرپختونخوا کامشہور سیاحتی علاقہ وادی سوات دلکش خوبصورتی کا حامل ہے، یہاں کے سیاحتی مقامات (مالم جبہ، کالام اور بحرین وغیرہ ) مقامات قدرتی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں، تاہم سڑکوں کی ناقص تعمیر اور رہائش کے مناسب انتظامات نہ ہونے کہ وجہ سے سیاحوں کو ان مقامات تک پہنچنے میں دشواریوں کا سامنا ہوتا، جس کا اثر بہرحال علاقہ میں سیاحت کے فروغ پر پڑتا ہے۔

بنیادی ڈھانچہ میں خرابی سے نہ صرف معروف سیاحتی مقامات سیاحوں کی پہنچ سے دور ہوجاتے ہیں، بلکہ نئے سیاحتی مقامات کی دریافت کا عمل بھی رک جاتا ہے۔ پاکستان میں بڑے شہروں سے دور کئی ایسے پر فضا مقامات ہیں جو سیاحتی مرکز بننے کے تمام قدرتی اسباب کی موجودگی کے باجود غیر معروف ہوتے ہیں، اس کی بنیادی وجہ بنیادی ڈھانچہ کی عدم موجودگی ہے جس کے باعث اجنبی افراد کا ان علاقوں تک پہنچنا نا ممکن ہوتا ہے۔

بنیادی ڈھانچہ کے منصوبوں اور سیاحت کے فروغ کا باہمی تعلق ترکی میں سیاحت کے فروغ سے واضح ہوتا ہے۔ ترکی نے گزشتہ 15 سالوں میں انفراسٹکچر پر قریبا 100 ارب ڈالر خرچ کیے، نئے منصوبوں میں ریلوے لائن، سڑکیں، پل اور ہوائے اڈوں کی تعمیر شامل تھی۔ مارچ 2017 میں ترک حکومت نے بنیادی ڈھانچہ کے 3500 منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے مزید 64 ارب ڈالر مختص کیے، ان منصوبوں کو اہمیت دینے کے نتیجہ میں آج ترکی دنیا کا چھٹا بڑا سیاحتی مرکز ہے، سالانہ 4 کروڑ سیاح ترکی کا رخ کرتے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق ترکی کو 2018 کے دوسرے سہ ماہی میں سیاحت سے 7 ارب ڈالر کا فائدہ ہوا۔

بنیادی ڈھانچہ کے منصوبے ایک طرف سیاحوں کے لیے آسانی پیدا کرتے ہیں، دوسری طرف یہ منصوبے خود خوبصوری کی علامت اور سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتے ہیں۔ پاکستان میں اندرون ملک سے آنے والے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد بڑے شہروں کا رخ کرتی ہیں، اور وہاں پر موجود سہولیات سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں پوری دنیا سے سیاح آتے ہیں، حالانکہ امارات میں قدرتی خوبصورتی کے مظاہر صرف صحرا و دریا ہیں، لیکن وہاں پر موجود ’مصنوعی خوبصورتی‘ سیاحوں کو جذب کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔

سیاحت اور بنیادی ڈھانچہ کی سہولیات لازم و ملزوم ہے، سیاحت چند لمحوں کے دلکش نظارے یا قدرتی خوبصورتی کے حامل مقام پر کھلی آب وہوا میں چند سانس لینے کانام نہیں، سیاحت ایک مکمل سفر کانام ہے جس سے مسافر کی ضروریات منسلک ہوتی ہیں، رہائش کا مناسب انتظام، عمدہ کھانوں کی دستیابی، خریداری کے لیے دکانیں اور ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کے لیے باعزت سواری کا انتظام وغیرہ سہولیات کی فراہمی کے بغیر سیاحت کا فروغ نا ممکن ہے، لہذا پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے دیگر بنیادی عوامل پر توجہ دینے کے ساتھ بنیادی ڈھانچہ کے منصوبوں کو اہمیت دینے کی بھی ضرورت ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).