سعودی ولی عہد پاکستان پہنچ گئے، وزیر اعظم، آرمی چیف ایئرپورٹ پر موجود


ولی عہد کی آمد

شہزادہ محمد بن سلمان کا طیارہ راولپنڈی کے نور خان ائیر بیس پر پہنچ گیا ہے جہاں ان کا خیر مقدم کرنے پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان اور ان کی کابینہ کے چند وزرا کے ساتھ ساتھ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پہلے سے موجود ہیں۔ وہاں سے انھیں وزیرِ اعظم ہاؤس لے جایا جائے گا جہاں سعودی ولی عہد کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا۔

اس سے قبل جب سعودی ولی عہد کا طیارہ پاکستان کی حدود میں داخل ہوا تو پاکستان فضائیہ کے طیاروں نے اسے حفاظتی حصار میں لے لیا۔ پاک فضائیہ کے طیارے مہمان کے طیارے کے دائیں اور بائیں جانب فار میشن میں پرواز کرتے ہوئے انہیں بحفاظت راولپنڈی کے نور خان ایئربیس پر لائے۔

اس سے تھوڑی دیر پہلے سعودی وزیرِ خارجہ عادل الجبیر راولپنڈی کے نور خان ائیر بیس پہنچے جہاں پاکستانی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔ اس وقت نور خان ایئر بیس پر سعودی وفد کے 11 طیارے پہنچ گیے ہیں۔

سعودی ولی عہد کل پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے

پاکستان میں ولی عہد کا آنا ایک تاریخی دورہ تصور کیا جارہا ہے۔

اپریل 2017 میں ولی عہد کا درجہ ملنے کے بعد یہ محمد بن سلمان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔ پاکستان اس دو روزہ دورے سے بہت پرامید ہے۔ سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد پر اربوں ڈالرز کی مختلف تجارتی اور غیر تجارتی شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔

یاد رہے کہ سعودی ولی عہد پاکستانی وزیرِ اعظم کی دعوت پر پاکستان آئے ہیں۔ سعودی ولی عہد ایسے وقت میں پاکستان آرہے ہیں جب پاکستان معاشی طور پر اپنے قریب ترین اتحادیوں کی مدد چاہتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان بہت مضبوط عسکری تعلقات ہیں۔ اس وقت دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔ جہاں عمران خان قریب ترین اتحادیوں کی معاشی مدد چاہتے ہیں وہیں محمد بن سلمان یمن میں ہونے والی جنگ اور صحافی جمال خاشقجی کی اپنے ہی سفارتخانے میں قتل کے بعد دنیا بھر میں سعودی عرب کا ایک اچھا رُخ دکھانا چاہتے ہیں۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ 20 ارب ڈالرز سے زائد کے آٹھ ایم او یوز پر دستخط ہوں گے۔

ان میں سے اہم ترین گوادر میں آئل ریفائنری کا قیام ہے جس میں سعودی عرب کی طرف سے 8 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی یاداشت پر دستخط کیے جائیں گے۔ اس بارے میں ایک روز پہلے بلوچستان اسمبلی میں اراکین کو اعتماد میں لینے کی قرارداد منظور کرلی گئی ہے جس کے دوران بلوچ نیشنل پارٹی کے رکن ثنا بلوچ نے کہا کہ معاہدہ کرتے وقت باہمی مفادات کے ساتھ ساتھ اجتماعی مفادات کو بھی مدِ نظر رکھا جائے۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ `پاکستان پہنچتے ہی سعودی ولی عہد سب سے پہلے وزیرِ اعظم ہاؤس جائیں گے جہاں وہ سپریم کوارڈینیشن کونسل کی میٹنگ میں حصہ لیں گے۔ یہاں پر وزیرِ اعظم اور سعودی ولی عہد اعلامیے پر دستخط کریں گے۔ جس کے بعد وزیرِ اعظم عمران خان محمد بن سلمان کے اعزاز میں ضیافت دیں گے۔

ولی عہد کے ہمراہ شاہی خاندان کے اراکین کے ساتھ ساتھ سعودی وزرا بھی شامل ہیں۔ دو روزہ دورے میں مشرقِ وسطیٰ اور افغانستان کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp