اگر پاکستان نے بھارت پے قبضہ کر لیا تو؟


پلوامہ حملے کے بعد پاک بھارت ماحول بہت گرم ہے، دونوں طرف تندوتیز جملوں کا تبادلہ خوب ہو رہا ہے۔ نیوز چینلز کے تو جیسے وارے ہی نہارے ہو گئے ہیں۔ اس وقت ریٹنگز میں نیوز چینلز ڈراموں اور فلموں والے چینلز سے بھی آگے جارہے ہیں۔

انڈین میڈیا دیکھیں تو ایسے محسوس ہوتا ہے آپ میدان جنگ میں ہیں اور اگلے ہی لمحے پاکستان کا تقریباً ہر حصہ بھارت کے قبضے میں آنے والا ہے۔

پاکستان میں اس کے برعکس ماحول ہے، اقبال کے بعض شاہین تو آج کل پاکستان سپر لیگ دیکھنے میں مشغول ہیں ان کو ڈرانے میں بھارتی میڈیا مکمل طور پے ناکام نظر آ رہا ہے۔ اور باقی شاہین بھارت کی ٹماٹروں والی دھمکی سن کے ابھی تک سکتے میں ہیں۔ بقول ان کے

”ایسا نشہ ہم نے بھی کرنا ہے“

بھارت بہت ہی خوش قسمت ملک ثابت ہوا ہے وہ تو شکر کرے کہ ہمارے رضوی صاحب آج کل ذرا جیل کے دورے پے گئے ہوئے ہیں ورنہ بھارت کی تو پین دی سری۔ اور یہ جو ان کے کافر میڈیا پے آ کے جی ڈی بکشی (سابق انڈین آرمی افسر ) ہمیں ڈرا دھمکا رہا ہے جب وہ بابا جی کے ایسے القابات سنتا، اوے دلے، اوہ سورا، اوہ شیخ الشیطان، اوہ شیخ الرازئل، توں پاکستان دے بارے بکواس کرینا ہیں؟ تیری پین دی سری تو لگ پتہ جاتا، خوب گزرتی اس وقت جب مل بیٹھتے دیوانے دو۔

سوشلستان پہ البتہ اقبال کا شاہین فروری 2019 سے پہلے کے بھارت کے لال ٹماٹر کھا کے چھایا ہوا ہے،

ایک صاحب لکھتے ہیں
انڈیا والوں! ڈرو اس وقت سے جب دلی کی دیواروں پر فائزہ بیوٹی کریم اور تاج محل پے گولڈن پرل کے اشتہار لگے ہوں گے۔

ایک جوان لکھتا ہے
ہندوستانیوں! ڈرو اس وقت سے جب تمھیں بھگوان کی قسم کھا کے صباء کو 20 روپے کا ایزی لوڈ کروانا پڑے گا۔

ایک صاحب نے تو کمال ہی کر دیا لکھتے ہیں،
بھارتیوں! ڈرو اس وقت سے جب تمھارے گھر گھر میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے پیسے نکلے گے، اور ہر گھر سے بھٹو نکلے گا

ایک صاحب موقعے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فرماتے ہیں،
تیرا کیا ہو گا کالیا! جب تجھے جیتو پاکستان سے 10 لاکھ کیش اور سی ڈی 70 کا میسج آئے گا؟

ایک صاحب لکھتے ہیں،
انڈیا والوں! ڈرو اس وقت سے جب ممبی کی گلی کوچوں میں لکھا ہو گا،
3، 5 اور 7 مرلے کے پلاٹ دستیاب ہیں، مزید معلومات کے لیے پاکستان آرمی سے رابطہ کریں۔

جب بیوٹی کریمز، موبائل لوڈ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور پراپرٹی جیسے اشتہارات کا ذکر گزر چکا تو بھلا ٹرانسپوٹرز حضرات کہاں رکنے والے تھے

ایک۔ صاحب نے لکھا،
انڈیا والوں! ڈرو اس وقت سے جب چندی گڑھ اور امرتسر کی سڑکوں پے فاروق بندیال، نیوخان اور دل بہار جیسے طیارے 65 کلو میڑ فی گھنٹہ کے حساب سے نان سٹاپ چلیں گے۔

عوام کی بھرپور فرمائیش پر پشاور سے سپیشل،
ہندوستانیوں۔ ۔ ہم تو وہ قوم ہیں جو ایک بار غلطی سے جنگ یا پشاور میڑو پروجیکٹ شروع کر دیں تو اسے ختم کرنے کا نام نہیں لیتے،

بس بھائی یہ ٹھرکستان سے آئے ایک ٹھرکی کی آخری بات پڑھتے جائیں،
پاکستانیوں! جنگ کے دوران اس بات کا خیال رکھنا کہ کترینہ کیف اور دیپیکا کو زندہ پکڑنا ہے۔
بھارت نے بھی اس قوم کو جنگ کی دھمکی دے ڈالی جس کا گھی جنرل، چاول کرنل اور سگریٹ کیپٹن ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).