پاکستان امن چاہتا ہے لیکن؟


پاکستان کی مستعد ائیر فورس کی بر وقت جوابی کارروائی کے پیش نظر پاکستان کے شاہین صفت پائلٹ محمد حسن صدیقی نے جس جنگی مہارت کے ساتھ بھارت کے دو جنگجو طیارے مار گرائے اور بھارت کو پاکستانی سرحدی در اندازی پر جس طرح شکست و ریخت کا سامنا کرنا پڑا اس سے مودی سرکار کوبھارت میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں اپنی کمزور دفاعی استعداد پر بھی شرمندگی اٹھانا پڑی۔ پاکستان سے شکست کے بعد نریندر مودی کی حکومت پر نہ صرف بھارتی اپوزیشن نے سوالات اٹھا دیے بلکہ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق امریکہ کو بھی بھارتی فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں پر شبہ ہو گیا ہے۔

امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی حالت خطرناک حد تک خراب ہو چکی ہے انڈین آرمی کے پاس جدید اسلحہ نہیں اور موجود اسلحہ بھی 68 فیصد بوسیدہ ہو چکا ہے بھارت فضائیہ اور بحریہ میں عدم تعاون عروج پر ہے بھارتی فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے متعلق جو معاملات اب تک دنیا سے پوشیدہ تھے پاکستان کے ساتھ جھڑپ کے بعد دنیا پر عیاں ہوگیا کہ بھارت کا خطے میں چوہدراہٹ کا خواب چکنا چور ہونیوالا ہے۔ ابھی خطے اور دنیا میں پاک بھارت کشیدگی پر بحث جاری ہے بھارت نے پاکستان کی جانب سے روس اور اردن کی ثالثی کو تسلیم کرتے ہوئے امن کو تقویت دینے کی کوشش کو بھی سبو تاژ کرتے ہوئے اس ثالثی کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے جس سے پاک بھارت کشیدگی کے خطرات تا حال کم نہیں ہوئے بھارت کی جانب سے مسلسل کشیدگی کو ہوا دینے کی مذموم سازشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق ایک انڈین آبدوز کی پاکستان کی سمندری حدود میں داخلے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے اس سلسلے میں پاک بحریہ کی جانب سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس پر چار مارچ بروز سوموار شب آٹھ بجکر پینتیس منٹ اڑتالیس سیکنڈ پاکستانی وقت درج ہے پاک بحریہ کی جانب سے یہ بیان بھی سامنے آیا کہ امن کوششوں کے پیش نظر اس انڈین آبدوز کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ بحریہ ترجمان کے مطابق نومبر 2016 ء کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب پاک بحریہ نے انڈین آبدوز کا سراغ لگایا ہے پاکستان اور عالمی قوتوں کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرنے کی جو کوششیں کی جارہی ہیں بھارت مسلسل ہٹ دھرمی پر قائم ہے اور پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے در پے ہے۔

مودی اور اس کی سرکار کو جو سفارتی سطح پر ’اؤ آئی سی میں ناکامی کے بعد جو اپنے ہی ملک میں خفت کا سامنا ہے ان حالات سے نریندر مودی اور اس کی سرکار بو کھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے۔ ایل او سی پر بھارت کی جانب سے مسلسل در اندازی کی جارہی ہے جو سیز فائر معاہدے کی صریحا خلاف ورزی ہے عالمی قوتوں نے اب واضح کردیا ہے کہ وہ پاک بھارت کشیدگی کے حق میں نہیں اس کے باوجود بھارت پاکستان سے اپنی رسوائی کا بدلہ لینے کے لئے زخمی سانپ کی طرح لوٹ رہا ہے۔

بھارت جھوٹ اور بے بنیاد پروپیگنڈا کر کے پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے جبکہ بھارتی حکومت اور اس کی فورسز کے پاس ایسے کوئی شواہد موجود نہیں جو بالا کوٹ بھارتی حملے میں کسی جانی نقصان کی نشاندہی کر سکیں۔ بھارتی فضائیہ کے ائیر چیف بریندر سنگھ نووا کا کہنا ہے کہ بالا کوٹ میں ہدف کو نشانہ بنایا ہلاکتیں کتنی ہوئیں کچھ معلوم نہیں یہ حکومت بتائے گی دوسری طرف بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس جو آٹھ بار بھارتی لوک سبھا کے انتخابات میں کامیابی حاصل کر چکی ہے اس نے مودی سرکار کو سخت تنقید کے ذریعے آڑے ہاتھوں لیا کہ مودی بتائیں کہ بالا کوٹ حملہ میں جو سرجیکل اسٹرائیک کی گئی اس میں تربیتی کیمپ پر حملے کے دوران کتنی ہلاکتیں ہوئیں اس کے علاؤہ بھارت میں بسنے والے امن کے خواہاں طبقہ نے بھی مودی کی جنگی جنونیت کے پیش نظر بھارتی امن کوممکنہ لا حق خطرات پر مودی حکومت پر شدید تحفظات کا برملا اظہار کر دیا ہے جس کی وجہ سے مودی بھارت میں چند ہفتوں بعد ہونیوالے انتخابات میں اپنی جیت کے لئے پاکستان اور خطے کے امن کو داؤ پر لگانے سے بھی گریز اں نظر نہیں آرہے جس کے باعث دشمن کی جانب سے کسی بھی ممکنہ جارحیت کا جواب دینے کے لئے ملکی فورسز الرٹ ہیں۔

بھارت کی حکومت اور اس کے زیر اثر میڈیا سرحدوں پر امن کا بیج بونے کی بجائے پاکستان کے خلاف نفرت اور تعصب کو فروغ دے رہا ہے جبکہ بھارت کے اندر سے ہی اپوزیشن اور امن پسند عوام بھارتی حکومت اور میڈیا کے انسانیت سوز متشدد رویے کی برملا نفی کر رہی ہے۔ پاکستان کو جو بھارت کی جانب سے پلوامہ حملے کے شواہد دیے گئے پاکستان حکومتی ذرائع کے مطابق یہ شواہد قابل عمل نہیں جس کی بنیاد پر جیش محمد اور مسعود اظہر کے خلاف ایکشن لیا جائے لیکن اس کے باوجود پاکستان نے اقوام متحدہ کے احکامات کی روشنی میں ایکٹ 1948 ء کے تحت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ملک میں موجود کالعدم تنظیموں کے اکاؤنٹس منجمد اور جائیدادیں ’اثاثے ضبط کر لئے اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرتے ہوئے حکومت نے سلامتی کونسل آرڈر 2019 ء جاری کردیا ہے۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان جس نے دنیا کے مقابلے میں ملک سے جس تیزی کے ساتھ دہشتگردی کا خاتمہ کیا اور مشترکہ دہشت گردی کے تدارک کے لئے جتنی قربانیاں دیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں پاکستان وہ ملک ہے جس کو دہشت گردی کے خلاف کلیدی کردار ادا کرنے اور ستر ہزار قربانیاں دینے کے باوجود بھارت دہشت گرد ملک قرار دینے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگاتا رہا جبکہ او آئی سی کے اجلاس میں بھارت کی گیسٹ آف آنر کے طور پر جوعزت افزائی ہوئی اسے بھی پوری دنیا نے دیکھ لیا کشمیر میں جس طرح مسلمانوں کے ساتھ بھارت سفاکیت کا کھیل رچا رہا ہے وہاں جو ظلم و بربریت کے ساتھ عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا او آئی سی کے اجلاس میں سشماسوراج کو دہشتگرد بھارت کوآئینے میں اس کا اصل چہرہ دکھا دیا۔

پاکستان امن چاہتا ہے پاکستان کی دہشتگردی کے تدارک کے لئے کئی گئی کوششیں اور دی جانیوالی قربانیاں اس کی امن پسندی کی شاہد ہیں۔ بھارت سرکار کو پاکستان کو دہشتگردی کی صف میں کھڑا کرنے سے قبل کشمیر میں کیے جانیوالے انسانیت سوز مظالم کے تناظر میں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے تاکہ اسے ادراک ہوسکے دہشتگرد کسے کہتے ہیں۔ بھارت کی جارحیت کے خلاف جس انداز میں پاکستان کی سیاسی جماعتوں ’عوام‘ حکومت اور پاک فوج نے متحد ہو کر بھر پور جواب دیا اس سے بھارت کی سرکار کو اندازہ ہو جانا چاہیے کہ اگر بھارت نے دوبارہ ایسی بزدلانہ جارحیت کا ارتکاب کیا تو پھر متحد پاکستان ایسا جواب دے گا کہ بھارت ہمیشہ کے لئے نوشتہ دیوار بن جائے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).