ساڈا حق ایتھے رکھ، صارفین کا نعرہ


15 مارچ کو ”صارفین کے حقوق“ کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ لیکن میری طرح ہم میں سے بیشتر لوگ ایسے ہیں جن کو شاید صارف کا مطلب تو پتا ہو پر اس لفظ سے منصوب شخص کے حقوق کا علم بالکل بھی نہیں ہو گا۔ اور جنہیں صارف کا مطلب معلوم نہیں تو بھائی انگریزی میں کنزیومر یا کسٹمر کو اردو میں صارف کہا جاتا ہے۔ یعنی آپ نے کوئی چیز خریدی تو آپ صارفین کی فہرست میں شامل ہو گئے جو کہ آپ اسی زمانے سے اس فہرست میں شامل ہیں جس زمانے میں آپ ٹافیاں خریدنے دکان پر جاتے اور کہتے انکل 5 روپے کی یہ چیلی ملی ٹافی دے دیں۔

آب اپ کو یہ معلوم ہونا چاہتے کہ بھئی بطور صارف آپ کے حقوق کیا ہیں؟ بچپن میں تو وہ چیلی ملی کا ریپر کھولتے اگر اند سے نکلی ٹافی پوری ہونے کی بجائے آدھی ہوتی تو ہم صرف اپنی قسمت کو کوستے تھے، یہ نہیں تھا کہ جا کر انکل کو کہہ دیتے کہ انکل آپ نے پورے پیسے لئے اور ٹافی آدھی نکلی۔ بس یہ ہی حال ہے بچے تھے معلوم نہیں تھا کہ حق یہ ہے کہ جا کر انکل کو کلیم (claim) کریں۔ میرے ساتھ تو بہت بار ایسا ہی ہوا، قسمت تو خراب تھی ہی ساتھ ہی ساتھ میں بطور صارف بچپن میں شریف النفس انسان تھی۔

خیر اب ٹافی کی جان چھوڑ دیتے ہیں اور بچوں سے بڑوں کی طرف رخ کرتے ہیں۔ آپ فرنیچر بازار گئے آپ نے ایک صوفہ خریدا اور اسے گھر لے آئے۔ گھر لا پر پتا چلا اس میں کوئی نقص ہے۔ تو دوکاندار کو خوبصورت القابات کا استعمال کرتے ہوئے برا بھلا کہنے لگے ”ارے لاحول ولا یہ کیا بات اتنا مہنگا صوفہ لیا اور وہ بھی خراب نکلا اب رشتہ داروں کو کیا منہ دکھائیں گے“ بہت ہی کوئی کمینہ اور بے ایمان دوکاندار ہے بھئی۔ آپ صوفہ واپس لے گئے اور دوکاندار کو صوفہ بدلنے یا واپس کرنے کا کہیں اور وہ ہڈ حرام ڈھٹائی سے کہے کہ باجی ہم نے تو صحیح صوفہ دیا تھا آپ نے ہی خراب کیا ہے، ہم نہ لیں گے اسے واپس اور نہ ہی بدلیں گے۔ تو آپ فکر مت کریں آپ نے پاس کنزیومر کورٹ کا آپشن موجود ہے وہاں جائیں اور مقدمہ درج کروائیں۔ بھئی ساڈا حق ایتھے رکھ والا معاملہ جو ہے۔

صارف کے حقوق 8 چیزوں کا مجموعہ ہیں جس میں اطمنان، حفاظت، انتخاب، صحت مند ماحول اور شکایت کی صورت میں شنوائی اور ازالے کا حق شامل ہیں۔ پاکستان میں اس حوالے سے حالات مخدوش ہیں اور یہاں صارف اپنے حقوق سے عمومی طور پر نا آشنا ہیں۔ ارے بھئی روزانہ خریداری کے لئے بازاروں کا رخ کرنے والے میرے اور آپ کے جیسے صارفین کا قدم قدم پر استحصال ہوتا ہے لیکن لا علمی کے باعث وہ خاموش رہتے ہیں۔ ملک میں صارفین کے تحفظ کے لئے کنٹریکٹ ایکٹ، سیلز اینڈ گڈز ایکٹ سمیت دیگر قوانین موجود تو ہیں لیکن اپنا حق لینے کے لئے آپ کو یہ سب معلوم ہونا چاہیے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).