آئی ایس آئی میں معاشی سیل بننا چاہیے


دو دہائیاں فرنس آئل سے مہنگی بجلی بنتی رہی، آئی پی پی ایز کی شکل میں ایسا عفریت پیدا ہو گیا جو تمام ملکی وسائل ہڑپ کرتا رہا۔ اپنے بحری آئل ٹینکر خرید لئے، نجی بینکوں اور مالیاتی اداروں کے حصص خرید لئے۔ آئی پی پی ایز اپنے بینکوں سے قرضے لیتیں، خود فرنس آئل خریدتیں، اپنے آئل ٹینکر پر ترسیل کرتیں بجلی بناتیں اور حکومت کو بیچ دیتیں، ریاستی ضمانت کی وجہ سے حکومت صرف مہنگی بجلی خریدنے کی نہیں 17 فیصد شرح منافع دینے کی بھی پابند تھی۔ 23 روپیہ یونٹ بننے والی بجلی کے ہر یونٹ پر چھ سے نو روپیہ کی سبسڈی نے دو ہزار ارب روپیہ کا گردشی قرضہ پیدا کر دیا۔ توانائی کے بحران نے ملکی کی صنعتی بنیادیں ہی ختم نہیں کیں ملکی معیشت کا بھی ناس مار دیا۔

اسحاق ڈار نے وزارت سنبھالنے کے پہلے تین ماہ میں گردشی قرضہ کی مد میں صرف پانچ ارب ڈالر کی ادائیگی نہیں کی فرنس آئل عفریت کا سر کچلنے کے لئے کوئلے، پانی اور ایل این جی سے کم قیمت بجلی بنانے کے۔ منصوبوں کو بھی سی پیک میں شامل کرا لیا۔ نیلم جہلم منصوبے سے سات روپیہ یونٹ ایک ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار شروع ہو چکی ہے۔ گزشتہ روز کوئلے سے تین سو میگا واٹ بجلی کے ایک اور کول پاور پلانٹ کا افتتاح بھی ہوا ہے۔

مسئلہ اس وقت پیدا ہوا جب آئی پی پی ایز کو فرنس آئل کی بجائے ایل این جی سے بجلی کی پیدوار کا حکم دیا گیا اور قطر سے ایل این جی کی درآمد کے معاہدے بھی کر لئے گئے۔ ایل این جی سے بجلی کی پیدوار 14 سے 16 روپیہ فی یونٹ ہے جبکہ فرنس آئل سے 23 سے 27 روپیہ فی یونٹ قیمت کا فرق پاور پلانٹ کی مشنری کی استعداد پر ہے۔ کم قیمت ایل این جی کی درآمد شروع ہوئی ملک میں کہرام مچ گیا۔ نجی چینلز پر بقراط اعداد وشمار سے ایل این جی معاہدے میں فراڈ کی کہانیاں سنانے لگے۔ قومی احتساب بیورو میں ریفرنس دائر ہونے لگے اور خون آشام بھیڑیے مظلوم اور بے بس پاکستانیوں کو اپنے اربوں روپیہ کے منافع کے لئے گمراہ کرنے لگے۔

کسی اینکر نے کبھی کوئی پروگرام نہیں کیا کتنی آئی پی پی ایز کے اپنے آئل ٹینکر ہیں، کن مالکان کے بینکوں میں حصص ہیں، کون اپنے پلانٹ آپ گریڈ نہیں کرتے، کتنے ظالم سرمایہ دار مقامی فرنس آئل درآمدی ظاہر کرتے ہیں اور ہر پیدا ہونے والے یونٹ پر کتنے روپیہ کا منافع ہڑپ کیا جا رہا ہے۔ ایل این جی کی درآمد کو فراڈ ظاہر کرنے والے اصل میں فرنس آئل سے مہنگی بجلی بنانے والی آئی پی پی ایز کے فرنٹ میں تھے اور کوئی حصہ بقدر جسہ سے مستفید ہو رہا تھا۔ امریکی سی آئی اے کے ایک سابق منحرف جاسوس نے ایک کتاب لکھی تھی جس میں ترقی پذیر ملکوں میں کام کرنے والے اکنامک ہٹ مینز اور سلیپر سیلوں کا انکشاف کیا تھا ہماری خواہش ہے کہ آئی ایس آئی میں بھی پولیٹکل سیل کی طرح ایک معاشی سیل قائم کیا جائے۔

ہمارا خواب ہے کہ آئی ایس آئی کے معاشی سیل نے کسی شوخ زبان سیاسی ٹھگ کو تحویل میں لے لیا ہے اور ایک روز کی مہمان نوازی کے بعد محرم راز درون مے خانہ نے سب کچھ اگل دیا ہے کہ کن مافیاز نے کم قیمت بجلی بنانے والی ایل این جی کے خلاف مہم منظم کرنے کے لئے کہا۔ ہمارا خواب ہے کہ آئی ایس آئی کے معاشی سیل نے درجن بھر اینکرز کو اٹھا لیا ہے اور انہوں نے 24 گھنٹہ کی مہمان نوازی کے بعد سب اگل دیا ہے کہ ایل این جی کے خلاف پروگرام کن مافیاز نے سپانسر کیے۔ راتوں کو کن آئی پی پی ایز مالکان کے فرنٹ مینوں کے بنگلوں میں ملاقاتیں ہوئیں اور کیا کچھ ملا۔

ہم خواب دیکھتے ہیں کہ آئی ایس آئی نے جس طرح امریکیوں کے لئے جاسوسی کرنے والے اعلی افسران کو پکڑا اور سی پیک کو نقصان پہنچانے کی سازش کرنے والے خفیہ ہاتھوں کی زنجیر کی مختلف کڑیاں پکڑیں، اسی طرح ایک سیاسی جماعت میں نقاب اوڑھے سیاستدانوں تک بھی اس کے ہاتھ پہنچیں۔

ہمارا خواب ہے کہ آئی ایس آئی کا معاشی سیل ایک منظم پروگرام کے تحت روپیہ کی قدر میں غیر ضروری کمی کرنے والے خفیہ ہاتھوں کو بھی پکڑ لے۔ ان مافیا ایجنٹوں تک بھی پہنچ جائے جنہوں نے جیٹی پر لگے ایل این جی کے دو جہازوں کو روکا اور فرنس آئل کی درآمد بڑھانے کی اجازت دی۔

آج جو لوگ ڈالر کی قیمت 180 روپیہ تک پہنچنے کی خبریں لیک کرا رہے ہیں اور پٹرول کی قیمت میں 20 روپیہ اضافہ کی خوشخبریاں سنا رہے ہیں، آئی ایس آئی کا معاشی سیل اگر ان کے بارے میں کرنے کا کام کر لے تو آنے والے بدترین معاشی بحران سے بچ نکلنے کے امکانات پیدا ہو سکتے ہیں۔

ہمارا خواب ہے کہ آئی ایس آئی کے معاشی سیل نے اصل مجرم پکڑ لئے ہیں۔ ملکی معیشت دوبارہ ٹیک آف کی پوزیشن میں آگئی ہے۔ امریکیوں نے کمزور ہوتے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر ہاتھ صاف کرنے کا پروگرام ترک کر دیا ہے۔ بھارتی نیوی پاکستان کی برباد معیشت سے فائدہ اٹھانے کے لئے پاکستانی پانیوں میں کسی ایڈونچر کے پروگرام سے باز آگئی ہے۔ آئی ایس آئی کے معاشی سیل نے پاناما کے پیچھے چھپے اصل کھیل کو بھی بے نقاب کر دیا ہے۔ اللہ پاکستان کی حفاظت کرے اور آئی ایس آئی کے نئے ڈی جی کی بھی مدد کرے اور انہیں کامیاب کرے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).