وزیر اعلی محمود خان نے پشاور بس منصوبے کا افتتاح کرنے سے انکار کر دیا


پشاور: ہنوز دلی دور است، والا تاریخی جملہ ایسا لگتا ہے کہ موجودہ دور کے ’پشاور ریپیڈ بس منصوبے‘ کے لیے کہا گیا تھا۔ 2017 میں شروع ہونے والا منصوبہ 2019 میں بھی پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ سکا جس کی وجہ سے افتتا ح کی پانچویں تاریخ بھی حسب روایت ملتوی کرنا پڑ گئی۔

ہم نیوز کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے نا مکمل منصوبے کا افتتاح کرنے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد اب یوم پاکستان کے موقع پرپشاور ریپیڈ بس منصوبہ صرف ’ٹیسٹنگ‘ تک محدود رہے گا۔

49 ارب روپے کی مالیت سے شروع ہونے والاپشاور ریپیڈ بس منصوبہ تاخیر کے باعث 66 ارب کی مالیت کا ہوچکا ہے جب کہ ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ غالب امکان یہی ہے کہ منصوبے کی لاگت 100 ارب روپے تک پہنچ جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اعلان کردہ شیڈول سے ڈیڑھ سال تاخیر کا شکار پشاور ریپیڈ بس منصوبہ پاکستان تحریک انصاف کے لیے عملاً مشکلات کا سبب بن چکا ہے۔

ہم نیوز کے مطبق پورے صوبے کے عوام کی توجہ 23 مارچ کے تاریخی دن پر اس لحاظ سے بھی مرکوز تھیں کہ پشاور بس ریپیڈ منصوبے کا افتتاح ہونا تھا لیکن اب صرف بسوں اور کوریڈورز کا ٹیسٹ کیا جائے گا تو پی ٹی آئی کی حکومتی و سیاسی ساکھ کو یقیناً دھچکہ پہنچے گا۔

ذرائع کے مطابق افتتاح کا پروگرام اس لیے ملتوی کیا گیا کہ تعمیراتی کام مکمل نہیں ہے اور ساتھ ہی آئی ٹی، بجلی، نیٹ ورکنگ اور اسٹیشنز سے متعلق ضروری امور بھی ابھی پایہ تکمیل کو پہنچنے باقی ہیں۔

ہم نیوز نے ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی محمود خان کے جب علم میں یہ آیا کہ پشاور ریپیڈ بس منصوبہ ابھی پایہ تکمیل کو نہیں پہنچا ہے تو انہوں نے ادھورے منصوبے کا افتتاح کرنے سے انکار کردیا۔

صوبائی حکومت کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق 23 مارچ 2019 کو اب صرف پشاور ریپیڈ بس منصوبے کے کوریڈور اور بسوں کو ٹیسٹ کیا جائے گا اور کوئی افتتاح نہیں ہوگا۔

ہم نیوز نے ذمہ دار ذرائع سے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے پانچویں مرتبہ دی گئی افتتاح کی ڈیڈ لائن کو تبدیل کرنے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

پشاور ریپیڈ بس منصوبے کے افتتاح کی پانچویں مرتبہ ڈیڈ لائن تبدیل کی گئی ہے جب کہ آنے والی لاگت میں بھی بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔
بشکریہ ہم نیوز۔


جیو نیوز کی خبر

پشاور: بی آر ٹی منصوبے کی آزمائشی سروس شروع کر دی گئی۔ وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی بھی بی آر ٹی کی آزمائشی سروس کے موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ جب بی آر ٹی منصوبہ پورا مکمل ہو گا تب وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان اس کا افتتاح کریں گے۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ بی آر ٹی کا سول ورک مکمل ہو چکا ہے اور منصوبے کے روٹ پر آزمائشی طور پر بسوں کا آغاز کر رہے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ منصوبے میں خامیاں ہوں گی، اس لیے ٹیسٹ ڈرائیو کر رہے ہیں، جب پورا کام مکمل ہو جائے گا تب لوگ بی آر ٹی میں سفر کر سکیں گے۔
شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ 21 بسیں ہمارے پاس ہیں باقی مرحلہ وار آ رہی ہیں۔

خیال رہے کہ بی آر ٹی منصوبے کا افتتاح اکتوبر 2017 میں کیا گیا تھا اور اس وقت کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے 6 ماہ میں پروجیکٹ مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن منصوبے کی ڈیڈ لائن میں اب تک 5 بار توسیع کی جا چکی ہے۔
بشکریہ جیو نیوز۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).